لڑاکا سپاہیوں کو عراق نہیں بھیجا جائے گا - اوباما - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-09-18

لڑاکا سپاہیوں کو عراق نہیں بھیجا جائے گا - اوباما

واشنگٹن
پی ٹی آئی
امریکہ کے صدر بار ک اوباما نے کہا ہے کہ ان کا عراق میں لڑاکو سپاہیوں کو روانہ نہیں کرے گا ۔ حالانکہ ان کے سرکردہ جنرل نے کہا کہ اس پر پنٹگان غور کرسکتا ہے ۔ فلوریڈا میں امریکہ سنٹرل کمانڈر سے خطاب کرتے ہوئے اوباما نے کہا کہ عراق اور شام میں اسلامی ریاست کے خلاف لڑنے کے لئے امریکی سپاہی دوبارہ لڑاکا مشن پر نہیں جائیں گے ۔ اس سے پہلے امریکی فوج کے جوائنٹ چیف آف اسٹاف کے چیرمین جنرل مارٹن ڈیمپسی نے کہا کہ داعش کے خلاف راست مقابلہ آرائی کے لئے زمین پر امریکی فوجی مشیروں کو بھیجنے کا فی الحال کوئی ارادہ نہیں ہے بلکہ فضائی حملوں کے بشمول دیگر طریقوں سے امریکی فوج عراق کی مدد کرے گی ۔ اس کے باوجود ڈیمپسی نے صورتحال کا نقشہ کھینچے ہوئے خیال ظاہر کیا کہ وہ امریکی فوج کے مزید رول کی صدر بارک اوباما سے سفارش کرسکتے ہیں ۔ انہوں نے بالخصوص موصل کو خلافت اسلامیہ کے قبضہ سے چھڑانے کے لئے جنگ میں عراقی سپاہیوں کے ساتھ امریکی فوج کے حصہ لینے کی ضرورت ظاہر کی ۔ ڈیمپسی نے اعتراف کیا کہ اوباما کی معلنہ پالیسی یہ ہے کہ راست جنگ کے لئے امریکی فوج زمین پر نہیں بھیجی جائے گی ۔ اوباما نے گزشتہ ہفتہ کہا تھا کہ وہ عراق اور شام میں خلافت اسلامیہ کو شکست دینے اتحاد کی قیادت کریں گے ۔
اوباما نے یہ کہتے ہوئے زمینی کارروائی کا امکان مسترد کردیا کہ عراق میں ایک اور جنگ میں ہم اپنے قدم نہیں گھسیٹیں گے ۔ڈیمپسی کے تازہ ریمارک پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے وائٹ ہاؤز نے کہا کہ اوباما کے فوجی مشیروں کو مختلف امکانات کی منصوبہ بندی کرنی ہے اور مجموعی پالیسی تبدیل نہیں ہوئی۔ وائٹ ہاؤز کے ترجمان جوش ارنیسٹ نے کہا کہ امریکہ کی مجموعی پالیسی یہ ہے کہ اوباما عراق و شام میں جنگ کے لئے امریکی فوج تعینات نہیں کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ڈیمپسی ایک مفروضہ صورتحال کا حوالہ دے رہے تھے جس کے تحت مستقبل کی صورتحال میں زمینی فوج بھیجنے سے متعلق وہ صدر سے سفارش کرسکتے ہیں۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں