پاکستان میں سیاسی بحران کے خاتمہ کی کوششیں جاری - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-09-10

پاکستان میں سیاسی بحران کے خاتمہ کی کوششیں جاری

احتجاجی مظاہروں سے پریشان حکومت پاکستان نے سابق کرکٹر عمران خان کی تحریک انصاف پارٹی کے ساتھ مفاہمت کا اعلان کیا ۔ حکومت نے وضاحت کی کہ بیشتر مسائل پر سمجھوتہ ہوچکا ہے تاہم ایک مسئلہ ہنوز باقی رہ گیا ہے جس پر بات چیت کی گنجائش نہیں ۔ پاکستان تحریک انصاف گزشتہ انتخابات میں دھاندلی کے جواز پر وزیر اعظم نواز شریف سے استعفیٰ کا مطالبہ کررہی ہے ۔ وزیر فینانس اسحاق ڈار نے بتایا کہ ان کے ایک مطالبہ پر بات چیت ہمارے لئے ممکن نہیں۔ اسحاق ڈار حکومت کی منجانب بات چیت کرنے والی ٹیم میں شامل ہیں ۔ ان کے اس بیان سے واضح اشارہ ملتا ہے کہ وزیر اعظم نواز شریف کے استعفیٰ کے مطالبہ کی یکسوئی تو درکنار اسے موضوع گفتگو بھی بنایا نہیں جاسکتا ۔ انہوں نے وضاحت کی کہ تحریک انصاف پارٹی کے ساتھ دیگر تمام مسائل پر سمجھوتہ ہوگیا ہے ۔ انہوں نے یہ بھی وضاحت کی کہ پاکستان تحریک انصاف پارٹی نے ایک اور مطالبہ پر اپنے قطعی موقف کی وضاحت کردی ہے ۔ ڈار نے بات چیت کے آخری مرحلہ کی تکمیل کے بعد صحافیوں کو تازہ ترین حالات سے آگاہ کیا ۔ انہوں نے تاہم تفصیلات بتانے سے گریز کیا ۔27دنوں سے جاری سیاسی سرگرمیوں کو مجہول کررکھا ہے ۔ بات چیت ، دوبارہ شروع ہوتے ہی عمران خان اور شعلہ بیان مقرر طاہر القادری کی زیر قیادت دھرنا کا مقام تبدیل کردیا گیا۔
احتجاجی کانسٹی ٹیوشن ایونیو سے ڈی چوک پر آکر بیٹھ گئے ۔ چینی صدر زی جنگ پنگ کا دورہ پاکستان ملتوی ہونے کی اطلاع عام ہوتے ہی فریقین نے اپنے موقف میں نرمی اور لچک کا مظاہرہ کیا ۔ دریں اثناء عمران خان نے سپریم کورٹ سے ان800کنٹینرس سے متعلق از خود نوٹس لینے کی درخواست کی جنہیں اسلام آباد کی سڑکوں پر رکاوٹوں کے لئے کھڑا کیا گیا ہے ۔ خان نے بتایا کہ چیف جسٹس آف پاکستان یا تو حکام کوکنٹینرس ہٹا لینے کا حکم دیں یا پھر ہم زبردستی ہٹانے پر مجبور ہوجائیں گے ۔ عمران خان اور طاہر القادری تاہم وزیر اعظم کے استعفیٰ کے مطالبہ پر اٹل ہیں ۔ انہوں نے وسط اگست سے پارلیمنٹ کے روبر واحتجاجی مظاہرہ کا سلسلہ جاری رکھا ہے جس کا مقصد وزیرا عظم پر عہدہ سے دستبرداری کے لئے دباؤ بنانا ہے ۔ فریقین نے کل ہی بات چیت میں پیشرفت کا اعلان کیا تھا ۔ عمران خان نے تاہم یہ وضاحت بھی کردی تھی کہ وہ نواز شریف کے استعفیٰ کا موقف ہرگز تبدیل نہیں کریں گے ۔ انہوں نے ساتھ ہی ارکان پارٹی کو مزید افراد کو دھرنا پر بیٹھنے کی ترغیب دینے کی درخواست کی تھی ۔ عمران خان کی جانب سے احتجاج میں مزید دو ہفتوں کی توسیع کے اعلان سے پارٹی ہدف تنقید بن رہی ہے کہ ملک میں بدترین تاریخی سیلاب کی تباہ کاریاں جاری ہیں اور عمران خان نے عوام کے آلام و مصائب کی جانب سے آنکھیں موند رکھی ہیں۔

Talks to end political crisis in Pakistan gaining momentum

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں