القاعدہ مودی کو دشمن اسلام کی حیثیت سے پیش کرنے کا خواہاں - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-09-06

القاعدہ مودی کو دشمن اسلام کی حیثیت سے پیش کرنے کا خواہاں

واشنگٹن
پی ٹی آئی
امریکہ کے ایک ممتاز ماہر انسداد دہشت گردی بروس ریڈل نے آج کہا ہے کہ القاعدہ عسکریت پسند گروپ جس نے ہندستان کے لئے ایک علیحدہ شاخ قائم کرنے کا اعلان کیا ہے ، وزیر اعظم نریندر مودی کو ایک دشمن اسلام کی حیثیت سے پیش کرنا چاہتا ہے ۔ ریڈل نے جو ماضی میں سی آئی اے کے تجزیہ نگار رہے ہیں کہا کہ’’ (سال حال القاعدہ لیڈر ایمن الظواہری کے) اس پہلے ویڈیو کو بہت سنجیدگی سے لیاجانا چاہئے یا بہت تشویش سے دیکھاجانا چاہئے ۔‘‘ القاعدہ گروپ ، وزیر اعظم مودی کو ایک دشمن اسلام کی حیثیت سے پیش کرنا چاہتا ہے ۔‘‘ ایمن الظواہری کے تازہ ترین ویڈیو سے متعلق ایک سوال کے جواب میں ریڈل نے اس خیال کا اظہار کیا اور کہا کہ’’پاکستان میں اپنی اساس سے اور لشکر طیبہ سے اپنے قریبی ربط وضبط کے سب القاعدہ ہندوستان کے لئے خطرناک لعنت ہے۔‘‘ یہاں یہ تذکرہ بے جا نہ ہوگا کہ القاعدہ نے کل بر صغیر ہند کے لئے ایک نئی شاخ کے قیام کا اعلان کیا تاکہ ہندوستان بشمول کشمیر، گجرات، اور آسام کی ریاستوں میں جہاد کیاجائے ۔ القاعدہ گروپ کا منشاء خلافت کا قیام اور افغانستان تا میانمار شریعت کا نفاذ ہے ۔ الٖظواہری نے کل القاعدہ کی شاخ بنام’’ قیادت الجہاد فی الہند‘‘ قائم کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اس تعلق سے جاری کردہ ویڈیو کو مختلف سوشیل میڈیا ویب سائٹس بشمول یوٹیوب پر پیش کیا گیا ہے ۔ ریڈل نے کہا کہ ہندستان کی نئی حکومت، خطرہ کو بہت سنجیدگی سے لے۔ ہندوستان، امریکہ اور افغانستان کے ساتھ اپنے انسداد دہشت گردی تعاون میں اضافہ کرے۔ ممبئی میں2008ء میں دہشت پسندانہ حملوں کے بعد ہندستان اور امریکہ کے درمیان انسداد دہشت گردی تعاون میں قابل لحاظ اضافہ ہوا ہے ۔ تاہم امریکہ کو ابھی القاعدہ کی نئی شاخ کے قیام یا اس سے متعلق ویڈیو کی صداقت کی جانچ کرنی ہے ۔ اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی نائب ترجمان میری ہارف نے اپنی روزانہ پریس کانفرنس میں اخبار نویسوں کو بتایا کہ’’ہم ابھی تک اس ویڈیو کی توثیق نہیں کرسکے ہیں ۔ صاف بات ہے کہ ہم یہ دیکھ رہے ہیں کہ آیا اس تعلق سے ہم مزید اطلاع حاصل کرسکتے ہیں ۔‘‘’’ہم القاعدہ کے اس اعلان کو یہ علامت نہیں سمجھتے کہ القاعدہ کے پاس کوئی نئی صلاحیتیں آگئی ہیں۔‘‘
میری ہارف نے یہ بھی کہا کہ امریکہ القاعدہ کا صفایا کرنے اور اس امر کو یقینی بنانے کا پابند ہے کہ یہ گروپ ، امریکہ کے لئے اپنے خطرہ کی تجدید نہ کرنے پائے۔ امریکہ کے لئے جہاں کہیں یہ گروپ خطرہ بنتا ہے وہاں امریکہ اس کا صفایا کرنے کا تہیہ کئے ہوئے ہے لیکن ریڈل کی طرح کئی انسداد دہشت گردی ماہرین، ضروری نہیں کہ اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے نقطہ نظر سے اتفاق کریں ۔ کہ القاعدہ سے کوئی یا خطرہ لاحق ہے ۔ مشرق وسطیٰ میڈیا ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے انسداد دہشت گردی تجزیہ نگار طفیل احمد نے کہا ہے کہ’’ میں سمجھتا ہوں کہ جنوبی ایشیاء کے لئے القاعدہ کی شاخ کے قیام سے متعلق الظواہری کا اعلان پریشان کن ہے کیونکہ یہ اعلان11ستمبر کو امریکی شہریوں پر حملہ کے13سال کی تکمیل سے صرف چند دن پہلے جاری کیا گیا ہے ۔‘‘ یہ خطرہ ہندوستانی اور مغربی انٹلیجنس ایجنسیوں کو آئندہ کئی ہفتوں کے لئے پوری طرح چوکس کردے گا ۔ ممکن ہے کہ القاعدہ گروپ اسلامک اسٹیٹ(آئی ایس) کی طرح کوئی حیران کن قدم اٹھانے کے قابل نہ ہوا ہو اس لئے یہ گروپ ، ایک بڑا حملہ کرنے کے لئے دباؤ میں ہے ۔ ہندوستان اس صورتحال کو انتہائی سنجیدگی سے لے۔‘‘ (آئی ایس ، ابوبکر البغدادی کی قیادت میں کام کرتا ہے ۔)طفیل احمد نے کہا کہ کچھ عرصہ سے جنوبی ایشیاء میں القاعدہ کی سرگرمیوں پر نظر رکھنے کے بعد اب یہ بات واضح ہوگئی ہے کہ کوئی ایسی بات سامنے آنے والی ہے ۔ جاریہ سال کے اوائل میں القاعدہ کے نشریاتی شعبہ السحاب نے ایک میڈیا شاخ بنام’’ السحاب جنوبی ایشیاء‘‘ قائم کی اور اب القاعدہ گروپ نے’’القاعدہ جہاد تنظیم فی الجنوبی ایشیا‘‘ قائم کرنے کا اعلان کیا ہے ۔

Al-Qaeda wants to portray Prime Minister Narendra Modi as enemy of Islam: Ex-CIA analyst

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں