سبھاش چندر بوس کے نائب اور نہرو کے مددگار سوویت جاسوس تھے - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-10-26

سبھاش چندر بوس کے نائب اور نہرو کے مددگار سوویت جاسوس تھے

لندن
پی ٹی آئی
مجاہد آزادی نیتاجی سبھاش چندر بوس کے نائب، پنڈت جواہر لال نہرو کے قدیم دوست اور سابق ہندوستانی سفیر اے سی این نمبیار کو سوویت جاسوس قرار دیا گیا ہے ۔ یہاں نیشنل آرکائیوز میں30سالہ قاعدہ کے مطابق راز کے دستاویزات کو منظر عام پر لایا گیا ، جن کے مطابق نمبیار1024میں بحیثیت صحافی برلن گئے اور وہاں ہندوستانی کمیونسٹ گروپ کے ساتھ کام کیا ۔ انہوں نے1929میں سوویت( مہمان) کی حیثیت سے ماسکو کا دورہ کیا ،۔ آر کائیوز کے حوالے سے ایک بیان میں کہا گیا کہ دوسری جنگ عظیم کا آغاز ہوتے ہی نامبیار کو جرمنی سے نکال باہر کیا گیا ۔ بعد ازاں انہیں سبھاش چندر بوس کے نائب کی حیثیت سے دوبارہ برلن میں داخل ہونے کی اجازت دی گئی۔ جب سبھاش چندر بوس جاپانیوں کے ساتھ شامل ہونے مشرق بعید منتقل ہوئے تو اس وقت نامبیار یوروپ میں آزاد ہند تحریک کے قائد بن گئے ۔ جنہیں جرمنی مالیہ فراہم کرتا تھا ۔ اے سی این نامبیار کو جون1945میں آسٹریا میں گرفتار کرلیا گیا اور نازیوں کے شراکت دار کی حیثیت سے ان سے پوچھ تاچھ کی گئی ۔
جنگ ختم ہونے کے بعد انہوں نے برنی میں ہندوستانی سفارت خانہ میں کونسلر کی حیثیت سے اور اس کینڈی نیویا میں ہندوستانی سفیر کی حیثیت سے کام کیا۔ بعد ازاں مغربی جرمنی منتقل ہوگئے ، جہاں انہوں نے آخر کار ہندوستان ٹائمز کے یورپی نمائندے کی حیثیت سے کام کیا۔ دستاویزات میں دعویٰ کیا گیا کہ نامبیار نے کہا تھا کہ ان کا آخری عہدہ صنعتی انٹلی جینس معلومات اکٹھا کرنے کے لئے ایک آڑ تھا ۔ 1959ء میں ذرائع نے انہیں سوویت یونین کا ایجنٹ قرار دیا ۔ برطانوی دستاویزات میں نیتا جی کی زیر قیادت جرمنی اور یوروپ کے دیگر مقامات پر آزاد ہند کی سرگرمیوں ، ان کے قائدین اور دیگر کارکنوں کے نام اور دیگر تفصیلات بھی موجود ہیں ۔، منظر عام لائی جانے والی فائلوں میں سبھاش چندر بوس کو لکھے گئے نامبیار کے خطوط کی نقول بھی شامل ہیں جو جرمن آبدوز سے برآمد کی گئی تھیں۔

Netaji deputy was Soviet spy: British documents

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں