وجئے واڑہ ہی مستقل آندھرا دارالحکومت ہوگا - اسپیکر اسمبلی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-08-17

وجئے واڑہ ہی مستقل آندھرا دارالحکومت ہوگا - اسپیکر اسمبلی

حیدرآباد
یو این آئی
اسپیکر اسمبلی کے سیوا پرساد راؤ نے آج واضح کیا کہ وجئے واڑہ کو ہی جسے عارضی دارالحکومت قرار دیا گیا ہے ریاست آندھرا پردیش کا مستقل دارالحکومت بنایا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ مختلف محکمہ جات کو مرحلہ وار منتقل کیاجائے گا ۔ یہاں ایک سوپر اسپیشالٹی ہسپتال کی افتتاحی تقریب میں شرکت کے بعد انہوں نے بتایا کہ اسمبلی بھی وجئے واڑہ کو مرحلہ وار منتقل کی جائے گی ۔ انہوں نے بتایا کہ راتوں رات تمام محکمہ جات منتقل نہیں کئے جاسکتے ، چند دفاتر کو پہلے ہی منتقل کردیا گیا ہے ۔ عارضی دارالحکومت کو مستقل دارالحکومت میں تبدیل کرنے کی یہ بات تقریباً طے ہے۔ وزیر آبپاشی ڈی اومامہیشور راؤ نے آبپاشی کے دفتر کو ایک مہینہ پہلے ہی حیدرآباد سے وجئے واڑہ منتقل کردیا تھا ۔ وزیر صحت کے سرینواس نے محکمہ صحت کا مرکزی دفتر این ٹی آر ہیلت یونیورسٹی کے احاطہ میں کل منتقل کیا۔ وزیر ہند و اوقاف مانکیہ لاراؤ بھی اپنا دفترحیدرآباد سے پورنکی میں منتقل کررہے ہیں جو وجئے واڑہ کے نواحی علاقہ میں ہے ۔ اس دوران تلگو دیشم حکومت کی جانب سے شہر وجئے واڑہ کو ریاست آندھرا پردیش کا عارضی دارالحکومت بنانے کے فیصلے کے بعد علاقہ رائلسیما میں زبردست احتجاج کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے ۔ رائلسیما میں قائم کئی تنظیموں نے تلگو دیشم حکومت کے اس فیصلہ کے خلاف برہمی ظاہر کی اور کہا کہ وہ احتجاجی دھرنے منظم کریں ۔ علاقہ کی ایک تنظیم رائلسیما راجدھانی سادھنا سمیتی نے کہا کہ وہ ہفتہ کو شہر حیدرآباد میں دھرنا منظم کرے گی ۔ اسی طرح ایک اور تنظیم کرنول راجدھانی سادھنا سمیتی نے بھی اعلان کیا کہ وہ عنقریب احتجاجی پروگرام شروع کرے گی ۔ اسی دوران ضلع پروداتور میں رائلسیما طلبہ فورم اور رائلسیما دانشواران فورم نے یوم دغا بازی منایا۔ کرنول کے سابق میئر و رکن قانون ساز کونسل رگھورامی ریڈی نے اس موقع پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ رائلسیما کے قائد کی حیثیت سے چندرا بابو نائیڈو کو اس علاقہ کی عوام کو مایوس نہیں کرنا چاہئے ۔ حقیقت یہ ہے کہ ریاستی حکومت نے کرنول شہر کو یوم آزادی کی تقاریب منانے کے لئے منتخب کیا تھا۔ لہذا چندرا بابو نائیڈو کو چاہئے کہ وہ کرنول کو دارالحکومت کے طور پر بحال کریں۔
یہ بتاتے ہوئے1953میں پہلی لسانی ریاست آندھرا پردیش کے دارالحکومت کی حیثیت سے کرنول کا انتخاب کیا گیا تھا، ریڈی نے کہا کہ اگر چندرا بابو نائیڈو رائلسیما کی عوام کو مایوس کریں گے تو ہم کس طرح اتحاد حاصل کرسکتے ہیں ۔ واضح رہے کہ رگھو رامی ریڈی بھی کرنول راجدھانی سادھنا سمیتی کے ایک رکن ہے۔ اس طرح رائلسیما سمیتی کے قائدین نے کہا کہ وہ احتجاج کے دوران چندرا بابو نائیڈو کے پتلہ نذر آتش کریں گے ۔ اس تنظیم کے کنوینر ڈی سدھاکر ریڈی نے کہا کہ چندرا بابو نائیڈو ایک طرف یہ کہتے ہیں کہ انہیں فنڈ کا سامنا ہے اور دوسری جانب وہ کیمپ آفس میں اور سکریٹریٹ بلڈنگ پر50کروڑ روپے صرف کرتے ہیں اور اب حکومت ایک دوسرے عارضی دارالحکومت کی تشکیل کے لئے رقم خرچ کرنے تیار ہے ۔ انہوں نے استفسار کیا کہ جب حیدرآباد عارضی دارالحکومت کی حیثیت سے کام کررہا ہے تو پھر دوسرے دارالحکومت کی ضرورت کیوں ہے ۔ اسی طرح دیگر قائدین نے بھی دوسرے عارضی دارالحکومت کے پس پردہ منطق پر سوالات اٹھائے ۔ آندھر اپردیش کانگریس کمیٹی کے صدر این رگھو ویرا ریڈی اور سی پی ایم لیڈر و سابق رکن پارلیمنٹ پی مدھو نے بھی سوال کیا کہ چندرا بابو نائیڈو کو رائلسیما اور ساحلی آندھرا پردیش کے بارے میں کچھ ٹھوس کام کرنے کے لئے سب سے پہلے غور کرنا چاہئے اور اس کے بعد دارالحکومت کے قیام کے بارے میں سونچنا چاہئے ۔ کانگریس لیڈر رگھو ویر ریڈی نے کہا کہ عارضی دارالحکومت کے قیام کی کوء منطق نہیں کیونکہ یہ ایک مہنگا عمل ہے اور چندرا بابو نائیڈو یہ اعلان صرف اراضیات کی خریدو فروخت کرنے والے ان تاجرین کی مدد کرنے کے لئے کررہے ہیں جنہوں نے2014کے عام انتخابات میں مقابلہ کرنے کے لئے تلگو دیشم کو مالی امداد فراہم کی تھی ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں