ترکی میں شامی پناہ گزینوں کا سیلاب امڈ آیا - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-09-22

ترکی میں شامی پناہ گزینوں کا سیلاب امڈ آیا

انقرہ
رائٹر
شام کے70ہزار کرد شہری پناہ کی تلاش میں ترکی کی سرحدوں میں داخل ہوچکے ہیں۔ شامی سرحدی علاقوں میں اسلامی ریاست کے جنگجوؤں کی بڑھتی ہوئی پیش قدمی کے خوف سے شام کی کرد آبادی کے ہزاروں باشندے فرار ہوکر ترکی کی سرحد عبور کر گئے ہیں ۔ حالات کی سنگینی بین الاقوامی مداخلت کی متقاضی نظر آرہی ہے ۔ اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں کے امور کے ادارہ نے کہا کہ جنگ کے آغاز کے بعد سے ترکی کی طرف شامی شہریوں کا یہ سب سے بڑا انخلا ہے ۔ اس دوران ترکی میں کرد عسکریت پسندوں نے شمالی شام کے سرحدی ٹاؤن میں داعش کے جنگجوؤں کی پیش قدمی کا دفاع کرنے کے لئے اسلحہ دینے کی تازہ اپیل کی ہے۔ ایک کرد کمانڈر نے کہا کہ داعش نے سرحدی ٹاؤن کو بانی کے15کلو میٹر کے اندر پیش رفت کی ہے ۔ ترکی سے تعلق رکھنے والے ایک کردسیاستدان نے جنہوں نے کل کوبانی کا دورہ کیا مقامی افراد نے ان کو بتایا کہ داعش کے جنگجو عوام کا سر قلم کررہے ہیں۔ اور وہ ایک بعد دیگر مواضعات کا کنٹرول حاصل کررہے ہیں۔ ترکی کے نائب وزیر اعظم نعمان کرتَلمس کے ایک تازہ ترین بیان کے مطابق گزشتہ جمعہ کو ترکی کی سرحد کھولے جانے کے بعد سے اب تک ترکی کی سرحدوں کی طرف شامی کرد پناہ گزینوں کا ایک سیلاب رواں ہے ۔ اطلاعات کے مطابق اب تک70ہزار شامی کرد باشندے پناہ کی تلاش میں ترکی کی سرحدوں میں داخل ہوچکے ہیں ۔
ترکی کو ان ہزاروں کر دمہاجرین کی ملک آمد سے ایک سنگین صورتحال کا سامنا ایک ایسے وقت پر کرنا پڑا جب عراق میں انتہا پسند جہادی گروپ آئی ایس کے جنگجوؤں کی طرف سے اغوا کیے گئے49ترک باشندوں کوبحفاظت رہا کروا کر ملک پہنچایا گیا ۔ اس موقع پر ان کے خاندان والوں کے ساتھ نہایت جذباتی ملاقات دیکھنے میں آئی ۔ اقوام متحدہ کی پناہ گزینوں کے امور کی ایجنسی نے کہا ہے کہ وہ امدادی کوششوں میں اضافہ کررہی ہے کیونکہ مزید ہزاروں شامی پناہ گزینوں کی آمد متوقع ہے ۔ شام کے صدر بشار الاسد کے خلاف تین سال سے جاری بغاوت کے نتیجے میں شام اور عراق سے متصل ملک ترکی میں اب تک آٹھ لاکھ 47ہزار سے زیادہ پناہ گزین قیام پذیر ہیں ۔ شام میں کرد باشندوں اور اسلامک اسٹیٹ کے جنگجوؤں کے مابین غیر معمولی کشیدگی کا سبب آئی ایس کی کرد اکثریتی شہر عین العرب ، جسے کرد زبانی میں کوبانی بھی کہتے ہیں ، کو اپنے قبضے میں لینے کی پیش قدمی بنی۔ عین العرب شام میں کرد باشندوں کا تیسرا بڑا شہر ہے اور اسٹرٹیجک اعتبار سے غیر معمولی اہمیت کا حامل ہے ۔

Syrian refugees flood Turkey

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں