عام آدمی پارٹی کی نظر میں ہندو اور مسلم دونوں یکساں - اروند کجریوال - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-09-24

عام آدمی پارٹی کی نظر میں ہندو اور مسلم دونوں یکساں - اروند کجریوال

نئی دہلی
ایس این بی
ہم کسی بھی انسان کو ہندو یا مسلمان کی نظر سے نہیں دیکھتے بلکہ ہمارے لئے سب یکساں ہیں اور سب کی اپنی اہمیت ہے ۔ ہمارا مقصد انسانیت کی خدمت کرنا ہے اس لئے جس کے ساتھ بھی نا انصافی ہوگی ہم اس کے ساتھ کھڑے ہوں گے ۔ ان خیالات کا اظہار آج عام آدمی پارٹی کے لیڈر اور سابق وزیر اعلیٰ اروند کجریوال نے اردو میڈیا سے بات چیت کے دوران کیا ۔ اس موقع پر سابق وزیر منیش سسودیہ، عام آدمی پارٹی کے اقلیتی شعبہ کے صدر عرفان اللہ خان اور صحافی سے لیڈر بنے آشوتوش بھی موجود تھے۔ اروند کجریوال نے کہا کہ وزیر اعلیٰ بننے کے بعد ان کے علم میں یہ بات لائی گئی کہ دہلی میں مساجد کے ائمہ کو کئی ماہ سے تنخواہیں نہیں ملی ہیں۔ ہم نے فوری کارروائی کرتے ہوئے اماموں کی تنخواہوں کی ادائیگی کرائی ۔ انہوں نے کہا کہ ایسا کرنا میرے فرائض میں شامل تھا اور میں نے سوچ کر نہیں کیا کہ مسلمان کاکام کررہا ہوں ۔بلکہ میں نے ہندوستان کا ایک شہری تصور کرتے ہوئے ان کا مسئلہ حل کرنے کی کوشش کی ۔ کجریوال نے اس بات پر افسوس ظاہر کیا کہ وہ اپنی مختصر مدت میں دہلی کے عوام کی زیادہ خدمت نہیں کرسکے لیکن نظام میں تبدیلی لانے میں ضرور کامیاب رہے تھے ۔ اردو سے متعلق ایک سوال کے جواب میں کجریوال نے کہا کہ اردو مسلمانوں کی نہیں بلکہ پورے ملک کی زبان ہے اس لئے اس اس کا حق ملنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹیوں میں غیر ملکی زبانیں تو پڑھائی جاتی ہیں لیکن اردو کو نظر انداز کیاجارہا ہے جبکہ متبادل کے طور پر اردو کو ہی یہ حق ملنا چاہئے۔
کجریول نے کہا کہ بی جے پی پہلے بھی دہلی میں چار بار سرکار بنانے کی کوشش کرچکی ہے اور مزید کوشش کرسکتی ہے ۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ عام آدمی پارٹی کا کوئی بھی ممبر اسمبلی بی جے پی کے ساتھ نہیں جائے گا۔ کجریوال نے انکشاف کیا کہ بی جے پی نے کانگریس کے دو ممبران اسمبلی کو اے اے پی کے ممبران اسمبلی کو توڑنے کی مہم پرلگا دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دہلی میں اے اے پی کے خلاف کانگریس اور بی جے پی میں ساز باز ہوچکی ہے ۔ کجریوال نے یہ اعتراف کیا کہ ان کے استعفٰی دینے سے دہلی کے لوگ ناراض تو ہیں لیکن ان کی اس ناراضگی میں اپنا پن ہے ۔سیاست میں اب تک کے تجربہ کے تعلق سے مذاق کے لہجہ میں انہوں نے کہا کہ سب سے بڑا تجربہ یہ ہوا کہ کچھ بھی ہوجائے لیکن استعفیٰ مت دو ۔ انہوں نے بتایا کہ پارٹی کا تنظیمی ڈھانچہ پوری طرح تشکیل دیاجاچکا ہے ، اور حلقہ بلاک اور بوتھ سطح پر کمیٹیوں کی تشکیل ہوچکی ہے ،۔ انہوں نے بتایا کہ عرفان اللہ خان کو پارٹی کے اقلیتی شعبہ کا صدر بنایاگیا ہے ۔ عام آدمی پارٹی کی سرکار میں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے تعلق سے کیا اقدامات کئے گئے اس سوال پر تفصیل سے وضاحت کرتے ہوئے عرفان اللہ نے کہا کہ اروند کجریوال دہلی کے پہلے وزیر اعلیٰ ہیں کہ جنہوں نے عہدے کا حلف لیتے ہی واضح کردیا تھا کہ اردو اکادمی کا ایک بھی پیسہ سرکاری تقریبات میں استعمال نہیں کیاجائے گا۔ انہوں نے یہ ہدایت بھی دی تھی کہ جزوقتی اردو اساتذہ کی جو تنخواہیں اردو اکادمی ادا کرتی ہے اسے بھی دوسری زبان کے اساتذہ کی طرح وزارت تعلیم کے تحت محکمہ تعلیم سے ہی ادا کرایا جائے گا۔ عرفان اللہ خان نے کہا کہ دہلی میں وقف جائیدادوں کی صورت حال بہتر بنانے کے لئے اروند کجریوال نے نہ صرف لیفٹنینٹ گورنر سے ملاقات کی بلکہ اس بات پر زور دیا کہ وقف جائیدادوں کا جائزاستعمال ہونا چاہئے ۔

Hindus and Muslims alike in the eyes of AAP Arvind Kejriwal

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں