آسٹریلیا میں مبینہ دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر دھاوے - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-09-19

آسٹریلیا میں مبینہ دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر دھاوے

سڈنی
یو این آئی
آسٹریلیا کی پولیس نے آج دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر بڑٰ کارروائی کرتے ہوئے دھاووں کی مہم شروع کردی ہے ۔ اس مہم میں پولیس نے15افراد کو گرفتار کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے ۔ پولیس عہدیداروں نے اس سلسلے میں بتایا کہ سڈنی اور برسوین شہر میں چلائی گئی مہم میں دہشت گردوں کے کئی ٹھکانوں پر دھاوے کئے گئے اور منصوبہ کے تحت اس کارروائی کو انجام دیا گیا ہے۔ آسٹریلیا کے ڈپٹی کمشنر اینڈریو کالون نے بتایا کہ مہم ابھی جاری ہے اور عہدیدار اب بھی مشتبہ ٹھکانوں پر دھاوا کررہے ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ پولیس عہدیداروں کو خفیہ اطلاع ملی تھی کہ ملک میں دہشت گرد انہ کارروائی ہوسکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پولیس دہشت گردوں سے نمٹنے کے لئے تیار ہے اور ہم انہیں ختم کرکے ہی دم لیں گے ۔ بتایا گیا ہے کہ دہشت گردوں نے آسٹریلیا میں ایک پرتشدد حملے کا منصوبہ بنایا تھا ۔ وزیراعظم ٹونی ایبٹ نے بتایا انہیں چہار شنبہ کی رات کارروائی کے بارے میں حساس اداروں نے انہیں تفصیلات سے واقف کروایا ہے ۔ اس کارروائی کی بنیاد وہ اطلاعات ملی ہیں جو داعش کے مشرق وسطی میں موجود قائد نے قتل و غارتگری کرنے کے حوالے سے دی تھیں ۔ وزیر اعظم کے مطابق آسٹریلین شہری کے بارے میں یہ بھی ایسے اشارے سامنے آئے ہیں کہ وہ داعش میں اہم عہدہ دار ہے ۔ ٹونی ایبٹ نے یہ بات آسٹریلیا میں القاعدہ گروپ کا ذکر کرتے ہوئے رپورٹرس کو بتائی ۔ تاہم انہوں نے اس موقع پر کسی آسٹریلین شہری کا نام نہیں لیا ۔
دریں اثناء پولیس نے سڈنی میں ایک نائٹ کلب کے سابق باؤنسر33سالہ محمد علی بریالے کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کریے ہیں ۔ اس کے بارے میں شبہ ہے کہ یہ آسٹریلیا میں داعش کا سب سے سینئر رکن ہے ۔ چہار شنبہ کو یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ800پولیس ملازمین نے ایک درجن سے زائد جگہوں پر دھاوا کیا ہے۔ آسٹریلیا کی تاریخ میں اس پولیس دھاوے کو سب سے بڑا دھاوا بتایا گیا ہے ۔ آسٹریلیا کی وفاقی پولیس کے ڈپٹی کمشنر اینڈریوکول ون کے مطابق آسٹریلیا کے مشرقی شہروں برزبن اور لوگان میں بھی دھاوے کئے گئے ہیں جو اس کے علاوہ ہیں ۔ ادھر سڈنی میں جمعرات کے روز زیر حراست لئے گئے مشتبہ افراد میں سے ایک22سالہ عمر جان آزاری کو عدالت میں پیش کیا گیا ہے ۔ پراسیکوٹر مائیکل آل نٹ کے مطابق وہ ایک سنگین الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ اس کے منصوبے کا مقصد عوام میں خوف پھیلانا تھا ۔ الزام کے مطابق آزاری، محمد علی بریالے کے ساتھ مل کرمئی اور ستمبر کے دوران ایک بڑی دہشت گردانہ کارروائی کرنے کے منصوبے کا حصہ تھا لیکن اسے کامیابی نہیں مل سکی ہے ۔ عدالت میں پیشی کے وقت آزاری نے ضمانت کے لئے کوئی درخواست نہیں دی ہے ۔ اب اسے13نومبر کو دوبارہ عدالت میں پیش کیاجائے گا۔ واضھ رہے پولیس کے متعدد شہروں میں ان دھاؤں سے محض ایک دن پہلے ملک میں امکانی دہشت گردی کے خطرے کے حوالے سے شہریوں کو خبردار کیا گیا تھا۔ پچھلے ہفتے آسٹریلین پولیس نے برزبن سے ایسے دو افراد کو گرفتار کیا تھا جن پر شبہ تھا کہ وہ شام کے عسکری گروپ کا حصہ بننے کے لئے جانا چاہتے ہیں ۔ شبہ ہے کہ یہ دونوں النصرہ فرنٹ میں شامل ہونے کے لئے جانا چاہتے تھے ۔ آسٹریلیا ئی حکومت کے ایک تخمینے کے مطابق100کے قریب آسٹریلین شہری ملک کے اندر سرگرمی سے عسکرتی پسندوں کے لئے کام کررہے ہیں ۔ جب کہ60کی تعداد میں آسٹریلین النصرہ فرنٹ اور داعش میں شامل ہوکر شام میں لڑ رہے ہیں ۔

Terror raids: AFP, ASIO move on suspected terrorists in Australia

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں