10/ستمبر لاہور پی ٹی آئی
پاکستان کی انسداد دہشت گردی عدالت میں استغاثہ کے وکلاء آج ایک درخواست داخل کرتے ہوئے2008ء کے ممبئی حملوں کا مقدمہ ویڈیو رابطہ کے ذریعہ چلانے کی اپیل کی ہے۔ استغاثہ کے وکلاء نے روالپنڈی کی انسداد ہشت گردی عدالت میں یہ درخواست داخل کرتے ہوئے خواہش کی کہ اس مقدمہ میں 7ملزمین کے خلاف کارروائی کے لئے ویڈیو رابطہ کا استعمال کیاجائے۔ درخواست میں کہا گیا کہ چونکہ گواہوں کو عدالت میں لانا سیکوریٹی وجوہات کی وجہ سے مشکل ہے اس لئے عدالت سے التجا کی جاتی ہے کہ مقدمہ کی کارروائی کو ویڈیو رابطہ کے ذریعہ آگے بڑھایاجائے ۔ اس کے علاوہ راولپنڈی کی ادیالہ جیل میں محروس 7ملزمین کے خلاف مقدمہ کی کارروائی کے لئے بھی ویڈیو رابطہ اختیار کیاجائے ۔ جج عتیق الرحمن نے چند ماہ قبل ناقص سیکوریٹی انتظامات کی وجہ سے ادیالہ جیل میں مقدمہ کی کارروائی کو روک دیا تھا ۔ ان ملزمین کو سیکوریٹی وجوہات کے سبب جیل سے عدالت لانا ممکن نہیں ہے ۔ قبل ازیں استغاثہ کے وکلاء نے جماعت الدعوۃ کے کارکنوں کی جانب سے مبینہ طور پر دھمکیوں کا سامنا کرنے والے گواہوں کی سیکوریٹی کو یقینی بنانے کی جانب عدالت کی توجہ دلائی ۔ عدالت نے وکیل صفائی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 17ستمبر کو دلائل پیش کرنے کے لئے کہا۔ لشکر طیبہ کی مہمات کے کمانڈر ذکی الرحمن لکھوی ، عبدالواجد ، مظہر اقبال ، حماد امین صادق، شاہد جمیل ریاض، جمیل احمد اور انجم پر ہندوستان کے اقتصادی دارالحکومت پر حملوں کی منصوبہ بندی مالیات کی فراہمی اور اس پر عمل آوری کا الزام لگایا گیا ہے ۔ یہ حملہ نومبر2008ء میں کیا گیا تھا ، جسمیں166افراد ہلاک ہوئے ۔Pak court requested to hold Mumbai attacks trial by video-link
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں