نواز شریف کو استعفیٰ نہ دینے پارلیمنٹ کا مشورہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-09-03

نواز شریف کو استعفیٰ نہ دینے پارلیمنٹ کا مشورہ

اسلام آباد
پی ٹی آئی
بغاوت کی صورتحال سے دوچار پاکستان میں فوج کی مداخلت اور بڑے پیمانہ پر تشد د کے اندیشوں کے درمیان وزیر اعظم نواز شریف اپنی حکومت کی تائید کے لئے آج پارلیمنٹ سے رجوع ہوئے اور احتجاج کو پاکستان کے خلاف بغاوت سے تعبیر کیا۔ دوسری جانب احتجاجی لیڈر عمران خان نے اپنے موقف میں نرمی کا اشارہ دیتے ہوئے کہا کہ مسئلہ کے حل کے لئے سیاسی قائدین سے بات چیت کریں گے ۔ پارلیمنٹ کے ہنگامی مشترکہ سیشن میں ارکان نے بلا لحاظ پارٹی وابستگی شریف کی تائید کی اور موجودہ بحران پر تبادلہ خیال کیا۔ بیشتر قائدین نے پاکستان تحریک انصاف پارٹی کے سربراہ عمران خان اور پاکستان عوامی تحریک کے قائد طاہر القادری کی قیادت میں منظم کئے گئے مخالف حکومت احتجاجوں کے مقابل شریف کی تائید کی ۔ وزیر داخلہ چودھری نثار نے پارلیمنٹ سے کہا ’’یہ ایوان اس غلط فہمی کو دور کرنا چاہتا ہے کہ یہ کوئی جمہوری عمل ہے ۔ یہ احتجاج یا دھرنا یا سیاسی اجتماع نہیں ہے ۔ یہ پاکستان کے خلاف بغاوت ہے ۔‘‘ انہوں نے کہا کہ وہ سپریم کورٹ اور پارلیمنٹ کے باب الداخلہ تک پہنچ گئے، وہ کل ایک اور سرکاری عمارت میں گھس پڑے اور طاہر القادری زندہ باد کے نعرے لگائے ۔ نثار نے کہا کہ احتجاجی مسلح تھے اور انہیں ایک انتہا پسند تنظیم کے زائد از1,500تربیت یافتہ عسکریت پسندوں کی تائید حاصل تھی۔ تاہم نثار نے تنظیم کا نام نہیں لیا ، احتجاجیوں کو’’در انداز‘‘ قرار دیتے ہوئے انہوں نے پارلیمنٹ سے اپیل کی کہ ان کی حرکتوں کو بغاوت قرار دے اور ارکان مقننہ سے خواہش کی کہ ان سے نمٹنے کے سلسلہ میں حکومت کو مشورہ دیتے ہوئے رہنمائی کریں ۔ اسی دوران سپریم کورٹ نے دھرنا کے خلاف متعدد درخواستوں کی سماعت کرتے ہوئے خان کی جماعت کے بشمول تمام پارلیمانی جماعتوں سے دستور کے دائرہ میں سیاسی تعطل کو دور کر نے نوٹسیں جاری کیں ۔ درخواست گزار ذوالفقار نقوی نے عدالت سے خواہش کی کہ تمام سیاسی جماعتوں کی قیادتوں کو مسئلہ حل کرنے سمن جاری کیاجائے ۔ نواز شریف جنہیں ایوان میں اکثریت حاصل ہے، آج کے ہنگامی اجلاس میں شریک تھے ۔
انہیں پارلیمنٹ میں مباحث کے دوران زبردست تائید حاصل ہوئی جب کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے لیڈر اعتزاز احسن نے کہا کہ وزیر اعظم کو دباؤ کے تحت استعفیٰ نہیں دینا چاہئے۔ تاہم انہوں نے عوامی مسائل حل کرنے میں ناکامی پر حکومت پر تنقید کی ۔ دیگر اراکین نے بھی حکومت کی تائید کا عہد کیا اور کہا کہ پارلیمنٹ کے راستوں پر دھرنا دینے والوں کا تخلیہ کروانے طاقت استعمال کی جائے۔ اعتزاز احسن نے شریف سے کہا کہ تمام ایوان آپ کے ساتھ ہے آپ پر استعفیٰ کے لئے کوئی دباؤ نہیں ڈال سکتا ۔ روایتی پاکستانی لباس میں ملبوس شریف نے اس پر کوئی ریمارک نہیں کیا اور خاموشی سے تقاریر کی سماعت کرتے رہے ۔ ایک ترجمان نے کہا کہ تمام ارکان مقننہ کی تقاریر کے بعد وہ اس ہفتہ کے آخر میں پارلیمنٹ سے خطاب کرسکتے ہیں ۔ دارالحکومت اسلام آباد میں آج سکون چھایا رہا جہاں تشدد کے کسی نئے واقعہ کی اطلاع نہیں ہے ۔ ایوان میں جذباتی تقریریں ہوئیں اور پارلیمنٹ کے باہر چند ہزار مظاہرین ہنوزاحتجاجی دھرنا جاری رکھے ہوئے ہیں ۔ ایک ہفتہ طویل پارلیمانی سیشن کی طلبہ کو شریف کی حکمت عملی کے طور پر دیکھاجارہا ہے تاکہ عوام کی توجہ سڑکوں پر جاری احتجاج سے سیاسی منظر کی جانب موڑ دی جائے۔ اسی دوران احتجاجی لیڈر عمران خان نے آج کہا کہ وہ اسلام پسند سیاستداں سراج الحق سے بات چیت کریں گے جو سیاسی بحران شروع ہونے کے بعد مصالحتی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ خان نے اپنے حامیوں سے کہا’’سراج الحق بات چیت کے لئے دیگر اپوزیشن قائدین کے ساتھ آرہے ہیں ، ہم نے انہیں مدعو کیا ہے ۔ ہم ان کے سامنے اپنا موقف رکھیں گے ۔‘‘خان نے کہا کہ بات چیت کا دروازہ ہمیشہ کھلا رہنا چاہئے ۔ تاہم انہوں نے حکومت کے ساتھ راست بات چیت کا اعلان کرنے سے گریز کیا۔

Pakistan parliament backs embattled prime minister as crisis deepens

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں