ممبئی بھنڈی بازار کے قلب میں اردو مرکز چوک کا افتتاح - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-08-21

ممبئی بھنڈی بازار کے قلب میں اردو مرکز چوک کا افتتاح

ممبئی
شیراز احمد شیخ/ ایس این بی
مقامی ایم ایل اے امین پٹیل کے ہاتھو ں اردو مرکز چوک کی شاندار افتتاحی تقریب عمل میں آئی ۔ واضح ہو کہ ممبئی میں کوئی مقام، چوک یا سڑک اردو زبان سے منسوب نہیں ہے جب کہ اردو داں طبقہ لاکھوں کی تعداد میں یہاں بستا ہے ۔ خاص طور پر ڈاکٹر محمد اقبال چوک، جے جے اسپتال ، سے لے کر بھنڈی بازار تا محمد علی روڈ یہاں پر اردو کتابوں کی بھی کئی اہم دکانیں موجود ہیں ۔ نیز اردو شعراء اور ادباء نے بھی اپنے علاقوں میں رہ کر اپنے فن کو فروغ دیا تھا ۔ اس پس منظر میں اراکین اردو مرکزکی جانب سے مقامی ایم ایل اے امین پٹیل، مقامی میونسپل کاؤنسلر گیان راج نکم کو اردو مرکز سے متصل امام باڑہ میونسپل اردو اسکول کے کارنر پر اردو مرکز چوک بنانے کی تجویز پیش کی ۔ جس کو پربھاگ سمیتی کے سابق چیئر مین وقار النساء انصاری اور میونسپل کاؤنسلر جاوید جنیجا کی کوششوں سے اردو مرکز چوک کی تجویز میونسپل کارپوریشن کے مختلف دفاتر اور مراحل سے گزر کر منظوری مل گئی ۔
رسم افتتاح کے بعد امام باڑہ میونسپل اردو اسکول میں واقعی ڈی ایڈ کالج کے وسیع ہال میں افتتاحی تقریب کا انعقاد عمل میں آیا ۔ آغاز میں معروف سینئر اردو شاعر احمد وصی نے اظہار خیال کیا۔ ڈی ایڈ کالج کی طالبات نے ترانہ اردواور شاعر مشرق کا کلام سارے جہاں سے اچھا ہندوستاں ہمارا پیش کیا ۔ اردو منچ کے راشد عظیم نے بھی اظہار خیال کیا۔ مہمان خصوصی پرنسپل محمد سہیل لوکھنڈ والا(سابق ایم ایل اے) نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بطاہر یہ ایک چھوٹی سی تقریب ہے ۔ پردراصل یہ ممبئی کی اردو دنیا کی تاریخ میں اردو زبان کے نام سے اردو مرکز چوک کا منسوب ہونا ایک اہم تاریخی واقعہ ہے اور اس کا م کو انجام دینے پر انہوں نے اراکین اردو مرکز اور تمام عمومی نمائندگان کو اور بالخصوص امین پٹیل کو مبارکباد پیش کی۔
اردومرکز کے ڈائرکٹر زبیر اعظمی نے امین پٹیل اور گیان راج نکم کی اردو مرکز چوک کے سلسلے میں کی گئی بے انتہا کوششوں کو سراہا اور ان کا بے حد شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ اردو مرکز اردو زبان کی ترقی اور فروغ کی کوششوں کو ہمیشہ جاری رکھے گا ۔ تقریب کے مہمان خصوصی ممبا دیوی حلقے کے ایم ایل اے امین پٹیل نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ میں اراکین اردو مرکز کا مشکور ہوں کہ انہوں نے اردو مرکز چوک کے نام رکھنے کی تجویز کو میرے سامنے رکھا اور مجھے اپنے حلقے کے میونسپل کاؤنسلر کے تعاون سے اس اہم اور تاریخی کام کو انجام دینے کا موقع فراہم کیا ۔ اس موقع پر انہوں نے اردو مرکز کے ہال میں ایئر کنڈیشن سسٹم اور دیگر تکنیکی سامان فراہم کرانے کا اعلان کیا۔ ساتھ ہی انہوں نے آر سی ڈی ایڈ کالج امام باڑہ میں تین دنوں کے اندر کمپیوٹر لیپ ٹاپ فراہم کرانے کا وعدہ کیا۔ اس کے ساتھ ہی ڈی ایڈ کالج کی فائنل ایئر میں 85%سے زیادہ نمبرات حاصل کرنے والی تمام طالبات کو امین پٹیل فاؤنڈیشن کی جانب سے ہر سال دس ہزار روپے کی اسکالر شپ فراہم کرانے کا اعلان کیا۔
پروفیسر شبانہ خان نے تمام حاضرین کا شکریہ ادا کیا اور قومی ترانے کے ساتھ یہ تقریب اپنے اختتام کو پہنچی۔ اس شاندار افتتاحی تقریب میں جن اہم شخصیات نے حصہ لیا ان میں امین پٹیل، گیان راج نکم کے علاوہ ارشاد الحسن، ڈاکٹر عبدالرؤف سومار ، سرفراز آرزو ، پرنسپل انصاری محمود پرویز ، سعید خان ، محمود حکیمی، سید فرقان، خلیل چودھری ، جاوید راٹھور ، سہیل اختر وارثی ، شکیل وارثی ، پروفیسر شبانہ خان ، ڈی ایڈ کالج کی پرنسپل سائرہ۔ امام باڑہ میونسپل اسکول کی معلمات ، طالبات اور شہر دیگر معززین کی بڑی تعداد موجود تھی ۔ اردو مرکز کے جنرل سکریٹری فرید خان نے پر اثر انداز میں نظامت کے فرائض بھی انجام دیے اور وقفہ وقفہ سے اپنی پر اثر باتوں سے سامعین کی معلومات میں اضافہ بھی کرتے رہے۔
اردو مرکز کی تاریخ
بھنڈی بازار کے نزدیک واقع امام باڑہ روڈ پر واقع امام باڑہ میونسپل پرائمری اور ہائی اسکول کی نچلی منزل پر ایک چھوٹے سے کمرے میں’اردو مرکز‘‘ کی بنیاد چند سال قبل ایڈوکیٹ زبیر اعظی ، فرید خان اور سعید خان اور دیگر دوستوں نے ڈالی تھی ، لیکن اردو مرکز نے کچھ عرصے میں اپنی ایک علیحدہ شناخت بنالی ہے۔2007میں مرکز کے دفتر کو کھولا گیا ۔ ویسے1986میں اردو مرکز کی شروعات ہوگئی تھی ۔ حال میں انہوں نے اردو میلہ بھی منعقد کیا گیا۔ اسے ’ٹومین آرمی‘ کہاجاسکتا ہے کیونکہ سعید خان کم نظر آتے ہیں۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں