یو این آئی
بالی ووڈ اداکارہ دیپیکا پڈوکون نے ایک ممتاز روزنامہ کی جانب سے ان کے ایک تقریب میں پہنے گئے لباس پر ایک مضمون ،تصویر اور اس پر منفی تبصرے کے بارے میں برہمی کے ساتھ رد عمل ظاہر کرتے ہوئے بالی ووڈ میں ہلچل مچا دی ہے ۔ ایک ممتاز انگریزی روزنامہ میں شائع مضمون میں ان کے مختصر لباس پر تنقید کی گئی ہے ۔ جو انہوں نے گزشتہ سال فلم’’چینائی ایکسپریس‘‘ کے ٹریلر کی لانچ کے موقع پر زیب تن کیا تھا ۔ اس موقع پر اخبار نے کچھ نامناسب تصاویر بھی لی تھیں ۔ یہ معاملہ اس وقت سرخیوں پر چھا گیا جب اس روزنامہ نے کل سوشل نیٹ ورکنگ ویب سائٹ پر یہ تصویر اور کہانی دوبارہ شائع کی ۔ اس کے فوری بعد دیپیکا پڈوکون نے ٹوئٹر پر تین پیامات پوسٹ کرتے ہوئے برہمی ظاہر کی۔ انہوں نے اپنے ایک پیام میں کہا کہ جب آپ خواتین کا احترام کان نہیں جانتے تو ان کی بااختیاری کے بارے میں بات مت کریں۔ بالی ووڈ کی کئی شخصیتوں نے ٹوئٹر کے ذریعہ اداکارہ سے اظہار یگانگت کیا اور ان کی بھرپور حمایت کی۔ دیپیکا کے ٹوئٹر پیامات 60منٹ کے اندر اس پر تقریباً1550رد عمل موصول ہوئے ۔ دیپیکا کی تائید کرنے والوں میں ان کی حالیہ فلم کے ڈائرکٹر ہومی اڈاجانیا ، ڈائرکٹر کرن جوہر اداکار بومن ایرانی ، ارجن رامپال ، ایوش مان کھرانا ، رنویر سنگھ ، دیا مرزا ، نمرت کور، ویر داس، جیکولین فرناڈیز اور دیگر شامل ہیں۔
Deepika Padukone hits out at leading Indian newspaper on Twitter over “cleavage news”
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں