گودھرا میں گربہ تقاریب میں مسلمانوں کے داخلہ پر امتناع - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-09-26

گودھرا میں گربہ تقاریب میں مسلمانوں کے داخلہ پر امتناع

احمد آباد/ گودھرا
یو این آئی
گجرات کے حساس گودھرا میں نوراتری اور گربہ ڈانس فیسٹول میں مسلم نوجوانوں کے داخلہ پر امتناع عائد کردیا گیا ہے۔ گودھرا میں مشہور نوروزہ نوراتری اور گربہ تہوار کا کل رات سے آغاز ہوا ۔ ہندو اسمیتا ہٹ رکھشک دل نے مبینہ’’لو جہاد‘‘ کے معاملات کی روک تھام کے لئے پابندی لگانے کی اپیل کی تھی۔ اس تنظیم کے رضا کار گربہ ڈانس کے مقامات پر آج سے منتظمین کے ساتھ نوجوانوں کے شناختی کارڈس کی جانچ پڑتال کریں گے۔ ضلع پنچ محل کے ہیڈکوارٹر ٹاؤ ن میں اقلیتوں کی تقریباً50فیصد آبادی ہے ۔ اور فروری2002کے سابر متی ٹرین آتشزدگی واقعہ کے سلسلہ میں یہ پہلے سے بہت بدنام ہے ۔ ٹرین آتشزنی واقعہ کے بعد ہی گجرات فسادات شروع ہوئے تھے ۔ ہندو تنظیم کے ایک رکن نے کہا کہ گربہ ایک مذہبی تقریب ہے ، اسی لئے مسلمانوں کے داخلہ کی پابندی پر کوئی اعتراض نہیں ہونا چاہئے ۔ کیوں کہ اسلام میں مورتی پوجا کی مذمت کی جاتی ہے ۔ یہ سوال کرنے کہ جب گربہ کے لئے تیار کی جانے والی ڈانڈیاں زیادہ تر مقامی مسلم ورکرس کی جانب سے تیار کی جاتی ہیں تو اس فرقہ کو تقریب میں شرکت کی اجازت دینے میں کیا مضائقہ ہے ۔ ہندو تنظیم کے رکن نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر کہا کہ تجارت اور مذہب کو خلط ملط نہیں کیاجانا چاہئے ۔ ہم انہیں موج منانے اورہماری لڑکیوں کو رجھانے اپنی تقاریب میں شرکت کرنے کی اجازت نہیں دیس کتے ۔
اگر وہ ہماری تمام مذہبی سرگرمیوں جیسے دیوی کی پوجا میں حصہ لینے تیار ہوں تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں، لیکن معاملہ ایسا نہیں ۔ جو لوگ اسے مسئلہ بنانے کی کوشش کررہے ہیں وہ نام نہاد سیکولر ہیں ۔ مقامی مسلمانوں نے اس پابندی پر ملے جلے تاثرات کا اظہار کیا۔ بعض نے کہا کہ اس کی وجہ سے سماجی تانہ بانہ متاثر ہوگا، جب کہ دیگر نے اسے درست قرار دیا اور کہا کہ کسی فرقہ کی مذہبی تقریب میں شامل ہونے کی اجازت دینا یا نہ دینا اختیار ی معاملہ ہے ۔ اقلیتوں کے غلبہ والے پولان بازار علاقہ کے ایک مسلم نوجوان نے کہا کہ انہیں یہ محسوس ہوا کہ اس امتناع کی وجہ سے وہ اور ان کے دوست ان تقاریب کا مشاہدہ کرنے سے محروم ہوجائیں گے جو وہ بچپن سے دیکھتے آرہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اس پر ہنگامہ نہیں کرنا چاہئے ، کیوں کہ ایسا کرنے سے گربہ میں ہماری گہری دلچسپی ظاہر ہوگی اور یہ چیز ہمارے خلاف جاسکتی ہے ، اور ان لوگوں کی حوصلہ افزائی ہوسکتی ہے جو لوجہاد جیسی چیزوں کے وجود کا دعویٰ کرتے ہیں۔

Muslim youths barred at garba venues in Godhra

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں