نریندر مودی کامیاب دورہ جاپان کے بعد وطن واپس - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-09-04

نریندر مودی کامیاب دورہ جاپان کے بعد وطن واپس

نئی دہلی
یو این آئی
وزیر اعظم نریندر مودی کے پانچ روزہ دورہ جاپان کا اختتام عمل میں آیا اور وہ وطن واپس ہوچکے ہیں جس کے دوران نہ صرف باہمی تعلقات ایک نئی بلندی پر پہنچے بلکہ سارے خطہ پر جغرافیائی و حکمت عملی مضمرات مرتب ہوئے۔ اس دورہ کے دوران جسے مودی نے انتہائی کامیاب قرار دیا ہے ، دونوں ملکوں نے اپنے تعلقات کو باہمی شراکت داری سے اونچا اٹھاتے ہوئے خصوصی حکمت عملی و عالمی شراکت داری میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ۔ انہوں نے دفاعی تعلقات میں بھی اضافہ کیا اور سیول نیو کلیر توانائی معاملات پر بات چیت میں سرعت لانے کا فیصلہ کیا۔ یہ ایسے واقعات ہیں جس کا پڑوسی ملک چین بے قراری سے مشاہدہ کررہا تھا ۔ نریندر مودی نے ہندوستان میں انفراسٹرکچر شعبہ کے فروغ کے لئے ج اپان سے35بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کا تیقن حاصل کیا ۔ انہوں نے جاپانی سرمایہ کاروں کو تیقن دیا کہ ان کا استقبال سرخ فیتے سے نہیں بلکہ سرخ قالین کے ذریعہ کیاجائے گا۔ انہوں نے سرمایہ کاروں کو بتایا کہ اقل ترین تیاری لاگت پر مینو فیکچرنگ کے لئے ہندوستان سے بہتر کوئی مقام نہیں۔ دونوں ملکوں نے دفاعی توانائی ، سڑکوں و شاہراؤں ، بلٹ ٹرین، توانائی ، ماحولیات کے شعبوں میں اور وارانسی کو قدیم جاپانی شہر کیوٹو کے طرز پر اسمارٹ سٹی کی حیثیت سے فروغ دینے تقریباً نصف درجن معاہدوں پر دستخط کئے۔ مودی کے اس دورہ کے نتیجہ میں جاپان نے6ہندوستانی کمپنیوں کے خلاف تحدیدات ختم کردی ہے جو1998میں نیو کلیر تجربہ کے بعد عائد کی گئی تھیں۔ ان کمپنیوں میں ہندوستان ایرونانکس لمٹیڈ بھی شامل ہے ۔ نریندرمودی اور جاپانی وزیر اعظم شنزوآبے نے چین کے توسیع پسند منصوبوں کے خلاف متنبہ کرنے بھی اس دورہ کا استعمال کیا۔ واضح رہے کہ ان دنوں جزائر سنکا کو کے مسئلہ پر جاپان کے ساتھ اور لداخ اور اروناچل پردیش کے سلسلہ میں ہندستان کے ساتھ چین کا تنازعہ چل رہا ہے۔ چین کیس رکاری میڈیا نے ہند۔ جاپان کی گرمجوشی اور چین کو توسیع پسندی کا طعنہ دینے پر برہمی کا رد عمل ظاہر کیا اور کہا کہ اگر جاپان ہندوستان کے ساتھ مل کر ایک متحدہ محاذ قائم کرنا چاہتا ہے تو یہ ابھرتے ہوئے چین کا سامنا کرنے میں ٹوکیو کی بے چینی سے پید اہونے والا ایک مجنونانہ تصور ہوگا ۔ بہر حال چینی وزارت خارجہ کے ترجمان کن قانگ نے محتاط رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے وزیر اعظم نریندر مودی کے دورہ جاپان سے متعلق اہم معلومات محفوظ کرلی ہیں ۔ آپ نے ان کے جس تبصرہ کا تذکرہ کیا ہے اس کے بارے میں نہیں جانتا کہ وہ کس امر کا حوالہ دے رہے تھے ۔ بعض ممالک کی توسیع پسندی کے بارے میں مودی کے تبصرے سے متعلق سوال پر انہوں نے یہ بات کہی۔ نریندر مودی اور شنزوآبے کی چوٹی ملاقات کے بعد جاری کردہ ٹوکیو اعلامیہ میں کہا گیا کہ ایک ایسے وقت جب دنیا میں افراتفری ، کشیدگی اور تغیرات میں اضافہ ہورہا ہے ، ہند، جاپان کے دورمیان قریبی اور مستحکم حکمت عملی شراکت داری ناگزیر ہے ، تاکہ دونوں ملکوں کے خوشحال مستقبل کو یقینی بنایاجاسکے اور ساری دنیا بالخصوص باہمی طور پر مربوط ایشیاء، پیسفک اور بحیرہ ہند کے علاقوں میں امن و استحکام و خوشحالی کو فروغ دیاجاسکے ۔

Modi arrives in Delhi after successful Japan tour

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں