امریکہ کے ساتھ اتحاد سے قبل ملک کو اعتماد میں لینے کی ضرورت - سلمان خورشید - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-09-22

امریکہ کے ساتھ اتحاد سے قبل ملک کو اعتماد میں لینے کی ضرورت - سلمان خورشید

نئی دہلی
پی ٹی آئی
پاکستان اور چین کے تئیں نریندر مودی حکومت کی پالیسی پر تنقید کرتے ہوئے کانگریس قائد سلمان خورشید نے کہا کہ ڈپومیسی کوئی ایسی چیز نہیں جسے کسی دکان سے خریدا جاسکے ۔ انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی سے اپیل کی کہ امریکہ کے ساتھ اہم اتحادی حیثیت سے کام کرنے سے قبل ملک کو اعتماد لیاجائے۔ نریندر مودی کا خارجہ پالیسی پر اظہار خیال کرتے ہوئے کانگریس ترجمان و سابق وزیر خارجہ سلمان خورشید نے کہا کہ اس تعلق سے کوئی فیصلہ سنانا قبل از وقت ہوگا۔ بلکہ اس وقت کسی کو نمبرات نہ دئیے جائیں ۔ سلمان خورشید نے کہا کہ پاکستان کے معاملہ میں موجودہ حکومت کے بیانات سے یہ تاثر ملتا ہے کہ آپ جو کہیں گے پاکستان وہ کام کرے گا ۔ اس طرح ڈپلومیسی کام نہیں کرتی۔ سلمان کورشید نے کہا کہ پاکستان ایک مشکل ملک ہے اور پاکستان سے ہمیں تکالیف سہنی پڑیں اور یہ توقع کرنا کہ پاکستان ہمارے کہنے کے مطابق عمل کرے گا ، درست نہیں ہوگا۔ اس تعلق سے بڑے پیمانہ پر منصوبہ بندی کی ضرورت ہے ۔ سلمان خورشید ٹی وی چینل ہیڈ لائنس ٹوڈے پر کرن تھاپر کے پروگرام نتھنگ بٹ ٹرتھ پر مخاطب تھے ۔ ہندوستان نے پاکستان کے ساتھ معتمد خارجہ کی سطح کی بات چیت اس وقت شروع کردی تھی جب نئی دہلی میں متعین پاسکتانی ہائی کمشنر عبدالباسط نے کشمیری علیحدگی پسند قائدین سے ملاقات کی تھی، حالانکہ مودی حکومت نے انہیں اس تعلق سے وارننگ دی تھی۔
سلمان خورشید نے کہا کہ انہیں اس بات پر حیرت ہے کہ حکومت کو اس کا علم نہیں تھا کہ حالات یہ موڑ اختیار کرسکتے ہیں۔ کیا حکومت نے یہ نہیں سوچا ہوگا کہ پاکستان ایسا اقدام کرسکتا ہے ۔ سابق وزیر نے کہا کہ نریندر مودی کا خیال ہے کہ ڈپلومیسی ایک ایسی دکان ہے جہاں پیسہ لے جائیں اور وہاں سے سامان خرید لیں ۔ ڈپلومیسی ایک پیچیدہ ترین چیز ہے۔ انہوں نے چین کی جانب سے در اندازی کے مسئلہ سے نمٹنے پر بھی تنقید کی ۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ محض ان کی پالیسی کے نتیجہ میں چین اور جاپان کی جانب سے یہاں سرمایہ کاری ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ بہترین خارجہ پالیسی کے لئے میری کارکردگی ذمہ دار ہے ۔ مجھے صرف اس بات پر تشویش ہے کہ گزشتہ10برسوں میں جو بھی ترقی کی گئی اسے پرجوش وزیر اعظم تبانہ کردیں ۔ کرن تھاپر نے مودی کے تعلق سے یہ پوچھا کہ اسی ماہ کے اواخر میں دورۂ امریکہ سے قبل مودی نے یہ کہا کہ ہندوستان اور امریکہ اہم اتحاد قائم کریں گے ۔ سلمان خورشید نے کہا کہ کانگریس نے اس تعلق سے ابھی تک کوئی تبصرہ نہیں کیا ، تاہم ہم اتحاد پر یقین نہیں رکھے ، بلکہ ساجھے داری پر ہمارا ایقان ہے ۔ کسی ملک کے ساتھ اتحاد کے نتیجہ میں ہم اپنے موقف سے ہٹ جائیں گے ۔ یہ پوچھے جانے پر کہ آیا پالیسی میں کوئی تبدیلی ہوسکتی ہے؟سلمان خورشید نے کہا کہ ایسا ممکن ہے، لیکن نریندر مودی کو ملک کو بتانا چاہئے کہ وہ تبدیلی کرنا چاہتے ہیں ۔ اس تعلق سے ملک اگر ان کی حمایت کرتا ہے تو وہ آگے بڑھ سکتے ہیں۔

Take everyone into confidence before working any alliance with America

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں