اورنگ آباد اسلحہ ضبطی معاملہ - خصوصی مکوکا عدالت کی چیف تحقیقاتی افسر کو نوٹس - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-09-06

اورنگ آباد اسلحہ ضبطی معاملہ - خصوصی مکوکا عدالت کی چیف تحقیقاتی افسر کو نوٹس

ممبئی
ایجنسی
اورنگ آباد اسلحہ ضبطی معاملے میں آج دفاعی وکلاء نے خصوصی مکوکا عدالت میں مفرور ملزم کی عدم موجودگی میں مقدمہ کی سماعت شروع کی جانے کے تعلق سے زبردست بحث کی ، جس کے بعد عدالت نے اپنی کارروائی بروز منگل تک ملتوی کرتے ہوئے چیف تحقیقاتی افسر کو نوٹس جاری کیا اور حکم دیا کہ وہ عدالت کے روبرو حاضر ہوکر عدالت کو مفرور ملزم کے تعلق سے اب تک کی گئی تفتیش کی رپورٹ پیش کرے ۔ ان ملزمین کو قانونی امداد فراہم کرنے والی تنظیم جمعیۃ علماء مہاراشٹرا(ارشد مدنی) کے دفاعی وکیل شریف شیخ نے خصوصی مکوکا عدالت کے جج جی ٹی قادری کو بتایا کہ عدالت عظمیٰ کے رہنمایانہ اصولوں کے مطابق اگر مفرور ملزم کے خلاف گرفتاری وارنٹ جاری کیاجاچکا ہے تو عدالت کو چاہئے کہ وہ اپنی کارروائی جاری رکھتے ہوئے مفرور ملزم کے تعلق سے جو بھی کارروائی کرنا ہے کرے ۔ دفاعی وکیل نے عدالت کو مزید بتایا کہ کریمنل پروسیجر کوڈ کی دفعہ299کے تحٹ عدالت مفرور ملزم کی عدم موجودگی میں سرکاری گواہوں کے بیانات کے اندراج کرنے کی اہل ہے اور اسے یہ اختیار حاصل ہے ۔ جسے عدالت کو اس معاملے میں استعمال کرنا چاہئے تاکہ گزشتہ آٹھ برسوں سے جیل کی صعوبتیں برداشت کررہے دیگر21مسلم نوجوانوں کو راحت حاصل ہوسکے ۔ انہوں نے کہا کہ پولیس تحویل سے مبینہ طور پر فرار اختیار کئے ہوئے ملزم کے گناہ کی سزا دیگر21مسلم نوجوانوں کو نہیں دی جانی چاہئے ۔ نیز ان کے مقدمہ کی سماعت ملزم کی غیر موجودگی میں بھی انجام دی جاسکتی ہے اور خصوصی عدالت کو یہ اختیار حاصل ہے ۔ دفاعی وکلاء کی یہ درخواست ہے کہ وہ اس ضمن میں اسے حاصل خصوصی اختیارات کا استعمال کرے ۔
دفاعی وکلاء کی بحث کے بعد سرکاری وکیل نے اپنی بحث شروع کی اور عدالت کو بتایا کہ مکوکا قانون کی دفعہ20(ڈی) کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پہلے ملزم کی جائداد قرق کی جانے چاہئے ۔ اس کے بعد اسے مفرور ملزم قرار دے کر اس کے خلاف دیگرکارروائی انجام دینے کے بعد ملزم کا مقدمہ الگ کیاجانا چاہئے ، پھر اس معاملے میں سرکاری گواہان کے بیانات کا اندراج کیاجانا ضروری ہے ۔ فریقین کے دلائل کی سماعت کے بعد عدالت نے اس تعلق سے اپنا فیصلہ صادر کرنے کے لئے اپنی سماعت9ستمبر تک ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ استغاثہ کے مطابق ملازم عبدالنعیم کو24اگست کو مغربی بنگال کے شہر بونگاؤں کی ڈم ڈم جیل سے بذریعہ ہوڑہ میل ممبئی لایا جارہا تھا۔ لیکن ملزم نے رائے پور کے کھسریہ اور شکتی ریلوے اسٹیشن کے بیچ چلتی ٹرین سے چھلانگ لگا کر راہ فرار اختیار کرلی تھی ۔ جس کے بعد سے ہی معاملے کی سماعت التوا کا شکار ہے ۔دوران کارروائی عدالت میں جمعیۃ علماء کی جانب سے ایڈوکیٹ انصار تنبولی ، ایڈوکیٹ آصف نقوی ، ایڈوکیٹ شاہد ندیم انصاری ، ایڈوکیٹ افضل نواز ، ایڈوکیٹ ریشب دکھاریہ ، ایڈوکیٹ توصیف شیخ و دیگر موجود تھے ۔

Aurangabad arms seizure case - Special MCOCA Court notice to Probe Officer

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں