مہارشٹرا - بی جے پی شیوسینا اور کانگریس این سی پی اتحاد کا خاتمہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-09-26

مہارشٹرا - بی جے پی شیوسینا اور کانگریس این سی پی اتحاد کا خاتمہ

ممبئی
آئی اے این ایس
مہاراشٹر ا اسمبلی کے انتخابات کے تین ہفتے قبل ، آج بی جے پی ۔ شیو سینا کے پچیس سالہ پرانے اتحاد کا خاتمہ ہوگیا۔ جب کہ بی جے پی چھوٹی پارٹیوں کے ساتھ مل کر انتخابات کا سامنا کرے گی ، بی جے پی کے ریاستی صدر دیوندر پھڑنوس نے اعلان کیا کہ بھارتیہ جتنا پارٹی اور شیو سینا نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم اپنے اپنے راستوں پر آزادانہ طور پر آگے بڑھیں گے۔ تنازعہ کا اصل سبب سیٹوں کی تقسیم کا معاملہ تھا ۔ جس کو لے کر دونوں پارٹیاں کسی حتمی فیصلہ پر نہیں آسکیں بایں سبب انتہائی قدم اٹھانا ناگزیر ہوگیا۔ شیو سینا کے ایک لیڈر نے اپنا نام مخفی رکھنے کی شرط پر آئی اے این ایس کو بتایا کہ بی جے پی کا حد سے بڑھا ہوا تکبر اس کی اصل وجہ ہے کیونکہ بی جے پی کو اس بات کا حد سے زیادہ گھمنڈ ہے کہ اس نے لوک سبھا کے انتخابات میں اپنی اکثریت سے دیگر جماعتوں کو پچھاڑ کر رکھ دیا ۔ جھگڑا اس بات پر شروع ہوا کہ کون سی پارٹی کس نشست سے انتخاب لڑے گی اور اس اعلیٰ عہدے کا امیدوار کون ہوگا۔ پھڑ نوس نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے اس اتحاد کو برقرار رکھنے کی پوری کوشش کی ۔ شیو سینا کی طرف سے نشستوں کی تقسیم کے معاملہ میں کوئی مناسب تجویز سامنے نہیں آئی جو دونوں فریقوں کے لئے قابل قبول ہو ۔ جب باہمی اتحاد برقرار رکھنا مشکل ہوجائے تو جدا ہوجانا ہی آخری حل ہوسکتا ہے ۔ لہذا ہم نے جدا ہوکر اپنے اپنے طریقے سے آزادانہ طور پر کوشش کریں گے ۔ شیو سینا کے ایم پی آنندراؤ اڈسل نے بی جے پی پر الزام لگایا کہ شیو سینا کی تجاویز کو بی جے پی کے قبول نہ کرنے کی وجہ صاف طور سے یہ سمجھ میں آتی ہے کہ اس کا نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے ساتھ خفیہ سمجھوتہ ہوگیا ہے ۔ شیو سینا اب وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں چلنے والی پارٹی کے ساتھ مزید قدم سے قدم ملا کر چلنے والی نہیں ہے ۔ اس بات کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ مودی حکومت میں شیو سینا کے واحد رہنما اننت گیتے نئی دہلی سے ممبئی کے لئے نکل چکے ہیں ۔
فاڈ نواس نے یہ بھی کہا ہے کہ بی جے پی شیو سینا کے ساتھ اپنی دوستی برقرار رکھے گی اور الیکشن کی مہم کے دوران اس پر کسی طرح کا کوئی حملہ نہیں کیاجائے گا۔ میڈیا کی معلومات میں اضافہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کہ ہم نے آخری لمحہ تک اس کی کوشش کی دونوں فریقوں کا اتحاد برقرار رہے لیکن شیوسینا نے ہم سے ذرہ برابر بھی تعاو ن نہیں کیا ۔ پرچہ نامزدگی داخل کرنے کی آخری تاریخ27ستمبر ہے ۔ اس یگانگت کو ختم کرنے کا فیصلہ ہم ہنسی خوشی نہیں بلکہ بڑی مجبوری سے دلبرداشتہ ہوکر کررہے ہیں۔ بی جے پی کے ایکناتھ کھڈسے( مہاراشٹرا اسمبلی میں حزب اختلاف کے رہنما) نے کہا کہ شیو سینا288اسمبلی نشستوں میں سے151نشستوں پر انتخاب لڑنے سے صاف انکار کردیا ۔ جب کہ بقیہ137نشستیں بی جے پی، دی ریپبلکن پارٹی آف انڈیا( اے) دی سوا بھی مانی شیٹکری سنگھٹنا، دی راشٹریہ سماج پکشا اور شیوسنگرام کے لئے مختص کی جانی تھیں ۔ ایس ایس پی، آر ایس پی اور شیو سنگرم نے اس کا فیصلہ کیا ہے کہ وہ15اکتوبر کو منعقد ہونے والے انتخابات میں بی جے پی سے اتحاد کو برقرار رکھیں گے ۔ کھڈسے نے یہ بھی بتایا کہ ہمارا مقصد یہ ہے کہ ہم بدعنوان کانگریس۔ این سی پی کو اقتدار میں آنے سے روکیں ۔ ہم شیو سینا پر انتخابات میں کسی طرح کی تنقید نہیں کریں گے اور اپنی پچیس سالہ دوستی پر دھبہ لگنے نہیں دیں گے ۔ شیو سینا کی نظریں وزراء اعظم کی کرسی پر لگی ہوئی ہیں، ۔آنے والے انتخابات میں اس بات کی توقع کی گئی تھی کہ سینا بی جے پی اتحاد بیجے پی کے اقتدار پر قابض ہونے میں اہم اور نمایاں کردار ادا کرے گا ۔ بی جے پی اور شیو سینا کے رہنماؤں نے19ستمبر کو ہی اے این ایس کو اشارہ دے دیا تھا کہ ان کا اتحاد ختم ہونے کے قریب ہے۔ بی جے پی اپنے اتحاد کو توڑنے کے راستے پر مسلسل لگی ہوئی ہے بس اتنا ہے رسمی طور پراعلان ہونا باقی ہے۔ اسی طرح شیو سینا کے لیڈروں نے بھی اشارہ دے دیا تھا کہ اتحاد ختم ہونے کے قریب ہے مگر پارٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ اپنے موقف کا اعلان کرنے سے پہلے کارٹی کچھ انتظار کرلے ۔

مہاراشٹرا میں این سی پی اور کانگریس کا اتحاد ختم
ممبئی سے آئی اے این ایس کی علیحدہ اطلاع کے بموجب نیشنل کانگریس پارٹی نے جمعرات کے روز اعلان کیا ہے کہ مہاراشٹرا میں کانگریس کے ساتھ ان کا اتحاد ختم ہوگیا ہے ۔ این سی پی کے ریاستی سربراہ سنیل تتکارے نے میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا کہ ہم نے فیصلہ لیا کہ ہم دیگر سیکولر پارٹیوں سے ہاتھ ملائیں گے ۔ اس خبر کا دلچسپ پہلو یہ ہے کہ یہ اعلان اس اعلان کے فوری بعد منظر عام پر آیا جس میں بتایا گیا تھا کہ بی جے پی، شیو سینا کا پچیس سالہ اتحاد ختم ہوگیا۔ ان کے رہنماؤں نے آئی اے این ایس کو بتایا کہ اس کے پیچھے بی جے پی کانگریس کے ساتھ خفیہ معاہدہ یا سمجھوتہ ہے ۔ این سی پی اور کانگریس کا اختلاف15اکتوبر کے اسمبلی انتخابات کے عین قبل سامنے آیا ہے۔ این سی پی رہنما پرافل پاٹل نے بتایا کہ کانگریس ، این سی پی سے منصفانہ طریقے سے نشستوں کی تقسیم میں ناکام رہی ۔ یہ بات اس وقت منظر عام پر آئی جب کہ پرچہ نامزدگی داخل کرنے کے لئے صرف دو دن باقی ہیں۔ ہم میڈیا اور دیگر ذرائع سے اس بارے میں جانکاری حاصل کررہے تھے کہ کانگریس ہمیں کتنی نشستیں دینے والی ہے ۔ اس کے بعد رسمی طور پر جب کانگریس نے ہمیں124نشستوں کی پیشکش کی تو ہم نے اسے ٹھکرایا اور144نشستوں کی مانگ کی ۔ پٹیل نے کہا کہ کانگریس نے118نشستوں کا ایک طرفہ فیصلہ سنایا ۔ ہمارے لئے جن نشستوں کے بارے میں بات کی گئی تھیں وہاں دوسرے امیدواروں کونامزد کردیا گیا ۔ ہفتہ کے دوران این سی پی نے کانگریس کو24گھنٹوں کی مہلت دی تھی کہ کس پارٹی کے لئے کتنی سیٹیں دی جائیں گی اس بات کا جلد فیصلہ کرلیں لیکن وہاں سے جواب نہیں دیا گیا ۔ اس کے بعد پانچ دن کا طویل انتظار کیا گیا اور اس کا حتمی فیصلہ جمعرات کو کردیا گیا ۔ جو ہماری توقعات کے بالکل برعکس تھا ۔ پارٹل اور تتکارے نے امید ظاہر کی ہے کہ مہاراشٹرا میں جلد ہی ایک سیکولر حکومت وجود میں آنے والی ہے ۔ 15اکتوبر کو کانگریس اور این سی پی دونوں288سیٹوں پر مقابلہ کریں گے ۔ مہاراشٹرا میں دونوں پارٹیوں نے 15سال یعنی2014۔1999تک اپنے اتحاد کا مظاہرہ کیا جب کہ نئی دہلی میں2004-14تک اتحاد کا مظاہرہ کیا ۔ این سی پی نے یہ بھی فیصلہ کیا ہے کہ ریاست میں کانگریس حکومت کی تائید سے دستبردار ہوجائے۔ جس کے بعد کانگریسی حکومت ریاستی مقننہ اقلیت میں آجائے گی ۔

Maharashtra polls: Shiv Sena-BJP, Congress-NCP alliances break

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں