ہندوستان کو صرف سونے کی چڑیا بننا ہے - ہم چین سے پیچھے نہیں - نریندر مودی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-09-22

ہندوستان کو صرف سونے کی چڑیا بننا ہے - ہم چین سے پیچھے نہیں - نریندر مودی

نئی دہلی
آئی اے این ایس
اس بات کو دہراتے ہوئے کہ موجودہ صدی ایشیاء کی صدی ہے، وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ ہندوستان چین سے کسی طور کمتر نہیں جیسا کہ دونوں ممالک کی ترقی کی شرح مساوی ہے۔ سی این این کے فرید زکریا کو انٹر ویو دیتے ہوئے نریندر مودی نے ان خیالات کا اظہار کیا۔ اس انٹر ویو کے کچھ حصے دو روز قبل نشر کیے گئے تھے جن میں نریندر مودی نے ہندوستانی مسلمانوں پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ مل کے مسلمان ملک کے لئے جئیں گے اور ملک کے لئے مریں گے اور اگر القاعدہ سوچتی ہے کہ وہ ہندوستانی مسلمانوں کو بھٹکا سکتی ہے تو وہ خام خیالی میں مبتلا ہے ۔ انٹرویو میں انہوں نے امید ظاہر کی کہ چین بھی زیادہ سمجھداری کامظاہرہ کرتے ہوئے جنوبی چینی سمندر میں اپنے پڑوسیوں کے ساتھ تنازعات کے حل کے لئے عالمی قوانین کی پاسداری کرے گا۔ چین کے تئیں اس کے پڑوسیوں کی تشویش کے بارے میں پوچھے جانے پر وزیر اعظم نے کہا کہ یہ اٹھارہویں صدی نہیں ہے بلکہ ایک مختلف دور میں جی رہے ہیں ۔ چین نے جس طرح سے اپنی معاشرتی ترقی پر دھیان دیا ہے اس لحاظ سے وہ ایک تنہا ملک بن کر نہیں رہ سکتا ۔گوکہ انہوں نے یہ بات جنوبی ایشیائی ممالک کے ساتھ چین کے تنازعات کے بارے میں کہی لیکن نئی دہلی اسے ہندوستانی علاقوں میں جاری چینی ، در اندازی پر بھی قیاس کررہا ہے ۔ اس دور کو یاد کرتے ہوئے جب ہندوستان سونے کی چڑیاتھا وزیر اعظم نے کہا کہ اس کے علاوہ ہندوستان کو کچھ اور نہیں بننا ہے ۔ ہندوستان کو صرف اور صرف ہندوستان بننا ہے ۔ ہم عروج سے زوال کا شکار ہوئے ہیں لیکن ہم ایک مرتبہ پھر عروج پاسکتے ہیں ۔ اگر پچھلی پانچ یادس صدیوں کی تفصیلات دیکھی جائیں تو ہندوستان نے چین کے برابر ترقی کی ہے۔ عالمی پیداوار میں دونوں کا حصہ برابر ہے ۔ مودی نے کہا کہ انہیں ہندوستان کے عوام اور ان کی صلاحیتوں پر پورا بھروسہ ہے ۔ ہندوستان کی صلاحیتوں پر مجھے کوئی شبہ نہیں ہے۔ مجھے ملک کے سواسو کروڑ عوام پر پورا بھروسہ ہے ۔ اور ان صلاحیتوں کے استعمال کے لئے میرے پاس واضح منصوبہ بندی موجود ہے ۔ وزیر اعظم مودی نے لڑکیوں کی تعلیم پر زور دیا ۔ یہ پچھلے مئی میں نریندر مودی کے وزیر اعظم بننے کے بعد ان کا پہلا انٹر ویو تھا۔
انہوں نے اس انٹر ویو میں ذہن و جسم کے ارتباط میں یوگا کے فوائد کا بھی تذکرہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہندوستان 8-9فیصد کی شرح سے ترقی کرتا رہا تو وہ جلد ہی ایک اور چین بن جائے گا۔ چین کے ساتھ تقابل پر انکار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ترقی کی اونچی شرح کو صرف جمہوریت کے ذریعہ ہی حل کیاجاسکتا ہے ۔ کریمیا کے روس کے ساتھ الحاق اور یوکرینی تنازعات کے بارے میں بات کرتے ہوئے نریندر مودی نے کہا کہ تمام کاوشیں بات چیت پر مرکوز ہونی چاہئیں ۔ خواتین کے اوپر جاری تشدد کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خواتین کے وقار کا تحفظ ایک اجتماعی ذمہ داری ہے ۔ دفتر میں اپنے پہلے سال کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے جواب دیا کہ عوام کا بھروسہ نہیں ٹوٹنا چاہئے۔ اگر میں اپنی تقریروں کے بجائے اپنے اقدامات کے ذریعہ لوگوں کا بھروسہ جیت سکتا ہوں تو سواسو کروڑ لوگ ملک کو آگے لے کر جائیں گے ۔ اپنے آرام کے وقت کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے بتایا کہ انہیں کام ہی سے سکون ملتا ہے ۔ وہ ہر لمحہ نیا سوچتے ہیں اور گورنٹس ، نئی چیزوں کے کرنے اور لوگوں کو یکجا کرنے سے سکون و مسرت اخذ کرتے ہیں ۔
وزیر اعظم جو اس ہفتہ امریکہ کا دورہ کرنے والے ہیں ، نے کہا کہ ہندوستان اور امریکہ کے تعلقات تاریخ اور ثقافت کے دھاگوں سے بُنے ہیں اور اس بات کااظہار کیا کہ یہ دونوں ممالک آنے والے سالوں میں ایک باقاعدہ اسٹریٹجک محاذ ترتیب دے سکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ دہلی اور واشنگٹن کے تعلقات کو محدود دائرہ میں نہیں دیکھنا چاہئے ، اس کا کینوس بہت وسیع ہے۔ یہ پوچھے جانے پر کہ آیا واشنگٹن ہندوستان کے ساتھ تعلقات مضبوط کرنا چاہتا ہے وزیر اعظم نے کہا کہ اچھی بات تو یہ ہے کہ دہلی اور واشنگٹن کے موڈ میں ہم آہنگی پائی جاتی ہے ۔ اس معاملہ میں دونوں ہی فریقین نے کردار ادا کیا ہے۔ گوکہ پچھلی صدی میں دونوں ممالک کے تعلقات میں نشیب و فراز آئے ہیں ۔ لیکن بیسویں صدی سے اکیسویں صدی کے سفر کے دوران ہم نے اہم تبدیلی دیکھی ہے ۔ ہمارے تعلقات گہرے ہوئے ہیں۔

India can rise again, match with China, PM Modi

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں