کئی چینی شہری لداخ میں داخل - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-09-16

کئی چینی شہری لداخ میں داخل

لیہہ۔ نئی دہلی
پی ٹی آئی
چینی صدر زی جنگ پنگ کے دورہ سے قبل، چینی شہریوں کی گاڑیان لداخ کے دیم چوک علاقہ میں داخل ہوکر آبپاشی کے ایک منصوبہ پر کام کررہے وہاں کے مقامی افراد کو روکنے کی کوشش کررہے ہیں۔ دریں اثناء ہندستانی حکومت نے ان اطلاعات کی شدت کو یہ کہتے ہوئے کم کرنے کی کوشش کی کہ چین کے ساتھ سرحدی مسئلہ پر بات کرتے وقت اس مسئلہ کا اٹھایا جائے گا ۔ لیہہ کے ڈپٹی کمشنر سمرن دیپ سنگھ نے یہ کہتے ہوئے اس واقعہ کی توثیق کی کہ چین پچھلے ہفتہ سے ہی ایسا کرتا آرہا ہے اور وہ چینی سرحد پر واقع حقیقی کنٹرول لائن پر موجود ڈمچوک گاؤں میں جاری آبپاشی پروجکٹ پر اعتراض کررہا ہے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ سرحد کے اس پار موجود توشی گنگ گاؤں کے چینی شہریوں کو بڑی تعداد میں سرکاری گاڑیوں سے یہاں لایاجارہا ہے تاکہ مقامی لوگوں کو پروجیکٹ پر کام کرنے سے روکا جاسکے ۔ اس واقعہ پر تبصرہ کرتے ہوئے وزارت خارجہ کے ترجمان سید اکبرالدین نے کہا کہ سرحد پر موجود بہادر نگر ان اس طرح کے واقعات سے نمٹیں گے ۔ وہاں چاہے جو کچھ بھی ہو وہ اسے سنبھال لیں گے۔ زیر بحث اشوز کے بارے میں بات کرتے ہوئے اکبر الدین نے بتایاکہ سرحدی مسئلے اور میڈیا رپورٹس پر سوالات ہوں گے ۔ اس دوران فوج نے گاؤں والوں کے بارے میں آنے والی میڈیا رپورٹس پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیا۔
اس سے قبل پیر کے روز ایک بریگیڈ سطح کی فلیگ میٹنگ کاانعقاد کیا گیا جہاں در اندازی کے بارے میں ہندوستان کی جانب سے سوالات اٹھائے گئے ۔ یاد رہے کہ یہ در اندازی ایک ایسے موقع پر ہونے جارہی ہے جب کہ آئندہ ہفتہ چینی صدر ہندوستان کے دورہ پر آنے والے ہیں ۔ یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ چین نے باہمی گفت و شنید سے پہلے شرارت کی ہو۔ اس سے پہلے ہندوستانی وزیر خارجہ سشما سوراج کے چین دورہ سے قبل ایسے نقشے جارے کئے گئے تھے جن میں ارونا چل پردیش کو چین کا حصہ بتایا گیا تھا۔ ساتھ ہی دونوں ممالک کے درمیان سرحدی تنازعہ پر بات چیت سے قبل بھی چینی فوج نے ہندوستان سرحد میں دراندازی کی تھی ۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ آیا وزیر اعظم نریندر مودی چینی صدر کے دورہ پر چین کی اس شرارت کا کیاجواب دیتے ہیں۔ حال ہی میں اختتام ہونے والے اپنے جاپان دورہ میں انہوں نے چین کے توسیع پسندانہ عزائم پر روک لگانے کا اعلان کیا تھا اور لوک سبھا الیکشن کے موقع پر بھی اپنی مہم کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی اس معاملہ پر بلند بانگ دعوے کرچکے ہیں۔

Ahead of Chinese president’s visit, confrontations along border in Ladakh

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں