چینی ایغور مسلمانوں کے خلاف مشترکہ کارروائی پراتفاق - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-10-30

چینی ایغور مسلمانوں کے خلاف مشترکہ کارروائی پراتفاق

بیجنگ
پی ٹی آئی
چین اور افغانستان، چینی شورش زدہ صوبہ زنجیانگ میں ایغور مسلمانوں کے تربیتی کیمپس کے خلاف شدت آمیز کارروائیوں پر متفق ہوگئے ہیں حالانکہ جنگ زدہملک کے تیل اور معدنیات سے مالا مال شعبہ میں سرمایہ کاری پر بھی اس کی گہری نظر ہے ۔ سرکاری میڈیا نے یہ اطلاع دی کہ دونوں ممالک کے قائدین کے درمیان ایسٹ ترکستان اسلامک موومنٹ( ای ٹی آئی ایم) سے مقابلہ پر اہم اتفاق رائے پیدا ہوگیا ہے ۔ ایغور علیحدگی پسند گروپ زنجیانگ کو آزاد اور خود مختار علاقہ قرار دئیے جانے کا مطالبہ کررہا ہے ۔ چین کا یہ شورش زدہ صوبہ چین۔ افغان سرحد پرواقع ہے اور اس کی سرحد پاکستانی مقبوضہ کشمیر سے بھی متصل ہے ۔ افغان صدر اشرف علی احمد زئی کل دورہ چین پر بیجنگ پہنچے اور چینی ہم منصب زی جنپنگ کے ساتھ علاقائی اور بین الاقوامی مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے صدر کے علاوہ سیکوریٹی عہدیداروں کے ساتھ بھی بات چیت کی ۔ صدر اشرف غنی نے ای ٹی آئی ایم کے ساتھ مقابلہ میں افغان حکومت کی جانب سے مکمل تعاون کا وعدہ کیا۔ سرکاری ترجمان روزنامہ چائنا ڈیلی نے چینی وزارت خارجہ میں محکمہ ایشیائی امور کے ڈائرکٹر جنرل کوانگ شانیو کے حوالہ سے بتایا کہ ایغور کے خلاف جنگ میں چین کے ساتھ تعاون کا وعدہ ملااور اس سلسلہ میں مشترکہ کارروائیوں پر اتفاق رائے بھی پیدا ہوا۔
کانگ نے تاہم اس کی تفصیلات بتانے سے گریز کیا ۔ سابق صدر حامد کرزئی کے جانشین اشرف غنی احمد زئی نے صاف الفاظ اور واضح انداز میں زی جنپنگ کو پرتیقن دیا کہ افغانستان کسی کو بھی ایسی سرگرمیاں جاری رکھنے کی اجازت نہیں دے گا جن سے چین کی سیکوریٹی کو خطرہ لاحق ہو۔ سرزمین افغانستان کو ایسے ناپاک عزائم کے لئے استعمال کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔ القاعدہ کی حمایت یافتہ تنظیم ای ٹی آئی ایم کے تعلق سے یہ باور کیاجاتا ہے کہ تنظیم نے پاکستان میں تربیتی کیمپس قائم کررکھے ہیں جہاں دہشت گردوں کی باقاعدہ تربیت دی جارہی ہے ۔ ان علاقوں پر پاکستان کی حالیہ بمباریوں میں ای ٹی آئی ایم کے متعدد ارکان ہلاک بھی ہوئے ہیں۔ چین نے افغانستان سے متصل76کلو میٹر طویل سرحد کے علاوہ پاکستانی مقبوضہ کشمیر سے متصل سرحد پر کاشغر ٹاؤن کی نگہداری میں اضافہ اور چوکسی سخت کردی ہے ۔ زنجیانگ میں11ملین ایغور مسلمان آباد ہیں اور چینی ہانس نسلوں کی آبادی میں اضافہ کے خلاف برسوں سے احتجاج جاری رکھے ہوئے ہیں۔

China says Afghan president vows to help China fight militants

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں