12/ستمبر نئی دہلی پی ٹی آئی
ایک ایسے وقت جب حکومت فرسودہ قوانین کو منسوخ کرنے کے لئے پارلیمنٹ میں ایک تازہ بل لانے کی کوشش کررہی ہے لاء کمیشن نے آج72فرسودہ قوانین کو منسوخ کرنے کی سفارش کی ہے اور کہا ہے کہ اس بات کو یقینی بنانے کی عاجلانہ ضرورت ہے ، کہ قانونی ڈھانچے بدلتے وقتوں کے چیلنجس کا جواب ہوں ۔ جن میں سے ایک قانون بنگال ڈسٹرکٹ ایکٹ ہے ۔اور1836ء کے اس فرسودہ قانون کو منسوخ کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ دیگر کئی قوانین جنہیں منسوخ کیاجانے والا ہے ان میں1838ء تا1898ء کی درمیانی میعاد کے ہیں ۔ وزیر قانون روی شنکر پرساد کو اپنی عبوری رپورٹ میں کمیشن نے کہا ہے کہ وہ فرسودہ قوانین اور جدید وقتوں سے مطابقت نہ رکھنے والے قوانین کو منسوخ کرنے کی ایک ٹھوس سفارش کے پیش نظر مزید261قوانین کا جائزہ لے گا۔ لاء پینل نے کہا ہے کہ وہ اقساط میں اس کے جائزہ کو مکمل کرے گا ، اور ضروری کارروائی کے لئے حکومت کو کئی باب پیش کرنے گا۔ نریندر مودی کی زیر قیادت حکومت فرسودہ قوانین کو منسوخ کرنے میں دلچسپی رکھتی ہے ۔ اور ایسے32قوانین کو منسوخ کرنے کے لئے ایک بل پارلیمنٹ میں زیر التوا ہے ۔ ہم پارلیمنٹ کے آئندہ اجلاس میں بعجلت ممکنہ ایسے مزید فرسودہ قوانین کی منسوخی کا مسئلہ اٹھائیں گے ۔ مرکزی وزیر قانون روی شنکر پرساد نے رپورٹ موصول ہونے کے بعد پی ٹی آئی سے یہ بات کہی ۔ پیانل نے کہا ہے کہ ایسے قوانین کی شناخت کی ضرورت ہے جو فرسودہ ہوچکے ہیں اور ان کو قانون کی کتابوں میں برقرار رکھنا نظام پر ایک غیر ضروری بوجھ ہوگا ۔ اس نے اس مسئلہ کا جائزہ لیتے ہوئے یہ بات کہی۔ کمیشن نے پایا ہے کہ حقیقت میں گزشتہ کئی برسوں کے دوران منظورہ کئی تصرف کے قوانین ہیں جو بے مطلب ہوگئے ہیں اور قانونی کتابوں کے ایک حصہ کے طور پر برقرار ہیں۔Law panel to govt: Repeal 72 archaic laws
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں