یو این آئی
وزیر اعظم نریندر مودی کے دورہ جموں و کشمیر کے خلاف حریت کانفرنس کی ہڑتال کی وجہ سے یہاں کی زندگی درہم برہم ہوگئی ۔ حریت کانفرنس نے مودی کے دورے کو سیاسی مقاصد پر مبنی قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ ریاست میں اسمبلی انتخابات کے پیش نظر یہاں آرہے ہیں ۔ حریت کانفرنس نے وزیر اعظم کے دورہ کے خلاف عام ہڑتال کی اپیل کی تھی ۔ ہڑتال کی وجہ سے تمام دکانیں بند رہیں ۔ اگرچہ پھیری والے شہر کے تمام حصوں میں نظر آئے۔ سڑکوں سے گاڑیاں غائب رہیں، لیکن سیول لائٹ روٹ پر اکا دکا سرکاری گاڑیاں اور کچھ پرائیویٹ گاڑیاں نظر آئیں ۔ مختلف اضلاع کے لئے خدما ت فراہم کرنے والی پرائیویٹ کیب بھی چلائی گئیں ۔
اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کی تمام بسیں بند رہیں ۔ کہیں سے بھی کسی ناخوشگوار واقعہ کی اطلاع نہیں ہے ۔ بارہمولا اور شمالی کشمیر کے دیگر شہروں میں ہڑتال کا پورا اثر رہا ۔ پرانے شہر کو سیول لائن سے جوڑنے والے تمام راستوں پر اضافی سیکوریٹی فورسس تعینات کئے گئے ہیں۔ اننت ناگ میں بھی ہڑتال کی وجہ سے تمام دکانیں اور دیگر سر گرمیاں متاثر رہیں ۔ کپواڑہ میں ہڑتال کا کوئی اثر نہیں نظر آیا ۔ سری نگر کے بالائی و سیول لائنز علاقوں میں اکا دکا گاڑیاں چلتی ہوئی نظر آئیں ۔ سیکوریٹی فورسز نے راج بھون جانے والے تمام راستوں بشمول بلیوارڈ روڈ کوسیل کردیا تھا جہاں وزیر اعظم نے سیلاب متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ملاقات کی۔ راج بھون کے باہر اور راج بھون کو جانے والے راستوں پر ریاستی پولیس اور نیم فوجی دستوں کی بھاری نفری کے علاوہ متعدد سڑکوں پر بلٹ پروف گاڑیاں تعینات کردی گئی تھیں جب کہ کسی بھی طرح کے فدائین حملے سے نمٹنے کے لئے اونچی اونچی عمارتوں پر شارپ شوٹرس کی تعیناتی عمل میں لائی گئی تھی۔
Kashmir strike affect normal life
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں