یو این آئی
حکومت تلنگانہ اور گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن (جی ایچی ایم سی) نے آج گیارہویں میٹرو پولیس ورلڈ کانگریس2014کے حصہ ے طور پر شہری فینانس کے موضوع پر ایک ورکشاپ منعقد کیا ۔ اس پروگرام کے معلوماتی شراکت دار کے طور پر مرکز برائے اچھی حکمرانی( سی جی جی) نے شہری فینانس اور شہری حکمرانی کے موضوع پر تکنیکی سیشن منعقد کئے ۔ ورکشاپ کا مقصد یہ تھا کہ مصارف اور آمدنی کے درمیان عدم مماثلت کی وجہ سے شہروں کے مالیاتی خلاء کی تشویش کو دور کیاجائے ۔ اس موقع پر اپنے کلیدی خطبہ میں وزیر فینانس ای راجیندر نے کہا مجھے یقین ہے کہ اس ورکشاپ کے ذریعہ جی ایچ ایم سی اور سی جی جی شہری ترقی میں فینانس اور فروغ کے مناسب حل پانے کے اہل ہوں گے ۔ میں چاہوں گا کہ یو ایل بیز اور بلدی کارپوریشن کے لئے فینانس اکٹھا کرنے کے اختراعی طریقے اختیار کئے جائیں گے تاکہ سب کے لئے عام استعمال کی اشیاء کی فراہمی کا مقصد حاصل ہوجو گیارہویں میٹرو پولیس کانگریس کا موضوع ہے ۔ جی ایچ ایم سی کے کمشنر و ڈائرکٹر الیونتھ میٹرو پولیس ورلڈ کانگریس سو میش کمار نے کہا کہ مصارف کے استعمال سے قبل تخمینہ اور تجزیہ کرنا ایک انتہائی اہم فیصلہ ہے جسے ارباب مجاز کو کرنا چاہئے ۔ اگرچیکہ یہ ورکشاپ شرکاء کو واقف کرنے کی کوشش کررہی ہے کہ حصہ داری کو پبلک سرویس کے لئے ہر خرچ کئے جانے والے روپئے کا استعمال انتہائی موثر انداز میں کرنے کا تیقن حاصل ہو۔ اس سے فنڈس کی قلت کے مسئلہ سے نمٹنے میں مدد ملے گی ۔ ہمیں یقین ہے کہ اس طرح کے ورکشاپس شرکاء کو کانگریس کے درمیان اس اہم پہلو کو سمجھنے میں مددگار ہوں گے ۔
اسپیشل کمشنر بی ایچ ایم سی بابو اے نے گیارہویں میٹرو پولیس ورلڈ کانگریس کے شرکاء کو تازہ جانکاری دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں خوشی ہے کہ کانگریس کے لئے دنیا بھر سے پرجوش رد عمل مل رہا ہے ۔ ہمیں تا حال تقریباً1900رجسٹریشن موصول ہوئی ہیں جن میں49ممالک کے366بین الاقوامی مندوبین شامل ہیں۔ یہ افراد90بین الاقوامی شہروں کی نمائندگی کرتے ہوئے 21ریاستوں کے تقریباً1500مندوبین نے حصہ داروں کے تئیں گہری دلچسپی ظاہر کی ہے تاکہ مقامی افراد کا رہن سہن ان کے متعلقہ شہروں میں بہتر ہو ۔ اس موقع پر سابق چیف سکریٹری ڈاکر پی کے موہنتی نے ہندوستان میں شہری پبلک فینانس کا جائزہ لیا اور چیالنجس کے بارے میں بتایا۔ ڈائرکٹر سنٹر برائے توانائی و ماحولیات ، شہری حکمرانی اور فروغ انفراسٹرکچر پروفیسر وی سرینواس چاری نے اپنے خطاب میں عوامی خانگی شراکت داری کے ذریعہ شہری انفراسٹرکچر کے فروغ کے لئے فینانسنگ پر توجہ مرکوز کی۔ڈاکٹر بی جناردھن ریڈی( آئی اے ایس) سی اینڈ ڈی ایم اے حکومت تلنگانہ نے بلدی فینانس کے کلیدی مسائل اور اصلاحی حکمت عملی پر روشنی ڈالی ۔ مصنف نیوز بیورو کے بموجب ریاستی وزیر برائے اقلیتی فینانس و پلاننگ ای راجیندر نے کہا کہ ریاستی حکومت شہری علاقوں کی ترقی کے ساتھ دیہی علاقوں میں بنیادی سہولتیں فراہم کرنے اور ترقی دینے کے لئے توجہ دے گی ۔ انہوں نے کہا کہ دیہی علاقے ہمارے معاشرے کا ایک اہم حصہ ہیں ۔ دیہی علاقوں کی ترقی ہونے پر لوگ نقل مقام کر کے شہری علاقوں میں نہیں آئیں گے۔ آج جی ایچ ایم سی کی جانب سے اربن فینانس کے موضوع پر منعقد کردہ ورکشاپ کو مخاطب کررہے تھے ۔ یہ ورکشاپ جی ایم ایم سی اور سنٹر فار گوڑ گورننس(Center for Good Governance) کی جانب سے منقعد کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ تلنگانہ بالخصوص شہر حیدرآباد میں زندگی گزارنے کے لئے مشترکہ خاندان کا کلچر ختم ہوگیا ہے ۔ موجودہ نوجوان نسل مغربی ممالک کی تہذیب کی اندھی تقلید کرکے نیو کلچر خاندان کا تصور اپنا رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آج کے ورکشاپ کے شرکاء کو ہدایت دی کہ انہیں شہروں کی مالیاتی نشوونما اور ترقی کے لئے منصوبے تیار کرنا چاہئے ۔ ان کے مفید مشوروں کو حکومت قبول کرے گی۔ کمشنر جی ایچ ایم سی سومیش کمار ، اسپیشل کمشنر اے بابو ، سابق چیف سکریٹری اے کے موہنتی، پروفیسر وی سری نواس چاری ، ڈاکٹر بی جناردھن ریڈی( آئی اے ایس) نے خطاب کیا ۔ اس اجلاس میں پرنسپل سکریٹری ایم اے اینڈ یودی ڈپارٹمنٹ تلنگانہ حکومت ای کے جوشی کے علاوہ دیگر نے شرکت کی ۔ آج کے ورکشاپ میں100نمائندوں نے شرکت کی ۔
government will also focus on the development of Telangana rural areas
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں