پی ٹی آئی
بہار میں کسی خاتون کو مس کال کرنے پر جیل ہوسکتی ہے ۔ سی آئی ڈی کے انسپکٹر جنرل( ویکر سیکشن) اروند پانڈے نے کل تمام ڈسٹرکٹ سپرنٹنڈنٹس آف پولیس(ایس پیز) اور گورنمنٹ ریلوے پولیس( جی آر پی) کے سپرنٹنڈنٹس کو ایک گشتی جاری کرتے ہوئے ہدایت دی کہ وہ ایسے معاملات میں پوری سنجیدگی سے پولیس تحقیقات اور کارروائی کو یقینی بنائیں ۔ پانڈے نے کہا کہ کسی خاتون کو مسلسل مسل کال کرنا ایک سنگین معاملہ ہے ۔ اس کی وجہ سے وہ اپنے آپ کو غیر محفوظ محسوس کرتی ہیں اور ان کا ذہنی سکون ختم ہوجاتا ہے ۔ ہم نے تعزیرات ہند کی دفعہ345D(i)اور(ii)کے تحت ہراسانی کا جرم تصور کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پانڈے نے تاہم کہا پولیس عہدیداروں سے کہا گیا ہے اگر ایک یا دو مرتبہ مس کال دئیے جائیں تو وہ ایسے معاملات کو نظر انداز کرسکتے ہیں، لیکن اگر کوئی شخص کسی خاتون کو ہراسانی کی نیت سے مسلسل مس کال کررہا ہو تو اس صورت میں کارروائی کی جائے ۔ ریاست میں خواتین کے پولیس اسٹیشنوں کے اسٹیشن ہاؤز آفیسرس کے دو روزہ تربیتی پروگرام کے دوران اور خواتین کے خلاف جرائم پر شعوربیداری مہم کے دوران مس کال کی لعنت کے خلاف کارروائی کی تجویز سامنے آئی تھی۔ یہ کیمپس لڑکیوں کے اسکولوں اور کالجوں میں سی آئی ڈی کی جانب سے منعقد کئے گئے تھے ۔
Missed call to women will lead to jail in Bihar
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں