پی ٹی آئی
بی جے پی نے آج ہریانہ میں پہلی مرتبہ اقتدار کی سمت جست لگائی جب کہ مہاراشٹرا میں اس کی حکومت تشکیل پانا طئے ہے جہاں اسے ایک غیر متوقع گوشہ( این سی پی) سے تائید حاصل ہوئی ہے۔ مودی لہر نے دونوں ریاستوں میں کانگریس کے قلعہ تہس نہس کردئیے ہیں ۔ ہریانہ میں پارتی نے90رکنی اسمبلی میں اپنے بل بوتے پر 46نشستیں حاصل کی ہیں جب کہ مہاراشٹرا میں وہ واحد بڑی جماعت بن کر ابھری ہے جہاں اس نے انتخابات سے قبل اپنی قدیم حلیف جماعت شیو سینا سے اتحاد توڑا تھا۔ مئی میں لوک سبھا انتخابات کی شاندار جیت کا اعادہ کرتے ہوئے بی جے پی نے ہریانہ میں کانگریس کو اقتدار سے بے دخل کردیا ۔ ہریانہ میں کانگریس گزشتہ10سال سے بر سرا قتدار تھی۔ بی جے پی نے یہاں شاندار مظاہرہ کیا جب کہ پچھلے الیکشن میں اس نے یہاں سرف4نشستیں حاصل کی تھیں۔ مہاراشٹرا میں بی جے پی کو حکومت تشکیل دینے کے لئے بھرپور اکثریت حاصل نہیں ہوئی ہے ۔ غیر متوقع طور پر اسے این سی پی کی تائید حاصل ہوئی ہے جس نے باہر سے تائید کی از خود پیشکش کی ہے۔ بی جے پی صدر امیت شاہ نے اشارہ دیا ہے کہ ان کی پارٹی این سی پی کی تائید لینے کی مخالف نہیں ہے اس طرح انہوں نے شیو سینا کو جو کبھی بی جے پی کی حلیف ہوا کرتی تھی عملاً نظر انداز کردیا ۔ شیو سینا نے282نشستوں میں سے61نشستیں حاصل کی ہیں ۔ امیت شاہ نے کہا کہ این سی پی نے باہر سے غیر مشروط تائید کی پیشکش کی ہے اوراس نے حکومت میں شامل ہونے کی کوئی بات نہیں کی ہے ۔ مہاراشٹرا اور ہریانہ کے الیکشن کو لوک سبھا انتخابات کی جیت کے بعد مودی کی مقبولیت کی پہلی آزمائش تصور کیاجارہا تھا ۔
مہاراشٹرا میں مودی نے27ریالیوں سے خطاب کیا تھا جب کہ ہریانہ میں ان کی ریالیوں کی تعداد11تھی ۔ بی جے پی پارلیمانی پارٹی بورڈ کا مہاراشٹرا میں حکمت عملی وضع کرنے کے لئے نئی دہلی میں شام میں اجلاس منعقد ہوا ۔ نریندر مودی ، امیت شاہ اور دیگر قائدین بشمول راج ناتھ سنگھ، سشما سوراج اور شیوراج سنگھ چوہان نے اس میں شرکت کی ۔ قیاس آرائیاں جاری تھیں کہ آیا بی جے پی این سی پی قائد پر فل پٹیل نے استحکام اور ریاست کی ترقی کے مفاد میں تشکیل حکومت کے لئے باہر سے تائید کا اعلان کردیا ۔ انہوں نے اخباری نمائندوں سے کہا کہ این سی پی نے مہاراشٹرا میں بی جے پی کی مجوزہ حکومت کو باہر سے تائید دینے کا فیصلہ کیا ہے ۔ اس کے سوا کوئی متبادل نہیں تھا کہ واحد سب سے بڑی جماعت حکومت تشکیل دے ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی مرکز میں برسر اقتدار ہے اورریاست میں اس کا حکومت تشکیل دینا مہاراشٹرا کو فائدہ پہنچائے گا ۔ بی جے پی نے257نشستوں پر اپنے بل بوتے پر الیکشن لڑا تھا ۔ اس نے23حلیف امیدواروں کو اپنا انتخابی نشان الاٹ کیا تھا۔ راج ٹھاکرے کی ایم این ایس کو شکست فاش کا سامنا کرنا پڑا ۔ اس نے پچھلے الیکشن میں13نشستیں حاصل کی تھیں لیکن اس بار اس کو صرف ایک پر اکتفا کرنا پڑا۔ مہاراشٹرا کی پچھلی اسمبلی میں بی جے پی کے47ارکان تھے اور اس کی حلیف شیو سینا کے ارکان کی تعداد45تھی ۔ پچھلے الیکشن میں کانگریس نے81نشستیں اور این سی پی نے62نشستیں جیتی تھیں ۔ آئی اے این ایس کے بموجب بی جے پی نے اعلان کیا کہ وہ مہاراشٹرا اور ہریانہ میں حکومت تشکیل دے گی۔ ہریانہ میں اسے پہلی مرتبہ واضح خط اعتماد حاصل ہوا ہے ۔مہاراشٹرا میں تشکیل حکومت کے لئے بی جے پی کو این سی پی کی غیر متوقع باہر سے تائید نے شیو سینا کو برہم کردیا ہے ۔ اسی دوران سینئر بی جے پی قائد ایل کے اڈوانی نے خواہش ظاہر کی ہے کہ بی جے پی اور شیو سینا دوبارہ متحد ہوجائیں گی ۔
نئی دہلی سے پی ٹی آئی کے بموجب اتوار کے دن معلنہ نتائج کے مطابق لوک سبھا کی 6میں سے3نشستیں بی جے پی کے حصہ میں آئی ۔ بی جے پی کے متوفی قائد گوپی ناتھ منڈے کی دو دختر ان کامیابی درج کرنیو الوں میں ہیں ۔ مہاراشٹرا میں7لاکھ ووٹوں کی بھاری رائے دہی سے پنکجا منڈے نے کامیابی حاصل کی ۔ اپنے والد کی سیاسی جانشینی کو برقرار رکھتے ہوئے منڈے کی دختر پنکجا نے پارلی اسمبلی میں اور پریتم نے بیڈ لوک سبھا نشستوں پر کامیابی حاصل کی ۔ یاد رہے کہ اس سال دہلی کے ایک سڑک حادثے میں گوپی ناتھ منڈے کی موت کے بعد ضمنی انتخابات کا انعقاد لازمی تھا۔
یو این آئی کے بموجب آج جب کہ یہ واضح ہوگیا کہ مہاراشٹرا میں بی جے پی حکومت بنانے والی ہے ۔ این سی پی کی جانب سے تائید کی بات بھی سامنے آئی ہے ۔ دریں اثناء حکمراں پارٹی بی جے پی کے سربراہ لال کرشن اڈوانی اور آر ایس ایس نے آج یہ خواہش ظاہر کی ہے کہ مہاراشٹرا میں بی جے پی ، شیو سینا کے اتحاد سے حکومت بنائے۔ انتخابات سے عین قبل ان پارٹیوں نے نشستوں کی تقسیم کے معاملہ میں اپنا اتحاد ختم کردیا تھا اور آزادنہ طور پر انتخابات میں حصہ لیا ۔
BJP will form government in Maharashtra and Haryana
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں