طلباء میں رواداری سیکولرازم اور مشمولیت کے اقدار پید اکرنے کی تلقین - صدر جمہوریہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-09-06

طلباء میں رواداری سیکولرازم اور مشمولیت کے اقدار پید اکرنے کی تلقین - صدر جمہوریہ

نئی دہلی
پی ٹی آئی
صدر جمہوریہ پرنب مکرجی نے آج یہ بتاتے ہوئے کہ ہندوستان کو اسکولوں میں تدریس کے معیار اور سیکھنے کے عمل کو بہتر بنانے کا بڑا چیلنج در پیش ہے آج کہا کہ ان مقاصد کے حصول کے لئے ملک کو مزید اہل اور رضا مند اساتذہ درکار ہیں۔ یوم اساتذہ کے موقع پر قومی ٹیچرس ایوارڈ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پرنب مکرجی نے کہا کہ اساتذہ کو طلباء میں تحمل و رواداری ، سیکولر ازم اور مشمولیت کے اقدار پیدا کرنا چاہئے تاکہ رہنے کے لئے دنیا کو محفوظ تر اور بہتر مقام بنایاجاسکے۔ انہوں نے کہا کہ آج ہندوستان کو مزید کئی اہل اور رضا مند اساتذہ کی ضرورت ہے جو موجودہ تعلیمی معیار کو بہتر بنانے اپنے آپ کو وقف کرنے تیار ہوں۔ انہوں نے کہا کہ معیار تعلیم کو بہتر بنانے میں اساتذہ کارول بے حد اہم ہوتا ہے۔ اساتذہ کا معیار بہتر ہونے پر ہی تعلیم کا معیار بھی بہتر ہوگا ۔ انہوں نے یہ بتاتے ہوئے کہ صحتمند اور معیار پر مرکوز تعلیمی نظام ہندوستان کو تبدیل کرنے والی اہم طاقت ہوگی ، کہا کہ ملک تعلیمی نظام میں بھاری سرمایہ کاری کررہا ہے اور سرواشکشا ابھیان کے لئے29ہزار کروڑ روپے جب کہ راشٹرا مدھیامک شکشا ابھیان کے لئے مزید5ہزار کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ دیگر اہم اقدامات میں اسکولی جائزہ پروگرام اور پنڈت مدن موہن مالویہ ٹیچرس ٹریننگ پروگرام شامل ہے تاکہ اساتذہ کی تربیت کی جاسکے اور انہیں تحریک دی جاسکے۔ انہوں نے اساتذہ سے کہا کہ وہ تیزی سے تبدیل ہوتی ٹکنالوجیوں سے ہم آہنگ رہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ ورچوک کلاس رومس کے قیام کے لئے بجٹ میں رقومات مختص کی گئی ہیں۔ یہ کلاس رومس، تعلیم اور آن لائن کورسس کی فراہمی کے لئے مواصلاتی طور پر مربوط انٹر فیس ہوں گے۔ پرنب مکرجی نے کہا کہ اساتذہ کی تربیت ایسی ہونی چاہئے کہ بچے ایک با صلاحیت، تعلیم یافتہ اور قابل عالمی شہری بنیں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کو آج تشدد ، دہشت گردی ، عدم رواداری اور ماحولیاتی انحطاط کے چینلنجس کا سامان ہے ۔ سچائی، تحمل ، دیانتداری ، سیکولرازم اور شمولیت جیسے اقدار کی ہمارے بچوں کو تعلیم دی جانی چاہئے تاکہ دنیا رہنے کے لئے ایک محفوظ تر اور بہتر مقام بنے۔ صدر جمہوریہ نے ملک بھر کے357اساتذہ کی تعلیمی خدمات کو تسلیم کرتے ہوئے انہیں قومی ایوارڈ پیش کئے۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ ایک غیر معمولی ٹیچر تعلیمی عمل میں جو فرق پیدا کرتا ہے وہ تحقیق کے جذبہ کا اہم جز ہے اور نوجوان ذہنوں میں اسے روشن کرنے کی ضرورت ہے ۔ آج ہندوستان میں ہمیں معیار تعلیم اور سیکھنے کے عمل کو بہتر بنانے کا چیلنج در پیش ہے ۔ ہمارے اساتذہ کی صلاحیتوں کو بہتر بنائے بغیر اور انہیں ملک کی ترقی میں مساوی شراکت دار بنائے بغیر یہ کام ناممکن ہے ۔ صدر جمہوریہ نے کہا کہ حکومت اساتذہ کے کام کے حالات سے باخبر ہے اسی لئے گزشتہ کچھ عرصہ کے دوران ان کی تنخواہوں کی شرح میں قابل لحاظ بہتری لائی گئی ہے ۔ بیت الخلاؤں اور پینے کے پانی کے ساتھ مناسب اسکولی عمارتوں کی تعمیر عمل میں لائی گئی ہے ۔ ملک بھر میں اساتذہ کے معیار کو بہتر بنانے ، ان کی تربیت اور فوری طور پر دستیاب تعلیمی مدد جیسے نظام فراہم کیے گئے ہیں۔ یہ بات بھی اہم ہے کہ اساتذہ بآسانی انفارمیشن اینڈ کمیونکیشن ٹکنالوجی استعمال کریں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ طلباء کو انفارمیشن و کمیونکیشن ٹکنالوجی کا بھرپور فائدہ ملے اور وہ انفارمیشن ٹکنالوجی کے استعمال سے واقف شہری بنیں تاکہ اپنی اعلیٰ تعلیم کو جاری رکھ سکیں اور آئی ٹی صلاحیتوں سے لیس ہوکر روزگار کے بازار میں داخل ہوں ۔ اس موقع پر وزیر فروغ انسانی وسائل سمرتی ایرانی نے بھی خطاب کیا۔

Mukherjee urges teachers to impart values of tolerance, secularism, inclusiveness to children

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں