شبانہ اعظمی نے آرٹ اور کمرشیل سنیما کو نئی بلندیوں تک پہنچایا - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-09-19

شبانہ اعظمی نے آرٹ اور کمرشیل سنیما کو نئی بلندیوں تک پہنچایا

shabana-azmi
ممبئی
یو این آئی
بالی ووڈ کی معروف اداکارہ شبانہ اعظمی کا شمار ان اداکاراؤں میں کیاجاتا ہے کہ جنہوں نے آرٹ فلموں کے ساتھ ساتھ کمرشیل فلموں میں بھی خصوصی شناخت قائم کی ہے ۔ 18ستمبر1950کو پیدا ہوئیں۔ شبانہ اعظمی کے والد کیفی اعظمی مشہور شاعر اور نغمہ نگارتھے جب کہ ماں شوکت اعظمی مشہور اداکارہ تھیں ۔ شبانہ نے گریجویشن تک تعلیم حاصل کرنے کے بعد پنے فلم انسٹی ٹیوٹ میں داخلہ لے لیا۔ پنے میں اداکاری کی تربیت حاصل کرنے کے بعد وہ اداکارہ بننے کے لئے1973ء میں ممبئی آگئیں ۔ یہاں ان کی ملاقات فلم ساز اور ہدایت کار خواجہ احمد عباس سے ہوئی جنہوں نے انہیں اپنی فلم فاصلے میں کام کرنے کی تجویز پیش کی ۔ اس فلم کے مکمل ہونے سے قبل ان کی فلم ’’انکور‘‘ ریلیزہوگئی ۔ شیام بنیگال کی ہدایت کاری میں بنی 1974ء میں ریلیز ہونے والی انکور حیدرآباد کے ایک سچے واقعہ پر مبنی تھی۔ اس فلم میں شبانہ اعظمی نے ایسی گاؤں والی لڑکی کا کردار ادا کیا تھا جو شہر سے آنے والے کالج کے ایک طالب سے محبت کرتی ہے ۔ فلم بنانے کے وقت شیام بنیگال نے اپنی کہانی کئی اداکاراؤں کو سنائی لیکن سبھی نے اس میں کام کرنے سے انکار کردیا۔
کیریر کی شروعاتی دور میں اس طرح کا کردار کسی بھی اداکارہ کے لئے خطروں سے پرکام ہوسکتا تھا لیکن شبانہ اعظمی نے اسے ایک چیلنج کے طور پر لیتے ہوئے اپنے خودعمدہ اداکاری سے تنقید نگاروں کے ساتھ ساتھ شائقین کا بھی دل جیت کر فلم کو سپر ہٹ بنادیا ۔ اس فلم میں زبردست کردار کے لئے انہیں بہترین اداکارہ کے قومی ایوارڈ سے نوازا گیا ۔ اس کے بعد1975میں شیام بنیگال کی فلم’’نشانت‘‘ میں شبانہ کو پھر سے ان کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا ۔ 1977ساز ستیہ جیت رے کی فلم’’شطرنج کے کھلاڑی‘‘ میں کام کرنے کا موقع ملا وہیں فلم ’سوامی‘ میں شاندار اداکاری کے لئے وہ انہیں بہترین اداکارہ کے طور پر فلم فیئر انعام سے نوازا گیا۔
اس دور میں شبانہ اعظمی نے کمرشیل فلموں کی جانب بھی اپنا رخ کیا۔ اس دوران انہیں ونود کھنہ کے ساتھ پرورش اور امر اکبر انتھونی جیسی فلموں میں کام کرنے کاموقع ملا ۔ ان فلموں کی کامیابی نے کمرشیل سنیما میں بھی ان کی جگہ بنادی ۔ سال1982میں ریلیز ہونے والی فلم’ارتھ‘ شبانہ کے کیریر کی ایک اور اہم فلم ثابت ہوئی ۔ مہیش بھٹ کی ہدایت کاری میں بننے والی اس فلم میں شبانہ نے ایک ایسی شادی شدہ خاتون کا کردار اد ا کیا جس کا شوہر اسے دیگر خواتین کی وجہ سے چھوڑ دیتا ہے ۔ اس فلم نے انہیں دوسری مرتبہ بہترین اداکارہ کے قومی ایوارڈ سے نوازا گیا۔
سال1983میں ریلیز ہونے والی فلم’منڈی‘ شبانہ اعظمی کی اہم فلموں میں شمار کی جاتی ہے ۔ شیام بنیگال کی اس فلم میں انہوں جسم فروشی کا اڈہ چلانے والی رکمنی بائی کے کردار کر پردہ سیمیں پر پیش کیا۔ اس کردار کو فطری شکل دینے کے لئے انہوں نے اپنا وزن بھی بڑھایا۔ اس فلم کے لئے انہیں بہترین اداکارہ کے فلم فیئر ایوارڈ کے لئے نامزد بھی کیا گیا۔ سال1984میں شبانہ اعظمی کی مرنال سین کی ہدایت کاری میں بنی فلم’’کھنڈہر‘ اور1985میں گوتم گھوش ہدایت کاری والی فلم’پار‘ ریلیز ہوئی ۔ان فلموں میں ان کا مختلف کردار دیکھنے کو ملا۔ ان دونوں ہی فلموں کے لئے انہیں بہترین اداکارہ کا قومی ایوارڈ دیا گیا۔ سال1986میں انڈوفرنیچ ، بیلجیئن سوئس پروڈکشن کے بینر تلے بنی فلم’جینیسس‘شبانہ کی ایک اہم فلم ہے ۔

Shabana Azmi, art and commercial cinema to new heights

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں