مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز مہم پر روک لگانا ضروری - نریمان - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-09-13

مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز مہم پر روک لگانا ضروری - نریمان

ملک کے مایہ ناز قانون داں فالی ایس نریمان نے آج نریندر مودی حکومت پر الزام لگایا کہ وہ مسلمانوں کے خلاف بعض افراد کی نفرت انگیز تقریروں اور روزانہ کی مہم کو روکنے کے لئے کچھ نہیں کررہی ہے ۔ انہوں نے قومی اقلیتی کمیشن سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے طور پر اس سلسلہ میں کوئی اقدام کرے ۔ کمیشن کے ساتویں سالانہ لیکچر سے خطاب کرتے ہوئے نریمان نے کہا کہ بعض افراد کا یہ یقین ہے اور وہ بڑے فخر سے یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ ہندو آج حکمرانی کی ڈرائیونگ سیٹ پر بیٹھے ہیں اور اس بات سے اعلیٰ سطح کے قائدین اختلاف نہیں کرتے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم تقریباً ہر روز کسی فرد یا افراد کی جانب سے شہریوں کے جو مذہبی اقلیت سے تعلق رکھتے ہیں کسی فردیاگروپ کے خلاف کچھ نہ کچھ نفرت انگیز باتیں سنتے رہتے ہیں ۔ مرکز میں بر سر اقتدار اکثریتی حکومت نے اس مہم کو روکنے کے لئے کوئی اقدام نہیں کیا ۔ نریمان نے کہا کہ کوئی حکومت یا سیاسی جماعت اپنی سیاسی مستقبل کو آگے بڑھانے کے ارادے یا مقصد سے کوئی قدم اٹھائے یا نہ اٹھائے لیکن قومی اقلیتی کمیشن کو مجرموں کے خلاف تعزیزی شکایت در ج کروانے یا صحافتی بیان جاری کرنے سے کوئی نہیں روکتا۔
اس طرح کی نفرت انگیز تقریریں کرنے والوں پر یقیناًکمیشن کی ایماء پر عدالتی چارہ جوئی کے ذریعہ لگام کسی جانی چاہئے کیونکہ یہ ایک ایسا ادارہ ہے جو ہندوستان میں اقلیتوں کی نمائندگی کرتا ہے ۔ نفرت انگیز تقریر یا حرکت میں ملوث افراد کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرتے ہوئے اس کی وسیع تر تشہیر کی جانی چاہئے تب ہی کمیشن پر اقلیتوں کا اعتماد بحال رہے گا ۔وزیر اقلیتی امور نجمہ ہپت اللہ نے اپنے خطاب کے موقع پر یہ کہتے ہوئے بی جے پی حکومت کی مدافعت کی کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے ہم سے کہا کہ مسلمان پچھلے برسوں میں اپنی بنیادی حقوق سے محروم رکھے گئے ہیں اور وہ ان سے(نجمہ سے) چاہتے ہیں کہ بی جے پی نے اپنے منشور میں اقلیتوں سے جو وعدے کئے ہیں ان کو عملی جامہ پہنائے ۔ انہوں نے کہا کہ مودی سب کی ترقی پر یقین رکھتے ہیں ۔ چنانچہ مذہب ، زبان یا ذات پات کی بنیاد پر کسی کے خلاف امتیاز نہیں برتا جائے گا۔

Modi govt doing nothing to rein in hate mongers: Fali S Nariman

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں