بنگلہ دیش سپریم کورٹ میں جنگی جرائم کی سزا کے خلاف اپیل منظور - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-10-23

بنگلہ دیش سپریم کورٹ میں جنگی جرائم کی سزا کے خلاف اپیل منظور

بنگلہ دیش کی سپریم کورٹ نے آج1971ء کی جنگ آزادی کے دوران انسانیت کے خلاف جرائم کے ارتکاب کی پاداش میں بنیاد پرست جماعت اسلامی کے سابق امیر غلام اعظم کو دی گئی90سال سزا کے خلاف اپیلوں کو سماعت کے لئے قبول کرلیا ہے ۔چیف جسٹس ایم مزمل حسین کی قیادت والی عدالت عظمیٰ کی پانچ رکنی بینچ نے اپیلوں کی سماعت کے لئے2دسمبر ی تاریخ مقرر کی ہے ۔ یہ اپیلیں15جولائی2013ء کو ملک کی عالمی جرائم ٹریبونل کی جانب سے سنائے گئے فیصلے کے خلاف کی گئی ہیں۔ اس فیصلے کو اعظم اور حکومت جو استغاثہ فریق ہے دونوں کی جانب سے چیلنج کیا گیا۔ 93سالہ اعظم جنہیں پاکستانی افواج کا اہم ترین مددگار تصور کیاجاتا ہے ، نے گزشتہ سال5اگست کو اپیل دائر کی تھی جس میں خواہش کی گئی تھی کہ بنگلہ دیش کی عالمی جرائم کی عدالت کی جانب سے انہیں دی گئی90سال کی سزاکو پلٹ دیاجائے کیونکہ وہ بے قصور ہیں۔ بعد ازاں حکومت نے بھی1971ء کی نسل کشی میں پاکستانی جنٹا کے ساتھ اصل سازش کے لئے اعظم کو اجتماعی سزا دینے کے لئے اپیل دائر کی تھی ۔
گزشتہ سال فیصلہ صادر کرتے وقت ٹریبونل نے کہا تھا کہ 1971ء میں سنگین جرائم کے لئے اعظم سزائے موت کا مستحق ہے لیکن اس کی ضعیف العمری اور خرابی صحت نے ججوں کی تین رکنی پینل کو اسے90سال سزا دینے پر مجبور کیا ۔ اس وقت ٹریبونل نے کہا تھا کہ اعظم کو مرتے دم تک جیل میں رہنا ہوگا ۔ عدالتی فیصلہ میں یہ مشاہدہ بھی کیا گیا تھا کہ اعظم کی جماعت اسلامی نے معصوم افراد پر بڑے پیمانے پر مظالم ڈھاکر اور انہیں اذیتیں دے کر ، بدنام زمانہ ملیشیا گروپس البدر، الشمس اور رضا کاروں کو پاکستانی افواج کے لئے مددگار فورسیز کے طور پر کام کرنے کے لئے اکسا کر مجرمانہ تنظیم کا کردار ادا کیا ۔ اٹارنی جنرل نے کہا کہ اعظم کی قیادت میں جماعت نے1971ء میں نسل کشی کی اور آزادی کے بعد سے جماعت اسلامی نے اپنی مخالف آزادی موقف میں تبدیلی نہیں لائی ۔ ٹریبونل میں مقدمہ کی سماعت کے دوران اعظم کے وکلاء نے اس کا یہ کہہ کر دفاع کیا تھا ۔ کہ وہ سیاسی اسباب کی بناء پر آزادی کا مخالف تھا جب کہ استغاثہ نے اس کا موازنہ جرمنی کے ناری لیڈر ہٹلر سے کیا تھا۔

Bangla SC to hear appeal on verdict against 1971 war criminal

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں