جنرل کیانی نے امریکہ سے بن لادن کی موت کا اعلان کرنے کی خواہش کی تھی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-10-08

جنرل کیانی نے امریکہ سے بن لادن کی موت کا اعلان کرنے کی خواہش کی تھی

واشنگٹن
پی ٹی آئی
امریکہ کے سابق معتمد دفاع لیون پانیٹا نے اپنی تازہ ترین تصنیف میں انکشاف کیا کہ’’ اس وقت کے سربراہ افواج پاکستان جنرل اشفاق پرویز کیانی نے امریکہ سے خواہش کی تھی کہ وہ(امریکہ) ایبٹ آباد (پاکستان) میں امریکی فورسس کے خفیہ حملہ میں القاعدہ چیف اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے بارے میں ساری دنیا کو مطلع کردے تاکہ اندرون ملک اس (ہلاکت) کے وبال کو روکا جائے ۔ پانیٹا ایبٹ آباد میں حملہ کے وقت سی آئی اے کے ڈائریکٹر تھے ۔ انہوں نے اپنی تازہ ترین تصنیف میں لکھا ہے کہ اس وقت کے صدر نشین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف اڈمیرل مائیک ملننے جنرل کیانی بن لادن کی ہلاکت کے بارے میں فون پر اطلاع دی تھی جس پر حیرت زدہ کیانہ نے ملن کو بتایا تھا کہ امریکہ، ساری دنیا کے لئے اس خبر کا اعلان کرے ۔ اس وقت امریکی نذر سکریٹری آف ڈیفنس برائے پالیسی ایم فلور نی بات چیت کو سن رہے تھے اور ضبط تحریر میں لارہے تھے ۔ ملن نے ذریعہ فون کیانی کو یہ اطلاع دی تھی کہ ہم نے بن لادن کے خلاف خفیہ کارروائی کی۔‘‘ کیانی نے جواب دیا کہ’’ یہ بہت اچھی بات ہے کہ آپ نے انہیں(بن لادن) کو گرفتار کرلیا ہے۔‘‘ جب ملن نے کہا کہ’’بن لادن فون ہوگئے ہیں ‘‘ تو کیانی حیرت زدہ ہوگئے کیونکہ بن لادن گزشتہ5برسوں سے ایبٹ آباد کمپاؤنڈ میں ٹھہرے ہوئے تھے ۔ پانیٹا نے اپنی کتاب’’اہم لڑائیاں : جنگ اور امن میں قیادت کی ایک یادگار‘‘ میں لکھا ہے کہ ہمیں اس بات پر قدرے حیرت ہوئی کہ کیانی نے اس سے خواہش کی تھی کہ بن لادن کی موت کا اعلان کیاجائے تاکہ کم از کم یہ مشتبہ سوال نہ اٹھنے پائے کہ پاکستان نے حملہ میں حصہ لیا تھا ۔
پانیٹا کی کتاب آج ہی کتب فروشوں کے اسٹانڈس کی زینت بنی ہے ۔ حملہ کے جلد بعد امریکی نیشنل سیکوریٹی کے تمام ارکان سچویشن رو م میں جمع ہوگئے جہاں صدر بارک اوباما نے رات میں قوم سے خطاب کرنے کافیصلہ کیا اور اپنے ہم وطنوں اور ساری دنیا کو حملہ کی اطلاع دینے کا فیصلہ کیا لیکن ٹی وی پر قوم سے خطاب سے قبل اوباما نے اس وقت کے صدر پاکستان آصف علی زرداری سے فون پر بات چیت کی ۔ پانیٹا نے مزید لکھا ہے کہ ’’اوباما نے اس وقت صدر پاکستان زرداری اور صدر افغانستان حامد کرزئی سے فون پر بات کی اور میں ایسا ہی ایک کال، اس وقت کے صدر آئی ایس آئی لیفٹنینٹ جنرل احمد شجاع پاشاہ کو کیا جنہوں نے کچھ ہی دیر قبل حملہ خبر سنی تھی اور مجھے ان کا جواب بڑی حد تک ان کے استعفیٰ سے متعلق تھا ۔ میں نے شجاع پاشاہ کو بتایا کہ ہم نے انہیں اور ان کی ایجنسی کو ہماری منصوبہ بندی سے خارج رکھنے کا فیصلہ بالا رادہ کیا تھا اور امید ہے کہ فیصلہ سے وہ کسی وبال سے بچ جائیں گے ۔

Kayani asked US 'to announce Bin Laden killing'

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں