احتجاجی کانسٹی ٹیوشن ایونیو سے ڈی چوک پر آکر بیٹھ گئے ۔ چینی صدر زی جنگ پنگ کا دورہ پاکستان ملتوی ہونے کی اطلاع عام ہوتے ہی فریقین نے اپنے موقف میں نرمی اور لچک کا مظاہرہ کیا ۔ دریں اثناء عمران خان نے سپریم کورٹ سے ان800کنٹینرس سے متعلق از خود نوٹس لینے کی درخواست کی جنہیں اسلام آباد کی سڑکوں پر رکاوٹوں کے لئے کھڑا کیا گیا ہے ۔ خان نے بتایا کہ چیف جسٹس آف پاکستان یا تو حکام کوکنٹینرس ہٹا لینے کا حکم دیں یا پھر ہم زبردستی ہٹانے پر مجبور ہوجائیں گے ۔ عمران خان اور طاہر القادری تاہم وزیر اعظم کے استعفیٰ کے مطالبہ پر اٹل ہیں ۔ انہوں نے وسط اگست سے پارلیمنٹ کے روبر واحتجاجی مظاہرہ کا سلسلہ جاری رکھا ہے جس کا مقصد وزیرا عظم پر عہدہ سے دستبرداری کے لئے دباؤ بنانا ہے ۔ فریقین نے کل ہی بات چیت میں پیشرفت کا اعلان کیا تھا ۔ عمران خان نے تاہم یہ وضاحت بھی کردی تھی کہ وہ نواز شریف کے استعفیٰ کا موقف ہرگز تبدیل نہیں کریں گے ۔ انہوں نے ساتھ ہی ارکان پارٹی کو مزید افراد کو دھرنا پر بیٹھنے کی ترغیب دینے کی درخواست کی تھی ۔ عمران خان کی جانب سے احتجاج میں مزید دو ہفتوں کی توسیع کے اعلان سے پارٹی ہدف تنقید بن رہی ہے کہ ملک میں بدترین تاریخی سیلاب کی تباہ کاریاں جاری ہیں اور عمران خان نے عوام کے آلام و مصائب کی جانب سے آنکھیں موند رکھی ہیں۔
Talks to end political crisis in Pakistan gaining momentum
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں