لو جہاد پر دارالعلوم دیوبند کے موقف کا خیر مقدم - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-09-14

لو جہاد پر دارالعلوم دیوبند کے موقف کا خیر مقدم

مشہور مسلم علماء ، دانشوروں اور محققین نے یہاں دارالعلوم دیوبند کی جانب سے لو جہاد پر اختیار کئے گئے موقف کا خیر مقدم کیا ہے۔ یہاں جاری کردہ ایک مشترکہ بیان میں 3مشہور علماء کرام اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے شعبہ سنی نظریا ت کے فیکلٹی ارکان نے دیوبند کے موقف کا خیر مقدم کرتے ہوئے میڈیا سے اپیل کی ہے کہ وہ فرقہ پرست سیاست کے رجحانات کو ہوا نہ دے اور بین مذہبی شادیوں کے اکا دکا واقعات کو سنسنی خیز بنانے کی کوشش نہ کرے ۔ دارالعلوم دیوبند نے کل ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر کوئی ایک مسلم نوجوان دوسرے مذہب کی لڑکی کو محبت کے جال میں پھنساتا ہے اور اسے دھوکہ دیتا ہے اور غیر مجاز طریقہ سے اس کا مذہب تبدیل کروانے کی کوشش کرتا ہے تو ایسی شادی ناجائز قرار دی جائے گی اور اس حرکت کو غیر قانونی تصور کیاجائے گا۔ دیوبند نے الزام عائد کیا کہ لو جہاد کا معاملہ چند سیاسی گروپس کی جانب سے سماج کو تقسیم کرنے کے لئے شروع کیا گیا ہے ۔ یہاں جاری کردہ مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ دارالعلوم دیوبند کا بیان سامنے آنے کے بعد اب لو جہاد کے بارے میں کوئی شک و شبہ کی گنجائش نہیں ہونی چاہئے اور اس معاملہ کو مزید آگے بڑھانے کی ضرورت نہیں ہے ۔
فرد وحد کی جانب سے کئی گئی اس حرکت کے لئے تمام مسلمانوں یا اسلام کو ذمہ دار نہیں ٹھہراجاسکتا۔ مشترکہ بیان مفتی زاہد علی خان صدر نشین شعبہ سنی نظریات ، ڈاکٹر محمد سلیم قاسمی ، ڈاکٹر احسان اللہ فہد نے جاری کیا ہے۔ انہوں نے میڈیا سے پیل کی ہے کہ وہ ایسے واقعات کو شہرت دینے سے پہلے احتیاط سے کام لے کیونکہ یہ معاملات سماج کو کمزور کررہے ہیں ۔ اور تقسیم کا سبب بن رہے ہیں۔ ایک علیحدہ بیان میں ملت بیداری مہم کمیٹی کے سکریٹری جاسم محمد نے کہا کہ دیوبند کے اس موقف کا سماج کے تمام ذمہ داروں کی جانب سے خیر مقدم کیاجانا چاہئے ۔ اور اس معاملہ کو مزید طول نہیں دینا چاہئے کیونکہ اس سے ملک کی فرقہ وارانہ ہم آہنگی متاثر ہورہی ہے ۔

Muslim clerics, scholars back Deoband stand on 'Love Jihad'

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں