لو جہاد مہم سے بی جے پی کا اظہار لا تعلقی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-09-18

لو جہاد مہم سے بی جے پی کا اظہار لا تعلقی

نئی دہلی
آئی اے اینا یس
اتر پردیش کے حالیہ ضمنی انتخابات میں شکست کے بعد بی جے پی نے’’لوجہاد‘‘ مہم سے اپنی لاتعلقی کا اظہار کیا ہے ۔ (بی جے پی کو ان11اسمبلی حلقوں کے منجملہ8حلقوں سے شکست ہوئی ہے جہاں سے اس پارتی نے2012میں حلیف جماعت اپنا دل کے ساتھ کامیابی حاصل کی تھی ۔) بی جے پی ترجمان سمبیت پاترا نے کہا کہ’’جہاں تک ’’لو جہاد‘‘ کا تعلق ہے ممکن ہے کہ بعض مقامی لیڈروں نے یہ (مسئلہ) اٹھایا ہو لیکن بی جے پی نے بحیثیت ایک پارٹی ، اس کی منظوری ہرگز نہیں دی۔‘‘ اخبار نویسوں نے پاترا سے پوچھا تھا کہ آیا انتخابی نتائج سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ بی جے پی کے تعلق سے عوام کا ازالۂ وہم ہوگیا ہے اور یہ کہ بی جے پی نے اپنے ایم پی یوگی آدتیہ ناتھ کی زیر قیادت مہم کے بدلہ اپنے ترقیاتی موضوع سے انحراف کیا ہے۔ پاترا نے کہا کہ’’لو جہاد‘‘ گزشتہ ماہ برنداون میں اتر پردیش بی جے پی کی منظورہ قرارداد کا حصہ نہیں تھا ۔’’ہمارے ناقدین کا یہ الزام کہ ہم انتخابی حکمت عملی کے طور پر ووٹوں کی تقسیم کرنے کی کوشش کرتے ہیں ، لوک سبھا انتخابات ہی میں دفن ہوگیا جب عوام نے اس دعویٰ کو یکلخت مسترد کردیا کہ بی جے پی ایک سیکولر پارٹی نہیں ہے ۔ ‘‘
اسی دوران کانگریس نے کہا ہے کہ انتخابی نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ بی جے پی کی ہندو توا آئیڈیا لوجی کے تعلق سے عوام کے نقطہ نظر میں’’ڈرامائی تبدیلی‘‘ آئی ہے ۔ ضمنی انتخابات میں متعدد حلقوں سے بی جے پی کی شکست یہ واضح اشارہ ہے کہ’’مودی لہر‘‘ اس پارٹی کی حکومت کے صرف100دن میں ختم ہوگئی ۔ کانگریس کے ترجمان سنجے جھانے آئی اے این ایس کو بتایا کہ’’یہ یوگی آدتیہ ناتھ کی فرقہ وارانہ سیاست کی چھاپ کی شکست ہے ۔’’لو جہاد‘‘ آر ایس ایس کی تائید سے مختلف فرقوں کو تقسیم کرنے کی نپی تلی معاندانہ حکمت عملی ہے۔ یوپی میں بی جے پی کے8ارکان اسمبلی کی شکست ’’ہندوتوا ایجنڈہ کے تعلق سے عوام کے نظریہ میں ڈرامائی تبدیلی کی مظہر ہے ۔‘‘ سنجے جھا نے کہا کہ’’ ان نتائج سے من گھڑت مودی لہر کے خاتمہ کا اظہار ہوتا ہے ۔ نہ صرف گزشتہ16ستمبر کے معلنہ نتائج بلکہ قبل ازیں اتر کھنڈ ، کرناٹک ، بہار اور مدھیہ پردیش میں منعقدہ اسمبلی انتخابات کے نتائج سے بی جے پی کے زوال کا اظہار ہوتا ہے ۔‘‘ گزشتہ مئی میں مرکز میں بھاری اکثریت سے اقتدار پر آنے کے بعد نریندر مودی حکومت کو تیسری مرتبہ انتخابی شکستوں سے دوچار ہونا پڑا ہے ۔ گجرات کے کانگریسی رہنما شکتی سنہہ گوئل نے کہا کہ گجرات میں کسانوں کے تعلق سے مودی کی غفلت، شکست کا سبب بنی ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں