سارک ممالک کو مشترکہ چیلنجس کا سامنا - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-09-19

سارک ممالک کو مشترکہ چیلنجس کا سامنا

کھٹمنڈو
پی ٹی آئی
مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے آج کہا کہ سارے سارک ممالک کو مشترکہ چیلنجس در پیش ہیں اور ان کی یکسوئی کے لئے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرنا ہوگا ۔ انہوں نے اس بات کو اجاگر کیا کہ ہندوستان ایک بڑے فورم کے طور پر سارک کے احیاء کا پابند ہے تاکہ علاقائی اشتراک کو فروغ دیاجاسکے ۔ راج ناتھ سنگھ نے سارک وزرائے داخلہ کانفرنس میں شرکت کے لئے یہاں پہنچنے کے بعد کہا کہ اس علاقہ کو درپیش مشترکہ چیلنجس سے نمٹنے سارک مناسب پلیٹ فارم ہوگا ۔ رکن ممالک کو ان مسائل سے نمٹنے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرنا ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان زمانہ قدیم سے ’’واسیودھیوے کٹم بکم‘(ساری دنیا ایک خاندان ہے) کے نظریہ کو مانتاآیا ہے اور اپنے تمام پڑوسیوں بالخصوص سارک کے رکن ممالک کے ساتھ خوشگوار تعلقات برقرار رکھنا چاہتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنے پڑوسیوں کو تبدیل نہیں کرسکتے ۔ ہم صرف اپنے دوستوں کو تبدیل کرسکتے ہیں ۔ قبل ازیں موصولہ اطلاع کے مطابق وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے آج کہا کہ مرکزکی این ڈی اے حکومت سارک کو اس خطہ میں سرگرم اشتراک کے بڑے فوم کے طور پر بحال کرنے کی پابند ہے ۔
انہوں نے سارک وزرائے داخلہ کی کانفرنس میں شرکت کے لئے کھٹمنڈو آمد کے بعد کہا کہ سارک ایک اہم فورم ہے جہاں رکن ممالک جنوبی ایشیاء کے عوام کی بہبود کو فروغ دینے کی کوشش کرتے ہیں اور اجتماعی خود انحصاری کو مضبوط بنانا چاہتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ وہ سارک کانفرنس مین شرکت کے لئے نیپال کا دورہ کررہے ہیں ، جہاں علاقائی سلامتی و خوشحالی سے متعلق اہم مسائل پر تبادلہ خیال کیاجائے گا۔
راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنی حلف برداری تقریب کے لئے تمام سارک ممالک کے قائدین کو مدعو کرتے ہوئے اختراعی فکر کا اظہار کیاتھا ۔ راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ نئی دہلی کی حکومت ، پڑوسی اور سارک ممالک کو کتنی اہمیت دیتی ہے ۔ کل ہونے والے اجلاس میں وزیر داخلہ کی جانب سے سرحد پار دہشت گردی اور بعض سارک ممالک میں قائم دہشت گردی انفراسٹرکچر کو ختم کرنے جیسے مسائل اٹھائے جانے کی توقع کی ہے ۔ ساؤتھ ایشین اسوسی ایشن فارریجنل کو آپریشن(سارک) کے وزراء اور نفاذ قانون عہدیداروں کی سطح کے اجلاسوں میں دہشت گردی کو کچلنے ، بحری سلامتی ، قزاقی ، منشیات ، کرپشن سے مقابلہ اور سائبر جرائم جیسے مسائل پر تفصیلی تبادلہ خیال متوقع ہے ۔ اس کانفرنس میں جن دیگر مسائل پر تبادلہ خیال کیاجاسکتا ہے ان میں انسداد جرائم معاملات میں باہمی امداد، خواتین اور بچوں کی ناجائز منتقلی اور جنوبی ایشیاء میں بہبود اطفال کو فروغ دینا شامل ہے ۔ وزیر داخلہ نیپال کے صدر رام برن یادو، وزیر اعظم سشیل کوئرالہ اور نائب وزیر اعظم و وزیر داخلہ رام دیوگوتم کے علاوہ نیپالی کانگریس قائدین سے بھی ملاقات کریں گے ۔ وہ نیپال کی دیگر سیاسی جماعتوں کے قائدین سے بھی ملیں گے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں