کھتر نے جو ہلکے آسمانی رنگ کا ہاف جیکٹ پہنے ہوئے تھے ، گورنر سے ملاقات کے بعد اخبار نویسوں کو یہ بات بتائی ۔ کھٹر پہلی بار رکن اسمبلی منتخب ہوئے ہیں۔ انہیں کوئی انتظامی تجربہ نہیں ہے ۔ اس کے باوجود بی جے پی نے انہیں چیف منسٹری کے لئے چنا ہے ۔ وہ پنجابی برادری سے تعلق رکھتے ہیں ۔ جاٹ غلبہ والی ہریانہ کی سیاست میں ان کا پہلا اور نمایاں رول رہا ہے ۔ بی جے پی پارلیمانی بورڈ نے وینکیا نائیڈو اور دنیش شرما کو پارٹی ارکان مقننہ کی میٹنگ میں مبصرین کی حیثیت سے بھیجا تھا ۔ بی جے پی کے مرکز ی مبصر دنیش شرما نے میڈیا کو بتایا کہ’’چیف منسٹر کے عہدہ کے لئے کھٹر کا نام صدر ریاستی بی جے پی رام بلاس شرما نے پیش کیا اور انہیں متفقہ طور پر منتخب کرلیا گیا ۔ بی جے پی نے ہریانہ میں پہلی بار اپنے طور پر اکثریت حاصل کی ہے ۔2009مین منعقدہ اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کو صرف4نشستوں پر کامیابی ملی تھی ۔
نئی ہریانہ اسمبلی کے75ارکان کروڑ پتی
کولکاتا سے یو این آئی کی ایک علیحدہ اطلاع کے بموجب ہریانہ میں حالیہ ہوئے اسمبلی انتخابات میں جیت درج کرنے والے75امیدوار کروڑ پتی ہیں۔ ان کروڑ پتی امیدواروں کا تناسب83فیصد ہے۔ واضح رہے کہ ہریانہ میں90اسمبلی سیٹیں ہیں جن میں سے75پر جیت درج کرنے والے امید وار خالص کروڑ پتی ہیں ۔ ان میں سے9امیدواروں پر فوجداری کے مقدمات چل رہے ہیں۔ 21امیدوار جنہوں نے انتخابات میں جیت درج کی ہے انہوں نے اپنے اثاثوں کا جو اعلان کیا ہے اس میں وہ کروڑ پتی ہیں۔ دوبارہ منتخب ہونے والے یہ امیدوار محض پانچ برسوں میں کافی خطیر رقم کے مالک ہوچکے ہیں ۔ پانچ برسوں کے دوران یہ امیدوار9.80کروڑ کے مالک ہوگئے ہیں ۔ جمہوری اصلاحات کے لئے کام کرنے والی تنظیم ہریانہ الیکشن واچ(ایچ ای ڈبلیو) نے ایک تازہ اعداد و شمار جاری کیا ہے جس میں یہ باتیں درج ہیں۔ انہوں نے امیدواروں کے ذریعہ داخل حلف ناموں کے مطابق یہ اعداد و شمار دکھائے ہیں ۔ تنظیم کے ذریعہ آج یہاں جاری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جیتے ہوئے90امیدواروں نے جو اپنا حلف نامہ داخل کیا ہے اس میں9امیدواروں نے خود پر چل رہے مقدمات کی تفصیل بتائی ہے یہ تناسب 10فیصد ہے ۔
2009میں ہوئے ہریانہ اسمبلی انتخابات میں13امیدواروں نے خود کو ملزم بتایا تھا اس وقت اس کا تناسب15فیصد تھا جن امیدواروں پر سنگین مقدمات چل رہے ہیں اس بار ان کی تعداد میں کمی آئی ہے اور ان کے تناسب میں بھی گراوٹ درج کی گئی ہے ۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ47جیتے ہوئے بی جے پی ممبران کا11فیصد تناسب ملزمین میں آتا ہے ان میں سے 5امیدواروں پر مقدمات چل رہے ہیں ۔ اسی طرح15کانگریسی جیتے ہوئے امیدواروں میں سے ایک امیدوار پر مقدمہ چل رہا ہے اور اس کا تناسب7فیصد ہے۔ دوسری طرف دوسری علاقائی پارٹیاں بھی ایسے امیدواروں کو انتخابی میدان میں لائی ہیں جن پر مقدمات چل رہے تھے۔ انڈین نیشنل لوک دل کے جیتے ہوئے19ممبران میں سے2ممبران پر مقدمات قائم ہیں اور ان کا تناسب11فیصد آتا ہے اور ہریانہ جن ہت کانگریس کے دو امیدواراس انتخاب میں جیتے ہیں ان میں سے ایک امیدوار کے خلاف فوجداری کا مقدمہ چل رہا ہے اور اس کا تناسب سیدے طور پر 50فیصد آتا ہے ۔ یہ تمام اعداد و شمار ان سیاسی لیڈروں کے امیدواروں کے حلف نامے سے لئے گئے ہیں ۔
Former RSS veteran Manohar Lal Khattar to be next Haryana Chief Minister
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں