شیو سینا مہاراشٹرا میں 150حلقوں پر مقابلہ کے لئے بضد - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-09-16

شیو سینا مہاراشٹرا میں 150حلقوں پر مقابلہ کے لئے بضد

ممبئی
پی ٹی آئی
بی جے پی کے ساتھ نشستوں پر مفاہمت کے بارے میں اپنے موقف کو مزید سخت بناتے ہوئے شیو سینا کے صدر ادھو ٹھاکرے نے آج کہا کہ انہوں نے مہاراشٹرا اسمبلی انتخابات میں135حلقوں پر مقابلہ کرنے زعفرانی حلیف کا مطالبہ مسترد کردیا ہے ۔ اودھو نے یہ کہتے ہوئے کہ ان کی پارٹی288کے منجملہ150اسمبلی حلقوں پر مقابلہ کا نشانہ رکھتی ہے ، اشارہ دیا ہے کہ ان کی پارٹی تنہا انتخابات لڑنے کے لئے تیار ہے ۔ ادھو نے کہا کہ ہر چیز کا کوئی نہ کوئی متبادل ہوتا ہے تاہم انہوں نے واضح کیا کہ نشستوں پر سمجھوتہ کا فارمولہ طئے کرنے بات چیت ابھی جاری ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ بی جے پی نے ایک تجویز پیش کی جس کے تحت وہ135حلقوں پر مقابلہ کی خواہاں ہے اور میں نے اسے مسترد کردیا ۔ یاد رہے کہ ادھو نے ہفتہ کو ایک بیان میں کہا تھا کہ اگر زعفرانی اتحاد اقتدار پر آتا ہے تو اگلا چیف منسٹر صرف شیو سینا سے ہوگا۔ یہ پوچھنے پر کہ کیا شیو سینا تنہا انتخابات لڑنے کا ارادہ رکھتی ہے ، انہوں نے کہا کہ ہر چیز ایک متبادل ہوتا ہے، یہ بات میں نے بی جے پی سے کہہ دی ہے کہ میں حلقوں کی تعداد کے بارے میں کسی حد تک بھی جاسکتا ہوں ۔ سینئر بی جے پی لیڈر اور پارٹی ترجمان راجیو پرتاپ روڈی نے کل کہا تھا کہ چھوٹی حلیف جماعتوں جیسے آر پی آئی (اے) اور سوابھیمانی شیٹکری سنگھٹن کو نشستیں مختص کرنے کے بعد مابقی حلقوں میں ، عظیم اتحاد کی دو بڑی جماعتوں کو 135حلقوں کی یکساں تعداد پر مقابلہ کرنا چاہئے ۔2009ء کے اسمبلی انتخابات میں شیو سینا اور بی جے پی نے علی الترتیب169اور119حلقوں پر مقابلہ کیا تھا۔ اودھو ٹھاکرے نے کہا چونکہ بات چیت جاری ہے اور جب تک اتحاد کسی نتیجہ پر نہ پہونچے وہ کوئی منفی بات نہیں کہیں گے۔
انہوں نے بی جے پی کے ترجمان مادھو بھنڈاری کے اس ریمارک پر بھی تبصرہ سے انکار کردیا کہ بات چیت روک دی گئی ہے ۔ اور بی جے پی تنہا مقابلہ کرنے تیار ہے ۔ ادھو نے کہا کہ حیرت کی بات ہے کہ جو لوگ بات چیت میں شامل ہی نہیں ہیں وہ کہہ رہے ہیں کہ بات چیت نہیں ہورہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دونوں پارٹیوں کے درمیان اتحاد25سال قدیم ہے اور شیو سینا اور بی جے پی دونوں کے لئے یہ اتحاد بہتر ثابت ہورہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ’’ہمیں مل جل کر کانگریس۔ این سی پی حکومت کو گرانا چاہئے اور ہم مہاراشٹرا کے عوام کو بچا سکتے ہیں ۔ ہم چاہتے ہیں کہ تمام ہندو طاقتیں متحد ہوں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کہتی ہے کہ جس پارٹی کے زیادی ارکان اسمبلی ہوں گے ، چیف منسٹر اس کا ہوگا تو یہ نہیں بھولنا چاہئے کہ یہ طئے کیا گیا تھا کہ سینا171حلقوں پر اور بی جے پی117حلقوں پر مقابلہ کرے گی ۔ بالاصاحب(شیو سینا کے بانی بال ٹھاکرے) کے طئے شدہ معاہدہ کے صرف ایک حصہ کو کیسے یاد رکھاجاسکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات سے قبل حلقوں کی تعدا د پر اختلافات معمول کی بات ہے اور ہمیشہ ہی دونوں جماعتیں مل کر رہیں۔ انہیں امید ہے کہ اس مرتبہ بھی یہی ہوگا ۔ ایک سوال پر اودھو نے کہا کہ بات چیت دو تا تین دن میں نتیجہ پر پہونچنے کی توقع ہے ۔ وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف ریمارک سے متعلق الزام کی وضاحت کرتے ہوئے شیو سینا سربراہ نے کہا کہ انہوں نے یہ نہیں کہا کہ مودی سے شیو سینا کو فائدہ پہونچااور نہ ہی انہوں نے کسی کا مذاق اڑایا ہے ۔

Maharashtra polls: Shiv Sena-BJP in eyeball to eyeball battle for seats; Sena not ready to settle for less than 150 seats

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں