ایس این بی
جواہر لعل نہرو یونیورسٹی طلبا یونین انتخاب میں ایک بار پھر بائیں بازو طلباء تنظیم آئسا نے اپنا پرچم لہرایا ہے ۔ اعلان کیے گئے نتیجے میں آئسا کے چاروں امیدواروں نے جیت درج کی ہے، وہیں مودی فیکٹر کا اثر یہ رہا کہ اے بی وی پی کے دو امیدواروں نے آئسا کو زبردست ٹکر دیتے ہوئے دو سیتوں پردوسرے پائیدان پر رہے ۔ جب کہ این ایس یو آئی کی حالت یہ رہی کہ ان کے دو امیدواروں سے زیادہ ووٹ تو نوٹا کو دیا گیا ۔ اعلان کیے گئے نتیجہ کے مطابق صدر کی سیٹ پر آئسا کے امیدوار آشو توش کمار ، نائب صدر کی سیٹ پر اننت پرکاش نارائن ، جنرل سکریٹری کی سیٹ پر چنٹو کماری اور جوائنٹ سکریٹری سیٹ پر شفقت حسین بھٹ نے جیت حاصل کی ہے ۔انتخابی کمیٹی کے چیئرمین دلیپ کمار موریا نے اتوار کی صبح طلباء یونین انتخاب کے نتیجے کا اعلان کیا۔ اسکول آف انٹر نیشنل اسٹیڈیز میں جیسے ہی انتخاب کے نتیجے کا اعلان کیا گیا ، یہاں پر لال سلام کے نعرے لگنے شروع ہوگئے۔ جے این یو طلباء یونین انتخاب کے لئے کل8ہزار248رائے دہندگان میں سے کل4ہزار605رائے دہندگان نے ووٹ دیا۔ اس طرح ووٹنگ کا فیصد57.8رہا۔ جب کہ گزشتہ سال یہ56.03فیصد تھا ۔
چار اسکولوں میں ہوئی ووٹوں کی گنتی کے بعد الیکشن کمیٹی کے چیئرمین نے الیکشن کے نتیجے کا اعلان کیا۔ اعلان کئے گئے نتیجے میں آئسا نے گزشتہ سال کی طرح اس سال بھی چاروں سیٹیں اپنے نام کرلی ۔ نتائج کے مطابق آئسا کے صدر سیٹ کے امیدوار آشوتوش کمار نے اپنے قریبی حریف ایس آئی ایس ایف۔ ڈی ایس ایف کی صدر سیٹ کی امیدوار راحیلہ پروین کو377ووٹوں کے فرق سے ہرایا ۔ رائے شماری میں آشوتوش کو1386ووٹ ملے، جب کہ راحیلہ کو1009ووٹ ملے ہیں ۔ اسی طرح نائب صدر کی سیٹ پر آئسا کے اننت پرکاش نارائن کو1366ووٹ ملے ہیں ۔ انہوں نے اپنے قریبی حریف اے بی وی پی کے شاہد الدیوان کو610ووٹوں سے شکست دی ۔ شاہد الدیوان کو756ووٹ ملے ۔ اس طرح جنرل سکریٹری کی سیٹ کی بات کریں تو چنٹو کمار کو 1605ووٹ ملے ۔ انہوں نے اپنے قریبی حریف آشیش دھونتیا کو814ووٹوں سے شکست دی۔ آشیش کو791ووٹ ملے ہیں ۔ اسی طرح جوائنٹ سکریٹری کی سیٹ پر آئسا کے شفاقت علی بھٹ کو1209ووٹ ملے ۔شفاقت نے اپنے اے آئی ایس ایف۔ ڈی ایس ایف کے ملائم سنگھ کو240ووٹوں سے ہرایا ۔ ملائم کو رائے شماری میں969ووٹ ملے ۔
اسی طرح انتخاب کے نتیجے میں آئسا کے نائب صدر اور جنرل سکریٹری سیٹ پر اے بی وی پی کے امیدواروں نے زبردست ٹکر دی اور وہ دوسرے مقام پر رہے ، جب کہ صدر اور جوائنٹ سکریٹری کی سیٹ پر اے آئی ایس ایف۔ ڈی ایس ایف کے دو امیدواروں نے آئسا کو ٹکر دی اور ان سیٹوں پر وہ دوسرے مقام پر رہے۔ نتیجے میں اے بی وی پی سے صدر اور جوائنٹ سکریٹری کے امیدوار تیسرے مقام پر رہے ۔ اے بی وی پی سے صدر سیٹ کے امیدوار سوروکمار نے944اور جوائنٹ سکریٹری وگوپال رام مینا نے857ووٹ حاصل کیے ۔ اسی طرح اے آئی ایس ایف ۔ ڈی ایس ایف سے نائب صدر سیٹ کے امیدوار ورنانت منو ٹکر نے648ووٹ حاصل کرکے تیسرا مقام حاصل کیا ، جب کہ جنرل سکریٹری کی سیٹ پر وجے کمار نے606ووٹ حاصل کرکے چوتھا مقام حاصل کیا، وہیں ایس ایف آئی کے جنرل سکریٹری کی سیٹ پر کھڑے نجیب جنگ نے758ووٹ حاصل کرکے تیسرا مقام حاصل کیا، جب کہ این ایس یو آئی کے نائب صدر سیٹ کی امیدوار حنا گو سوامی 711ووٹ حاصل کرکے تیسرے مقام پر رہیں۔
ایس ایف آئی کے تین امیدوار چوتھے مقام پر رہے ۔ ایس ایف آئی کے صدر سیٹ کے امیدوار پیڈنگا امبیڈکر نے890، نائب صدر سیٹ پر شالنی ایل آر نے672اور جوائنٹ سکریٹری سیٹ پر دنیش کٹاریہ نے659ووٹ حاصل کیے ، وہیں یو ایس آئی کی دو سیٹوں جنرل سکریٹری اور جوائنٹ سکریٹری کے امیدواروں سے زیادہ نوٹا کے ئلے ووٹ ڈالے گئے ۔ این ایس یو آئی کے جنرل سکریٹری کے امیدوار انل کمار کو357ووٹ ملے، جب کہ اس سیٹ کے لئے368نوٹا کے ووٹ ہیں ۔ اسی طرح جوائنٹ سکریٹری سیٹ پر نیرذوالقرنین کو229ووٹ ملے ہیں، جبکہ اس سیٹ کے لئے نوٹا کے ووٹ531ہیں۔ اس طرح صدر کی سیٹ کے لئے106اور نائب صدر کی سیٹ کے لئے340نوٹا کے ووٹ پڑے ہیں ۔ ادھر اسکولوں کے31کونسلروں کے انتخاب میں12سیٹیں اے بی وی پی، 7سیتیں آئسا ، 6سیٹیں اے آئی ایس ایف ، ڈی ایس ایف،5سیٹیں ایس ایف آئی اورایک سیٹ پر این ایس یو آئی نے جیت حاصل کی ہے ۔
jnu delhi students union elections
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں