Chennai, 8-year-old Muslim boy simultaneous typing ability in 50 languages
تمل ، ملیالم، اردو،کننڈا، انگریزی، ہندی، بنگالی، عربی، کشمیری، فارسی، کوریائی،فرنچ، عبرانی،سمیت 50زبانوں میں ٹائپ کرنے کی صلاحیت رکھنے والا 8سالہ چنئی کا مسلم لڑکا محمود اکرم عالمی ریکارڈ ہولڈرس کے فہرست میں شامل ہوگیا ہے۔ واضح رہے کہ 8سالہ محمود اکرم کی اس صلاحیت کے پتہ چلنے کے بعد بھٹنڈا ، پنجاب میں واقع ( منفرد عالمی ریکارڈز) درج کرنے والا ادارہ (Unique World Records)کے ذمہ داران نے محمد اکرم کو اپنی صلاحیت کا مظاہرہ کرنے کے لیے سال 2014کے مقابلہ جات میں حصہ لینے کے لیے دعوت نامہ بھیجا، واضح رہے کہ یہ مقابلہ جات گزشتہ24اگست 2014 کو بھٹنڈا، ریاست پنجاب میں منعقد کیا گیا تھا۔ اس مقابلہ میں چنئی کے ساکن 8سالہ محمود اکرم نے حصہ لیا جو چنئی کے ڈاکٹر رادھا کرشنن ہائی اسکول میں 4ویں جماعت کا طالب علم ہے۔ اس تقریب میں یونیک ورلڈ ریکارڈس کے آرگنائزرس کے علاوہ پارلیمنٹ سکریٹری اور بھٹنڈا اسمبلی حلقہ کے ایم ایل اے شری ساروپ چند سنگھلا،کیرلا اور لکشادیوپ کے اسکاؤٹنگ فورس کے کمشنر، سیمنورانٹر نیشنل جیولرس کے ڈائرکٹرحشام حسن موجود رہے۔ اس مقابلہ جاتی تقریب میں شامل محمد اکرم کو یونیک ورلڈ ریکارڈس کے انتظامیہ نے محمود اکرم کو کہا کہ وہ یونیک ورلڈ ریکارڈس ادارے کے نام کو 50مختلف زبانوں میں سب کے سامنے ٹائپ کرکے دکھائے۔ اس ریکارڈ کو قائم ہوتے ہوئے دیکھنے کے لیے انتظامیہ نے کئی بڑے پردے بھی لگا رکھے تھے۔ اس ضمن میں محمود اکرم کے والد عبد الحمید نے راشٹریہ سہارا کے نمائندے سے بات کرتے ہوئے بتا یا کہ محمود اکرم نے اس مقابلہ میں 50زبانوں میں سب کے سامنے ٹائپنگ کرکے دکھا یا۔ محمد اکرم کی اس صلاحیت کا اعتراف کرتے ہوئے یونیک ورلڈ ریکارڈس ادارے نے محمد اکرم کو World\'s Youngest Multilingual Typistقرار دیکر محمد اکرم کو سند اور ایوارڈ دیکر اس کم سن لڑکے کی قابلیت کو درج کرلیا۔ اس کے علاوہ بھٹنڈا کے سیمنور انٹرنیشنل جیولرس کے ڈائرکٹر حشام حسن نے اکرم کی قابلیت سے متاثر ہوکر محمد اکرم کو ان کے کمپنی میں اعزازی ملازم کے طور پر اپائنٹ کرنے کا اعلان کیا۔ محمود اکرم کے والد عبدالحمید نے بتا یا کہ ان کا آبائی گاؤں ابھیرامم ہے، جو تمل ناڈو کے راماناتھاپورم ضلع میں ہے ، فی الحال وہ چنئی میں مقیم ہیں۔ انہوں نے مزید تفصیلات بتا تے ہوئے کہا کہ محمود اکرم کو سورہ فاتحہ تقریبا 3.5گھنٹے میں60زبانوں میں ٹائپنگ کرنے میں مہارت حاصل ہے۔ لیکن انہوں نے محمود اکرم کو مقابلے کے دوران صرف 50زبانوں کو ٹائپ کرنے کی ہی اجازت دی تھی۔ منجملہ محمود اکرم کو ہندوستان کی 30زبانوں اور 20بین الاقوامی زبانوں کو ٹائپ کرنے کی مہارت حاصل ہے، کم سن طالب علم کی یہ صلاحیت واقع قابل تعریف ہے، کیونکہ بیک وقت 50سے زائد زبانو ں کے حروف کی جانکاری اور اس کے علاوہ ، کمپیوٹر کے کی بورڈ سے مختلف زبانوں کے لیے استعمال ہونے لفظوں کو ذہن نشین کرکے ٹائپ کرنا بلاشبہ ایک منفرد صلاحیت ہے ۔ محمود اکرم کے والد عبد الحمید نے کہا کہ یہ اللہ کا فضل ہے کہ ان کے بیٹے کو یہ صلاحیت حاصل ہے، انہوں نے کہا کہ وہ اپنے بیٹے کی اس صلاحیت کو گننس بک آف ورلڈ ریکارڈس میں بھی درج کرنے کے لیے کوشش کررہے ہیں۔ نیز انہوں نے کہا کہ ان کے بیٹے کی اس صلاحیت کو دعوت دین کے لیے استعمال کرنے کی ترغیب دیں گے۔ کم سن لڑکے جو بے کا ر کی باتوں میں وقت گذارتے ہیں ایسے طلباء کو چاہئے کہ وہ بھی اس طرح کے کچھ منفرد ریکارڈس قائم کرنے کی کوشش کریں اور اپنے ماں باپ کا نام روشن کرنے کے ساتھ ساتھ اپنی دین ودنیا سنوارنے کی کوشش کریں اور دنیا میں پیدا کئے جانے کے مقصد کو سمجھیں اور اپنی صلاحتیوں کا بھر پور استعمال کرنے اور اسے دوسروں تک پہنچانے کے لیے نہ شرمائیں اور نہ ہچکچائیں، اس طرح کے عالمی ریکارڈ کے اہلیت رکھنے والے نوجوان یونیک ورلڈ ریکارڈس کے ویب سائٹ www.uniqueworldrecords.com سے رابطہ کرکے ان کی صلاحیت کو دنیا کے سامنے پیش کرسکتے ہیں۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں