امیر جماعت اسلامی بنگلہ دیش مطیع الرحمن نظامی کو سزائے موت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-10-30

امیر جماعت اسلامی بنگلہ دیش مطیع الرحمن نظامی کو سزائے موت

Bangladesh-Sentences-Jamaat-e-Islami-Nizami-to-Death
ڈھاکہ
پی ٹی آئی
امیر جماعت اسلامی بنگلہ دیش مطیع الرحمن نظامی کو آج اس ملک کی انٹر نیشنل کرائمس ٹریبونل نے سزائے موت سنائی ہے ۔1971ء میں پاکستان کے خلاف بنگلہ دیش کی جنگ آزادی کے دوران ہزاروں افراد کی ہلاکت میں ان کے رول پر یہ سزا سنائی گئی ہے جس سے بنگلہ دیش میں تشدد کے خدشات پیدا ہوگئے ہیں۔ ٹریبونل کے3ججوں پر مشتمل پیانل کے صدر نشین عنایت الرحیم نے فیصلہ صادر کرتے ہوئے کہا کہ’’ انہیں(نظامی) کو موت تک سولی پر لٹکایاجائے۔‘‘ آج جس وقت فیصلہ سنایا گیا کمرہ عدالت کھچا کھچ بھرا ہوا تھا ۔ سخت سیکوریٹی انتظامات کئے گئے تھے ۔ عدالت نے کہا کہ جرائم کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے71سالہ نظامی سزائے موت کے سوا کسی اور سزا کے مستحق نہیں تھے ۔ عدالت نے اپنے متفقہ فیصلہ میں کہا کہ امیر جماعت کے خلاف عائد کردہ 16کے مجملہ8الزامات شبہ سے بالاتر طور پر ثابت ہوچکے ہیں ۔ ان الزامات میں دانشوروں کا قتل، قتل عام کے واقعات عصمت دری اور لوٹ مار کے واقعات شامل ہیں ۔ 43سال قبل9ماہ کی مدت میں یہ خون ریز یاں ہوئی تھیں۔ آج عدالت میں موجود افراد نے بتایا کہ نظامی، کٹھرے میں موجود تھے اور جس وقت فیصلہ پڑھ کر سنایاجارہا تھا وہ فیصلہ سے بے توجہ نظر آڑہے تھے ۔204صفحات پر مشتمل یہ فیصلہ باری باری سے ججوں نے زائد از ایک گھنٹہ میں پڑھ کر سنایا۔ فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ’’نظامی کو سزائے موت اگر نہ دی جائے تو یہ انصاف کی ناکامی ہوگی ۔‘‘ ٹریبونل نے کہا کہ نظامی نے مظالم کے ارتکاب میں اسلام کی غلط تاویل کی اور اس وقت کے صدر اسلامی چھاترا سنگھ( جماعت کے طلباء ونگ) کی حیٖثیت سے انہوں نے اس تنظیم کو رسوا ئے زمانہ البدر ملیشیا فورسس میں تبدیل کردیا تاکہ یہ تنظیم قتل عام کرے اور بالخصوص ممتاز دانشوروں کو ہلاک کرے ۔ ٹریبونل کے پیانل نے نظامی کو بحیثیت صدر البدر ملیشیا’’ برتر ذمہ داری‘‘ کا بھی خاطی پ ایا اور ایڈا رسانیوں میں راست طور پر ملوث پایا ۔ جنگی جرائم کے مقدمات سے متعلق قانون کے تحت نظامی اب، اس فیصلہ کو بنگلہ دیش کی سپریم کورٹ میں چیلنج کرسکتے ہیں ۔ نظامی کے وکلاء نے کہا کہ وہ سپریم کورٹ میں اپیل دائر کرنے کا منصوبہ بنارہے ہیں ۔ نظامی2001-06کے دوران بی این بی زیر قیادت4جماعتی اتحاد کی حکومت میں وزیر تھے ۔ وہ قبولیت عامہ کا درجہ رکھنے والے آخری ملزم ہیں جنہیں جنگی جرائم الزامات کے تحت کیفر کردار کو پہنچایا گیا ہے۔
قبل ازیں عوامی لیگ کے قائم کردہ خصوصی ٹریبونلس نے اب تک جنگی جرائم کے10مقدمات میں فیصلے صادر کئے ہیں، فیصلہ سنائے جانے سے عین قبل بنگلہ دیش کے وزیر داخلہ اسد الزماں خان کامل نے کہا کہ’’ تخریب کارانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے کی کوشش کرنے والوں اور نظم و ضبط کا مسئلہ پیدا کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی ۔ اسی دوران1971کے مجاہدین آزادی نے ٹریبونل کے فیصلہ پر اطمینان کا اظہار کیا ہے ۔ نظامی کے وکیلوں کی ٹیم کے صدر تاج الاسلام نے کہا کہ’’آج صادر کردہ فیصلہ ایک تماشہ ہے ، اور یہ ہرگز قائم نہیں رہے گا ۔ یہ ایک انتہائی افسوسناک فیصلہ ہے ،‘‘دوسری جانب وکیل استغاثہ محمد علی نے کہا ہے کہ اس فیصلہ سے قانون کی حکمرانی قائم ہوئی ہے ۔ آئی اے این ایس کے بموجب بنگلہ دیش کی سب سے بڑی اسلام پسند پارٹی جماعت اسلامی نے اپنے امیر مطیع الرحمن کو سنائی گئی سزا ئے موت کے خلاف ملک گیر بند کی اپیل کی ہے۔ جماعت نے جمعرات30اکتوبر کی صبح6بجے سے جمعہ31اکتوبر کی صبح6بجے تک اور پھر اتوار 2نومبر کی صبح6بجے سے منگل4نومبر کی صبح6بجے تک ہڑتال کی اپیل کی ہے ۔ جماعت اسلامی بنگلہ دیش نے عدالت کے فیصلہ کو مسترد کردی اوردعویٰ کیا کہ حکومت نے جماعت کے اعلیٰ قائدین کے خلاف بدینی پر مبنی بے بنیاد مقدمات دائر کیے تاکہ اس جماعت کو قائدین سے محروم کردیاجائے ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’نظامی کے خلاف الزامات بالکل جھوٹ ، من گھڑت اور سیاسی محرکات پر مبنی ہیں ۔‘‘ وکلائے صفائی کی ٹیم نے فیصلہ کی مذمت کی ہے ۔

Bangladesh Sentences Jamaat-e-Islami's Nizami to Death

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں