جموں و کشمیر میں بدترین سیلاب - 88 افراد ہلاک - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-09-06

جموں و کشمیر میں بدترین سیلاب - 88 افراد ہلاک

سری نگر، جموں
پی ٹی آئی، یو این آئی
جموں و کشمیر میں گزشتہ 60برسوں میں پہلی مرتبہ آئے بد ترین سیلاب میں مرنے والوں کی تعداد88ہوئی ہے ۔ آج سیلاب کی تباہ کاریوں میں62افراد کی ہلاکت کیا طلاع ملی ہے۔ وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ اور وزیر اعظم کے دفتر میں مملکتی وزیر جتیندر سنگھ صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے کل ریاست کا دورہ کررہے ہیں ۔ ریاست میں عہدیداروں نے بتایا کہ سینکڑوں مکانات منہدم ہوگئے اور مٹی کے تودے گرنے کے واقعات پیش آئے۔ وادی کشمیر میں4افراد کی ہلاکت کی اطلاع ہے جب کہ راجوری میں20افراد ہلاک ہوئے ۔ راجوری کے ایس ایس پی مبشر لطیفی نے بتایا کہ ان میں13افراد ایک ماکن کے ملبہ میں دب گئے ۔ کل بس حادثہ کی25نعشوں کو آج نکالا گیا ۔ اس بس میں بارات کے63افراد جارہے تھے کہ راجوری ضلع میں یہ بس بہہ گئی ۔ پونچھ ضلع میں 12افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اس طرح ضلع میں مرنے والوں کی تعداد19ہوگئی ہے ۔ رسائی ضلع میں 4افراد ہلاک ہوئے ۔ یہاں مرنے والوں کی تعداد10ہوگئی ۔ ادھم پور میں ایک شخص ہلاک جب کہ جموں میں دو افراد کی کنال میں بہتی ہوئی نعشیں ملی ہیں ۔ صرف ایک جموں علاقہ میں ہی مہلوکین کی تعداد78ہوگئی ہے۔ کشمیر میں 10افراد ہلاک ہوئے جن میں سے3افراد کل سیلاب میں بہہ گئے تھے۔ فوج اور بچاؤ کارکنوں نے زائد از6ہزار افراد کو بچالیا جو سیلاب میں پھنسے ہوئے تھے۔ فضائیہ کے ہیلی کاپٹروں کی مدد سے20دیہاتوں سے 3ہزار افراد کا تخلیہ کرایا گیا ۔ جموں میں دریائے چناب خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہے ۔ جہاں کم از کم10ہزار افراد بے گھر ہوگئے ہیں۔ صورتحال دیکھتے ہوئے فوج نے سیلاب سے متاثرہ جموں و کشمیر میں تلاش، بچاؤ اور راحت کاموں کے لئے 7ہزار جوانوں کو تعینات کردیا ہے ۔ شمال، جنوب اور وسطی کشمیر میں کئی علاقے بشمول عالمی شہرت یافتہ تفریح گاہ گلمرگ کا رابطہ ملک و ریاست کے دیگر حصوں سے کٹ گیا ہے ۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام کے درجنوں دیہات ، بشمول چرار شریف میں سیلاب کا پانی بھر گیا ہے ۔ بڈگام میں گنڈبریج ، چدورا بریج، علی پورہ بریج سیلاب میں بہہ گئے ہیں ۔ سرینگر سے 55کلو میٹر دور گلمرگ کا رابطہ ریاست کے دیگر علاقوں سے اس وقت منقطع ہوگیا جب قنزار میں پل بہہ گیا ۔ جنوبی کشمیر اور وسطی کشمیر کے سری نگر اور بڈگام اضلاع کے نشیبی علاقوں سے لوگوں کی نقل مکانی کا سلسلہ دوسرے روز بھی جاری ریا۔ سیلابی صورتحال نے پوری ریاست میں خوف و ہراس کی کیفیت طاری کردی ہے جب کہ زندگی کے معمولات بھی مفلوج ہوکر رہ گئے ہیں۔
ریاست میں پہلے ہی ہائی الرٹ جاری کردیاگ یا ہے ۔ اور متاثرہ علاقوں میں بروقت بچاؤ کا روائیاں یقینی بنانے کے لئے کنٹرول رومز قائم کئے گئے ہیں ۔ ریاست بھر میں تمام سرکاری و غیر سکاری تعلیمی اداروں کو7ستمبر یعنی اتوار تک بند رکھنے کا اعلان کردیا گیا ہے جب کہ کشمیر یونیورسٹی نے10ستمبر تک لئے جانے والے تمام امتحانات ملتوی کرنے کا اعلان کیا ہے ۔ جموں سری نگر قومی شاہراہ جمعہ کو تیسرے روز بھی ٹریفک کی آمد و رفت کے لئے بند رہی ۔ ایک رپورٹ کے مطابق اس شاہراہ پر سینکڑوں گاڑیاں درماندہ ہوکر رہ گئی ہیں ۔ مختلف اضلاع کو سری نگر اور مختلف تحصیلدار مقامات کو ضلع ہیڈ کوارٹروں کے ساتھ جوڑنے والی سڑکیں زیر آب ہیں ، جن کو ٹریفک کی آمد و رفت کے لئے بند کردیا گیا ہے ۔ ریاست سے5تا7ستمبر تک جانے والی حج پروازوں کو بھی ملتوی کردیا گیا ہے ۔ حکومت کی جانب سے ڈویژنل اور ضلعی سطحوں پر بچاؤ کا رروائیاں جاری ہیں تاہم ذرائع کے مطابق لگاتار بارشوں کی وجہ سے بچاؤ کارروائیوں میں رکاوٹیں پیدا ہورہی ہیں۔سرکاری ذرائع کے مطابق چیف منسٹر عمر عبداللہ رات دیر گئے تک بذات خود سیلاب زدہ علاقوں میں بچاؤ کا رروائی کی نگرانی کررہے تھے ۔ انہوں نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ نے جمعہ کو جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ ، شمالی کشمیر کے بارہمولہ اور وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام کا دورہ کیا اور متاثرہ کنبوں کے ساتھ بات چیت کی ۔ رپورٹوں کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی نے سیلاب مہلوکین کے ورثاء کوایکس گریشیا مہلوک کے خاندان کو دو لاکھ شدید زخمی شہریوں کو فی کس پچا س ہزار روپے دینے کا اعلان کیا ہے ۔ یہ بات یہاں قابل ذکر ہے کہ جمعرات کو ریاستی حکومت نے بچاؤ اور امدادی کارروائیوں کے لئے50کروڑ مختص کئے ۔

Jammu and Kashmir: Death toll due to floods touches 88

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں