جیہ للیتا کی درخواست ضمانت مسترد - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-10-08

جیہ للیتا کی درخواست ضمانت مسترد

بنگلور
پی ٹی آئی
کرناٹک ہائی کورٹ نے غیر متناسب اثاثے کیس( ڈی اے کیس) میں سابق چیف منسٹر ٹاملناڈو جے جیہ للیتا( صدر انا ڈی ایم کے) کی درخواست ضمانت آج مسترد کردی اور کہا کہ جیہ للیتاکو ریلیف دینے کی کوئی اساس نہیں ہے ۔ ہائی کورٹ کا حکم، صدر انا ڈی ایم کے پرکاری ضرب متصور ہورہا ہے ۔ تاہم وہ امکان ہے کہ 8اکتوبر کو سپریم کورٹ میں فیصلہ کو چیلنج کریں گی۔ ہائی کورٹ کے جج جسٹس اے وی چندر شیکھر نے احکام صادر کرتے ہوئے کہا کہ’’ضمانت پر رہائی کی کوئی اساس نہیں ہے کیونکہ رشوت ستانی، انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے مترادف ہے اور معاشی عدم توازن کی راہ ہموار کرتی ہے ۔ آج کمرہ عدالت کھچا کھچ بھرا ہوا تھا ۔ ہائی کورٹ کا حکم صادر ہونے کے بعد جیہ للیتاکے حامیوں نے عدالت کے باہر اور دیگر مقامات پر احتجاج کیا۔ قبل ازیں اسپیشل پبلک پراسیکوٹر بھوانی سنگھ نے عدالت کو بتایا کہجیہ للیتا کی مشروط ضمانت پر رہائی پر استغاثہ کو کوئی اعتراض نہیں ہے ۔ ڈی اے کیس میں جیہ للیتاکو خصوصی عدالت کی جانب سے خاطی قرار دئیے جانے کے بعد سے وہ گزشتہ27ستمبر سے جیل میں ہیں ۔ بھوانی سنگھ کے موقف کی اطلاع جیسے ہی عدالت کے باہر پھیلی انا ڈی ایم کے کے حامیوں نے جو بنگلور کی پراپننا اگرہارا جیل کے باہر جمع تھے ، اپنی قائد کی رہائی کی توقع کا اظہار کرتے ہوئے جوش مسرت سے پٹاخے چھوڑے لیکن ان کی یہ مسرت بہت مختصر ثابت ہوئی کیونکہ جب عدالت کا حکم سامنے آیا تو ان افراد کو یقین نہیں آرہا تھا ۔ ہائی کورٹ کی جانب سے درخواست ضمانت مسترد کئے جانے کے بعد جیہ للیتا کے حامیوں کی خوشی، مایوسی اور سسکیوں میں تبدیل ہوگئی اور وہاں جمع خواتین رو پڑیں جب کہ مرد افراد نعرے لگاتے ہوئے زمین پر لیٹ گئے ۔ جیہ للیتا کی پیروی کرنے والے سینئر وکیل رام جیٹھ ملانی نے کہا کہ’’میری موکلہ( اپیل دائر کرنے کا)کوئی فیصلہ کریں گی ۔
جیٹھ ملانی نے یہ ریمارک اس وقت کیا جب ان سے پوچھا گیا کہ آیا وہ سپریم کورٹ سے رجوع ہوں گے ۔ تاہم ایک اور وکیل صفائی نے کہا کہ جیہ للیتاکے لئے سپریم کورٹ سے رجوع ہونے کی سوا کوئی چارہ نہیں ہے۔ وہ کل یا پرسوں (9اکتوبر کو) سپریم کورٹ سے رجوع ہوں گی ۔ ہائی کورٹ نے جیہ للیتا کی قریبی ساتھی ششی کلا اور ان کے رشتہ داروں وی این سدھا کرن(جیہ للیتا کے متنبیٰ اور موجودہ لاتعلق بیٹے) اور الاراشی کی ضمانت درخواست بھی مسترد کردیں ۔ قبل ازیں جیہ للیتاکی جانب سے بحث کرتے ہوئے رام جیٹھ ملانی نے پرزور انداز میں عدالت سے التجا کی کہ66سالہ جیہ للیتاکو فوری ضمانت پر رہا کیا جائے ۔ اس سلسلہ میں جیٹھ ملانی نے سپریم کورٹ کے فیصلہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا اور کہ چارہ اسکام کیس میں سابق چیف منسٹر بہار لالو پرساد یادو کو ضمانت پر رہا کیا گیا تھا ۔ ہائی کورٹ نے اس معروضہ کو قبول نہیں کیااور جج نے کہا سپریم کورٹ کی جانب سے ضمانت پر رہائی سے قبل لالو پرساد یادو نے10ماہ جیل میں گزارے تھے ۔قبل ازیں جیٹھ ملانی نے یہ بھی التجا کی کہ خصوصی عدالت کی جانب سے ان کی موکلہ کو دی گئی4سال کی سزائے قید کو معطل کیاجائے ۔ جیٹھ ملانی نے اپنی بحث کے دوران کہا کہ ضمانت پر رہائی ’’ایک ریگولر پریکٹس ہے‘‘ ۔ جیٹھ ملانی نے یہ بھی کہا کہ اپیلوں کی سماعت مناسب مدت کے اندر کی جانی چاہئے ۔ سینئر ایڈوکیٹ نے ڈی اے کیس میں خصوصی عدالت کے فیصلہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ اثاثے جو1991اور1996کی درمیانی مدت سے قبل کے ہیں، ان کو ملحوظ رکھاجاسکتا ( مدت کے درمیان جیہ للیتا، ٹاملناڈو کی چیف منسٹر رہیں) رام جیٹھ ملانی نے استدلال پیش کیا کہ جیہ للیتا کے طرز عمل کے بارے میں ایسا کوئی انکشاف نہیں کیا گیا کہ وہ غیر حاضر یا فرار ہوسکتی ہیں ۔ وکیل صفائی نے اپنی بحث کے دوران یہ استدلال پیش کیا کہ تحت کی عدالت نے کئی فیصلوں کو نظر انداز کردیا اور مختلف انکم ٹیکس آرڈرس و نیز انکم ٹیکس اپیلیٹ ٹریبونل کے فیصلوں کی لازمی نوعیت پر بھی غور نہیں کیا۔
ششی کلا سدھاکرن اور الاوراشی کی جانب سے درخواست ضمانت پر بحث امیت دیسائی ایڈوکیٹ نے کی اور کہا کہ کسی بھی گواہ نے تینوں افراد کے حاصل کردہ اثاثوں کے بارے میں کچھ نہیں کہا ہے اور شبہ کو ثبوت و شواہد کی جگہ نہیں دی جاسکتی ۔ آج کرناٹک ہائی کورٹ کامپلکس کے اطراف اور پراپننا اگر اہارا جیل کے اطراف سخت سیکوریٹی انتظامات کئے گئے تھے۔ انا ڈی ایم کے کے حامیوں اور قائدین کے ہجوم کے جمع ہونے کی توقع کے پیش نظر یہ انتظامات کئے گئے تھے۔ عدالت اور جیل کے قرب و جوار میں امتناعی احکام بھی نافذ کردئیے گئے تھے ۔ کرناٹک۔ ٹاملناڈو و سرحد پر داخلہ کے مقا م ہسور پر پولیس نے داخل ہونے والی گاڑیوں پر سخت نظر رکھی تھی۔ چینائی سے موصولہ اطلاعات کے بموجب کرناٹک ہائی کورٹ کا فیصلہ، صادر ہونے سے قبل کئی نیوز چیانلس اور پورٹلس نے جیہ للیتااور دیگر3ملزمین کی مشروط ضمانت پر رہائی کی اطلاع دی تھی لیکن بعد میں جب یہ درخواست ہائی کورٹ میں مسترد کردی گئی تو ریاستی حکمراں انا ڈی ایم کے کے کارکنوں میں مایوسی پھیل گئی اور ان کارکنوں نے جیہ للیتا کے ساتھ اظہار یگانگت کے لئے اپنی مہم دوبارہ شروع کردی ۔ ادھا گامنڈلم ٹاؤن میں انا ڈی ایم کے کے تقریباً100حامیوں نے کرناٹک ٹرانسپورٹ کارپوریشن کی اس بس کو روک دیا جو میسور جارہی تھی۔ پولیس فوری وہاں پہنچ گئی اور مٖظاہرین کو منتشر کردیا ۔ بس کو کسی طرح محفوظ مقام پر لے جانے میں کامیابی حاصل کرلی ۔ احتجاجیوں نے کرناٹک رجسٹریشن نمبرات کی حامل کئی گاڑیوں کو سیاحی مقامات پر روک دیا ۔ پولیس نے یہ بات بتائی۔ سارے چینائی ٹاؤن میں پولیس کے دستے متعین کردئیے گئے ہیں۔

HC rejects Jaya bail plea, says graft is rights abuse

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں