بلاول کو مارچ سے خطاب کا موقع نہ ملنے کے لئے ہندوستانی ایجنٹس ذمہ دار - آصفہ بھٹو - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-10-28

بلاول کو مارچ سے خطاب کا موقع نہ ملنے کے لئے ہندوستانی ایجنٹس ذمہ دار - آصفہ بھٹو

لندن
پی ٹی آئی
برطانوی دارالحکومت میں مسئلہ کشمیر پر ملک میں قائم ایک گروپ کی جانب سے ریالی کے اہتمام کے نتیجہ میں پاکستان تحریک انصاف پارٹی کے صدر نشین عمران خان اور پی پی پی کے صدر بلاول بھٹو زرداری کے حامیوں کے درمیان سیاسی تنازعہ پیدا ہوگیا ہے ۔ ملین مارچ ترانگلر اسکوائر سے ڈاؤمنگ اسٹریٹ تک روانہ ہونے والی تھی تاہم بلاول بھٹو زرداری جوں ہی عارضی اسٹیج پر خطاب کرنے آئے شورش و احتجاج کا ماحول پیدا ہوا۔ ہجوم نے ان کو پلاسٹک کی خالی بوتلوں سے نشانہ بنایا اور انہیں بولنے سے محروم رکھنے کی ہر ممکن کوشش کی۔ عمران خان کے بھتیجے حسن نیازی بھی اس تنازعہ میں ملوث ہوگئے ۔ ہنگامہ خیز واقعات کے بعد برطانوی پولیس نے مختصر وقفہ کے لئے گرفتار کرلیا ۔ ان کی باضابطہ ٹوئٹر سائٹ پر یہ اطلاع دی گئی ۔ پی پی پی اور پی ٹی آئی کے درمیا ن اختلافات کل تک صرف قائدین کے درمیان زبانی بیان بازی تک ہی محدود تھے تاہم کل کے مارچ کے بعد اختلافات پر تشدد انداز اختیار کرنے لگے ، دونوں گروپ کے درمیان ہمسری و رقابت کا جذبہ میں تلخیاں کھلنے لگی ہیں ۔ صوبہ سندھ کے شہر حیدرآباد میں پی ٹی آئی کے ایک دفتر پر سیاسی کارکنوں نے حملہ کردیا جس پر تبصرہ کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ اس حملہ کی قیاد ت کرنے والی پارٹی پی پی پی سے وابستہ ہے ۔ مشرقی مڈ لینڈس کے ڈربی شہر سے لندن پہنچ کر ریالی میں شریک ہونے والے ایک برہم گروپ نے کہا کہ یہ ریالی کشمیر اور کشمیری عوام کی فلاح و بہبود سے متعلق ہے، لہذا اس سے بلاول بھٹو کا کیا سروکار ہے ۔
بلاول کی یہاں کوئی ضرورت نہیں۔ اس واقعہ کے بعد بلاول بھٹو کی بہن آصفہ بھٹو زرداری نے اپنی ٹوئٹر سائٹ پر تحریر کیا کہ ان کے بھائی بلاول بھٹو صحیح سلامت ہیں ۔ انہوں نے یہ الزام بھی عائد کیا کہ ہندوستانی ایجنٹس نے ان کے بھائی کے ملین مارچ سے خطاب کرنے سے روکا۔ برہم ہجوم نے نواز شریف عہدہ چھوڑ دو اور بلاول بھٹو واپس جاؤ جیسے نعرے بھی بلند کئے ۔ دریں اثناء پی پی پی قائد رحمن ملک نے وزیر اعظم نواز شریف سے لندن ریالی میں پیش آئے واقعہ کی نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ۔ انہوں نے مزید یہ وضاحت بھی کی کہ بلاول بھٹونے کشمیریوں کے حق میں آواز بلند کی تھی ۔ اور ان کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے وہ لندن آئے تھے۔ لندن میں ملین مارچ کی قیادت بیرسٹر سلطان محمود چودھری نے کی تھی ۔ ملین مارچ کے انعقاد سے قبل ہندوستان نے یہ انتبادہ واضح طور پر دے دیا تھا کہ ہند۔ پاک دوستانہ تعلقات کے مخالفین اس سے فائدہ اٹھانے کے موقع تلاش کرسکتے ہیں ۔

Bilawal March Indian agents tried to stop my brother from speaking Asifa

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں