پی ٹی آئی
ہندوستان اور آسٹریلیا نے آج سیول نیو کلیر معاہدہ پر دستخط کردئیے جس کے بعد توانائی کی کمی کا شکار ہندوستان کے نیو کلیر پاور پلانٹوں کو آسٹریلیا سے یورانیم کی سربراہی کا راستہ ہموار ہوگیا ۔ وزیر اعظم نریندر مودی اور آسٹریلیا کے وزیر اعظم ٹونی ایبٹ کے درمیان یہاں حیدرآباد ہاؤس میں ہوئی بات چیت کے بعد دونوں ملکوں نے سیول نیو کلیر معاہدہ سمیت چار دیگر معاہدات پر دستخط کئے۔ اجلاس کے بعد دونوں لیڈروں نے ایک مشترکہ بیان بھی جاری کیا۔ مودی نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیا ن سیول نیو کلیر معاہدہ تاریخی ہے اور ہمیں یقین اور بھروسہ ہے کہ یہ دونوں ملکوں کے رشتوں میں ایک نیا باب ثابت ہوگا ۔ اس سے ہندوستان کو نیر کلیر توناائی ملے گی اور اس کی معشیت مضبوط ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان آسٹریلیا کو ایک اہم شراکت دار کے طور پر دیکھتا ہے اور اس کے ساتھ تعلقات کو مزید مستحکم کرنا چاہتا ہے ۔ دونوں پر امن ، جمہوری اور ثقافتی ورثے والے ممالک ہیں ۔بحر ہند دونوں ممالک کو جوڑتا ہے ۔ آسٹریلیا، ہندوستان کے ترقی میں اہم رول ادا کرسکتا ہے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان میں وسائل کی کمی ہے جب کہ آسٹریلیا کے پاس وسائل کا ذخیرہ ہے ۔ سائنس اور ٹکنالوجی اور فروغ ہنر کے شعبہ میں کل کر کام کرنے کے سلسلے میں دونوں ممالک کے مابین وسیع امکانات ہیں ۔ وزیر اعظم نے کہاکہ چار لاکھ سے زائد ہندوستانی آسٹریلیا کی ترقی میں رول ادا کررہے ہیں ۔ مودی نے کہا کہ خلیج ہند کی ملکوں او ر ایشیا بحر الکاہل میں امن اور ترقی کے لئے باہمی تعاون کو ترجیح دیتے ہیں اور ہمیں دیگر ملکوں کو بھی اس کام سے جوڑنے کی اخلاقی ذمہ داری لینی ہوگی ۔ ایبٹ نے اس دن کو اہمیت کا حامل قرار دیتے ہوئے کہا کہ آسٹریلیا کے پاس یورانیم کے وسیع تر ذخائر ہیں اور اس نے اس سال تقریباً7ہزار ٹن یورانیم برآمد کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ان کا ملک 1.2ارب آبادی رکھنے والے ہندوستان کی توانائی کی ضرورت پورا کرنے کے لئے آگے آیا ہے ۔
India, Australia sign civilian nuclear energy deal
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں