ایبولا سے نمٹنے ہنگامی امداد کے لئے بارک اوباما سے اپیل - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-09-15

ایبولا سے نمٹنے ہنگامی امداد کے لئے بارک اوباما سے اپیل

ڈاکار
رائٹر
لائبیریا کی صدر ایلن جانس سرلیف نے سے اپیل کی ہے کہ وہ ایبولا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لئے ہنگامی مدد کریں۔ انہوں نے کہا ہے کہ واشنگٹن کی مدد کے بغیر وہ اس وباء کے خلاف جاری جنگ ہار جائیں گے ۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ افریقی ملک لائبیریا کی خاتون صدر ایلن جانسن سرلیف نے امریکی صدر بارک اوباما کو مسوم اپنے ایک مکتوب میں امداد کی براہ راست اپیل کی ہے ۔ رواں برس ماہ مارچ میں مغربی افریقی ممالک سے پیدا ہونے اس وائرس کے نتیجے میں2,400افراد وفوت ہوچکے ہیں جن کی اکثریت کا تعلق لائبیریا اور اس کے پڑوسی ممالک گنی اور سیرالیون میں ہی ہلاک ہوئے ہیں ۔ عالمی ادراہ صحت(ڈبلیو ایچ او) نے بھی انتباہ دیا ہے کہ لائبیریا میں یہ ملک وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے ۔ اور اس سے نمٹنے کے لئے خصوصی اقدامات ناگزیر ہیں ۔ اس عالمی ادارے کے اعداد و شمار کے مطابق اس بیماری سے ہونے والی کل ہلاکتوں میں سے نصف اسی افریقی ملک میں ہوئی ہیں ۔ ڈبلیو ایچ او کے مطابق آئندہ کچھ ہفتوں میں لائبیریا میں یہ وائرس مزید ہزاروں افراد کو اپنی لپیٹ میں لے سکتا ہے ۔ لائبیریا کی خاتون صدر ایلن اجنسن سرلیف نے امریکی صدر بارک اوباما کو لکھے گئے ایک خط میں امداد کی براہ راست اپیل کی ہے ۔
طبی امداد ی ادارے ایم ایس ایف نے بھی متاثرہ ممالک میں متعدد سینٹر قائم کیے ہوئے ہیں لیکن اس ادارے نے بھی کہہ دیا ہے کہ تیزی سے پھیلتا ہوا ایبولا وائرس قابو سے باہر ہوتا جارہا ہے اور اس لئے اب عالمی سطح پر حکومتوں کو مدد کرنا چاہئے ۔ تاکہ اس کی شدت کو کم کرنے میں مدد مل سکے ۔ خواتین کے حقوق پر کام کرنے کے باعث نوبل انعام کے حقدار قرار پانے والی لائبیریا کی صدر ایلن اجنسن سرلیف نے لکھاہے۔(واشنگٹن) حکومت کی براہ راست مدد کے بغیر ہم ایبولا کے خلاف جاری جنگ ہار جائیں گے ۔ روئٹرز نے بتایا ہے کہ صدر ایلن جانسن سرلیف نے نو ستمبر کو امریکی صدر بارک اوباما کو خط تحریر کیاتھا، جس میں درخواست کی گئی کہ امریکہ لائبیریا کے دارالحکومت مونرودیا میں کم از کم ایک ہیلتھ سینٹر ہنگامی بنیادوں پر قائم کرے، صرف آپ جیسی حکومتوں کے پاس ہی اتنے وسائل اور مہارتیں ہیں، جن کی بدولت اس وائرس کے خلاف موثر کوششیں کی جاسکتی ہیں ۔
اگرچہ ایم ایس ایف نے مونروویا میں چار سو بستروں پر مشتمل ایک طبی مرکز قائم کررکھا ہے لیکن مریضوں کی تعداد میں اضافے کے باعث مشکلات کا سامنا ہے ۔ سرلیف کے مطابق صرف دارالحکومت میں ایک ہزار مزید بستروں کی ضرورت ہے جب کہ ملک بھر کے مختلف علاقوں میں10مزید طبی مراکز قائم کرنے کی شدید ضرورت ہے ۔ یہ امراہم ہے کہ امریکہ نے وعدہ کیا ہے کہ وہ لائبیریا میں اس وباء کے خلاف جاری جنگ میں مدد کے لئے سو ملین ڈالر کی رقم ادا کرے گا، جس کی مدد سے ہیلتھ سینٹر کا قیام، خوراک، پانی اور ادویات کی فراہمی ممکن بنائی جاسکے گی ۔ امریکی فوج نے یہ بھی کہا ہے کہ وہ اس وائرس سے متاثرہ طبی عہدیداروں کے لئے 25بستروں کا ایک موبائل ہسپتال بنائے گا تاہم بعد ازاں اسے چلانے کی ذمہ داری مونروویا کو سونپ دی جائے گی۔

Liberian president appeals to Obama for U.S. help to beat Ebola

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں