دہلی میں بی جے پی کو تشکیل حکومت کی دعوت دئے جانے کے آثار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-09-06

دہلی میں بی جے پی کو تشکیل حکومت کی دعوت دئے جانے کے آثار

نئی دہلی
آئی اے این ایس
لیفٹنینٹ گورنر دہلی نجیب جنگ نے دہلی میں تشکیل حکومت کے لئے ریاستی اسمبلی کی واحد سب سے بڑی پارٹی بی جے پی کو مدعو کرنے کے لئے صدر جمہوریہ پرنب مکرجی سے اجازت طلب کی ہے ۔ باخبر ذرائع نے یہ بات بتائی ۔ صدر جمہوریہ کو بھیجی گئی رپورٹ میں جنگ نے سفارش کی ہے کہ بی جے پی کوت تشکیل حکومت کی دعوت دی جائے ۔ یہاں یہ تذکرہ بے جا نہ وہگا کہ صدر عام آدمی پارٹی( اے اے پی) اروند کجریوال نے دہلی کے چیف منسٹر کے عہدے پر صرف49روز فائز رہنے کے بعد گزشتہ14فروری کو استعفیٰ دے دی اتھا تب سے دہلی میں صدر راج نافذ ہے۔70رکنی اسمبلی میں بی جے پی کے ارکان کی تعداد31تھی لیکن گزشتہ عام انتخابات میں بی جے پی کے3ارکان اسمبلی ، لوک سبھا کے لئے منتخب ہوجانے کے سبب اسمبلی میں اس کے ارکان کی تعداد گھٹ کر26ہوگئی ہے۔ اکالی دل کے واحد رکن اسمبلی بی جے پی کے حلیف ہیں ۔ اب ایوان کے ارکان کی جملہ تعداد67ہے۔ ایوان کے ارکان میں جنتا دل کا ایک اور اے اے پی کا ایک باغی رکن شامل ہیں ۔ ایک آزاد رکن بھی دہلی اسمبلی کے لئے منتخب ہوا ہے ۔ کانگریس کے ارکان اسمبلی کی تعداد 8ہے ۔ دریں اثناء عام آدمی پارٹی (اے اے پی) نے ایک ایسے وقت جب کہ لیفٹنینٹ جنرل دہلی نجیب جنگ، اسمبلی کی واحد سب سے بڑی پارٹی (بی جے پی) کو تشکیل حکومت کی دعوت دینے کا منصوبہ بنارہے ہیں ، آج نجیب جنگ پر شدید تنقید شروع کردی اور ان پر ’’سودے بازی‘‘ کو بڑھاوا دینے کا الزام لگایا۔
سینئر اے اے پی لیڈر اور اس پارٹی کے دہلی کنوینر آشوتوش نے اپنے ٹوئٹر پیام میں کہا ہے کہ’’میڈیا رپورٹ سے صاف اشارہ ملتا ہے کہ لیفٹنینٹ گورنر دہلی، سودے بازی کو بڑھاوا دے رہے ہیں ۔ صدر جمہوریہ جنگ کو اور بی جے پی کو جمہوریت سے کھیلنے نہ دیں ۔ اگر اس پارٹی کو تشکیل حکومت کی دعوت دی گئی جس نے ایک مرتبہ تشکیل حکومت سے انکار کردیا تھا تو یہ اقدام دستور کی بے عزتی کرنے کے مترادف ہوگا ۔ نیز کانگریس نے بھی لیفٹنینٹ گورنر دہلی نجیب جنگ پر سخت تنقید کرتے ہوئے بی جے پی کو تشکیل حکومت کی دعوت دینے کے ان کے اقدام پر اعتراض کیا ہے اور الزام لگایا ہے کہ جنگ مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ اور بی جے پی قائدین کے ایک گروپ کی ایماء پر کام کررہے ہیں ۔ دہلی کانگریس کے صدر ترجمان مکیش شرما نے حیرت سے پوچھا کہ یہ پہل کیوں کی جارہی ہے جب کہ بی جے پی نے اسمبلی انتخابات کے بعد (درکار) ارکان کی تعداد کی کمی کا حوالہ دیتے ہوئے ایسا پیشکش قبول کرنے سے پہلے ہی انکار کردیا تھا ۔ شرما نے یہ بھی الزام لگایا کہ وزیر داخلہ، گورنر کے سکریٹریٹ کو بی جے پی کے دفتر میں تبدیل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی قائدین، جنگ اور حکومت دہلی کے فیصلوں پر علانیہ اثر انداز ہورہے ہیں۔

BJP likely to be invited to form government in Delhi

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں