عمران خان اور طاہر القادری کے مارچ کا آغاز - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-08-15

عمران خان اور طاہر القادری کے مارچ کا آغاز

اسلام آباد
آئی اے این ایس
پاکستان کی تحریک انصاف پارٹی کے صدر عمران خان نے آج لاہور سے مخالف حکومت مارچ کا آغاز کیا ۔ عمران خان نے مارچ کے آغاز سے قبل اپنے سینکڑوں حامیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک نیا پاکستان بنانے کے لئے جدو جہد کررہے ہیں۔ پاکستان کے موجودہ حکمراں پاکستان کو ترقی دینے میں ناکام ہوگئے ہیں ۔ عمران خان کا شروع کردہ مارچ370کلو میٹر کا فاصلہ طے کرنے کے بعد اسلام آباد پہنچے گا اور وہاں حکومت کے خلاف دھرنا شروع کردیا جائے گا ۔ عمران خان نے کہا کہ وہ وزیر اعظم نواز شریف کے مستعفیٰ ہونے تک احتجاج ختم نہیں کریں گے ۔ تحریک انصاف پارٹی کے صدر نے کہا کہ وزیر اعظم نواز شریف نے انتخابات میں دھاندلی کرکے اپنی حکومت بنائی ہے ۔ عدالت کی جانب سے لمحہ آخر میں عمران خان کو ریالی نکالنے کی اجازت دی ۔ آج جب کہ پاکستان کایوم آزادی ہے اس مارچ سے تشدد پھوٹ پڑنے کا اندیشہ ظاہر کیا جارہا ہے ۔ اسی دوران مذہبی عالم طاہر القادری نے اسلام آباد میں زبردست جلسہ منعقد کرنے کا اعلان کیا ہے ۔ طاہر القادری کا مطالہ ہے کہ فوری عام انتخابات کرائے جائیں۔ عمران خان نے لاہور کے زماں پارک سے ’’آزادی مارچ‘‘ شروع کیا جب کہ طاہر القادری نے اپنا’’انقلاب مارچ‘‘ لاہور کے ماڈل ٹاؤن سے شروع کیا۔ عمران خان اور طاہر القادری باضابطہ طورپر ایک دوسرے کے حلیف نہیں ہیں لیکن دونوں کا مطالبہ ایک ہے کہ نواز شریف کی حکومت مستعفی ہوجائے ۔ دونوں نے نواز شریف حکومت کے کرپشن کی مذمت کی۔ ابتداءً حکومت نے طاہر القادری کے مارچ کی اجازت نہیں دی ، تاہم بعدمیں اجازت دے دی گئی ۔
طاہر القادری نے ایک پریس کانفرنس کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ان کے انقلاب مارچ سے ملک میں ایک نئی بیداری آئے گی ۔ انہوں نے عوام کو پاکستان کے یوم آزادی کی مبارکباد دی۔انقلاب مارچ کے تعلق سے انہوں نے کہا کہ اس کا مقصد جمہوریت کی بحالی اور غربت کا خاتمہ ہے ۔ طاہر القادری نے مطالبہ کیا کہ انتخابی اصلاحات لائی جائیں ۔ دونوں مارچ کے آغاز سے قبل کل عدالت نے کہا کہ قانون کے تحت صرف پرامن مارچ کی اجازت دی جارہی ہے ۔ دارالحکومت اسلام آباد میں5000ٹریٹری پولیس کے جوان اور ہزاروں نیم فوجی دستوں کے جوان تعینات کردئیے گئے ۔ نواز شریف کی سیول حکومت نے آریٹکل245کے تحت اسلام آباد کی حفاظت کے لئے فوج کو طلب کرلیا ۔ عمران خان اور طاہرالقادری نے عدالت کو یقین دلایا کہ مارچ اور ریالی کے بعد ان کے حامی پر امن طریقے سے منتشر ہوجائیں گے اور نظم و قانون کا کوئی مسئلہ کھڑا نہیں کریں گے ۔ تاہم اس کے باوجود اندیشہ ہے کہ ناخوشگوار واقعات پیش آئیں گے اور اس کے نتیجہ میں کوئی بحران پیدا ہوجائیں تو فوج مداخلت کرے گی ۔ پاکستان کی انٹلی جنس ایجنسیوں نے حکومت سے کہا کہ اگر طاہر القادری کے مارچ کو روکا گیا تو خون خرابہ ہونے کا خطرہ ہے ۔ طاہر القادری نے اپنی ریالی میں خواتین اور بچوں کو اپنے کارواں میں شامل کیا ہے ۔ عورتوں اور بچوں کو شامل کرکے طاہر القادری نے انسانی ڈھال کا انتٖظام کرلیا ہے ۔ پنجاب گورنر چودھری سرور نے کہا کہ طاہر القادری کے اس تیقن کے بعد کہ ان کے حامی پر امن رہیں گے ۔ انہیں مارچ نکالنے کی اجازت دی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کے ریڈ زون میں عمران خان اور طاہر القادری کے حامیوں کو دھرنا دینے کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔ عمران خان نے کہا کہ ہم ایک نئے پاکستان کی بنیاد رکھیں گے ۔ انہوں نے عوام سے کہا کہ وہ اپنے گھروں سے نکل آئیں اور نئے پاکستان کی بنیاد رکھنے میں ان کی مدد کریں ۔ عمران نے مطالبہ کیا کہ نواز شریف مستعفیٰ ہوجائیں اور ایک کارگزار حکومت قائم کر کے تازہ انتخابات کروائے جائیں ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں