پی ٹی آئی
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا اس ماہ نیویارک میں اجلاس منعقد ہوگا تو اس موقع پر وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کے پاکستانی ہم منصب نواز شریف کے درمیان راست ملاقات کی توقع نہیں ہے ۔ باہمی تعلقات میں حالیہ کشیدگی سے یہ اشارے ملتے ہیں ۔ ذرائع کے مطابق اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس کے موقع پر اس طرح کی ملاقات کے لئے دونوں جانب سے تاحال کوئی تجویز سامنے نہیں آئی ہے اور فی الحال باہمی مذاکرات کے لئے ہندوستان سے کوئی تجویز جانے کی توقع نہیں ہے ۔ کشمیری علیحدگی پسندوں کے ساتھ گزشتہ ماہ پاکستانی سفیر کی ملاقات پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ہندوستان نے معتمدین خارجہ کی سطح پر طے شدہ ملاقات کو منسوخ کردیا اور اس مسئلہ پر دونوں ممالک کے درمیان تلخ الفاظ کا تبادلہ بھی عمل میں آیا۔ لیکن اس کے باوجود شریف نے پاکستانی آموں کا ایک ٹوکرا مودی کو تحفہ میں بھیجا۔ طویل عرصہ سے ہند۔ پاک مبصرین رہنے والی شخصیات سے جب پوچھا گیا کہ آیا’’ آم ڈپلومیسی‘‘ دونوں ممالک کے درمیان پائے جانے والے جذبہ کو تبدیل کرپائے گی تو انہوں نے کہا کہ پاکستانی قائدین کی جانب سے آموں کا تحفہ بھیجنا قدیم روایت ہے ۔ انہوں نے یاد دلایا کہ1999ء میں کارگل جنگ کے بعد بھی شریف نے اس وقت کے وزیرا عظم اٹل بہاری واجپائی کو آم بھیجے تھے ۔ وزیر اعظم نریندر مودی22تا27ستمبر نیویارک میں ہوں گے ۔ پاکستانی دفتر خارجہ نے بھی کل ایک بیان میں کہا کہ نیویارک میں مودی اور شریف کے درمیان ملاقات کے کسی بھی منصوبے سے وہ واقف نہیں ہیں۔ ذائع کے مطابق شریف نے مودی کے علاوہ صدر جمہوریہ پرنب مکرجی ، نائب صدر حامد انصاری اور وزیر خارجہ سشماسوراج کو بھی آموں کا تحفہ بھیجا ہے ۔
Pakistan unaware of Modi-Sharif meeting in New York
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں