منموہن سنگھ کو وزیر فینانس بنانے کا فیصلہ اچانک کیا گیا تھا - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-08-19

منموہن سنگھ کو وزیر فینانس بنانے کا فیصلہ اچانک کیا گیا تھا

نئی دہلی
پی ٹی آئی
ڈاکٹر منموہن سنگھ کو1991میں نیند سے بیدار کرتے ہوئے اچانک یہ اطلاع دی گئی تھی کہ انہیں ہندوستان کا وزیر فینانس بنادیا گیا ہے اور وزیر اعظم نرسمہا راؤ نے ان سے مذاقاً کہا تھا کہ اگر حالات بہتر نہ ہوئے تو انہیں برطرف کیاجاسکتا ہے ۔ وزیر اعظم کے پرنسپال سکریٹری پی سی الیگزینڈر نے جب منموہن سنگھ کو وزیر فینانس مقرر کرنے اس وقت کے وزیر اعظم نرسمہا راؤ کے فیصلہ سے واقف کرانے فون کیا تھا تو منموہن سنگھ محو خواب تھے ۔ منموہن سنگھ کی دختر دمن سنگھ نے اپنی کتاب’’Strictly personal: Manmohan & Gursharan‘‘ میں ان کے حوالے سے کہا ہے کہ یہ فیصلہ اچانک کیا گیا تھا ۔ اس کتاب میں منموہن سنگھ کے2004میں وزیر اعظم بننے سے پہلے کے واقعات کا احاطہ کیا گیا ہے ۔ یہ کتاب دمن سنگھ کی اپنے والد سے بات چیت اور لائبریریوں و آر کائیوز میں گزرتے ہوئے وقت پر مبنی ہے ۔ دمن سنگھ کے مطابق نرسمہا راؤ کا سب سے اہم رول یہ تھا کہ انہوں نے معیشت کے کو فراخدلانہ بنانے کے عمل کی بھرپور تائید کی تھی۔ دمن سنگھ کا کہنا ہے کہ ابتداء میں نرسمہا راؤ کو معیشت کو فراخدلانہ بنانے کے بارے میں شکوک و شبہات تھے لیکن بعد میں انہیں قائل کرلیا گیا ۔ منموہن سنگھ نے اپنی دختر کو بتایا’’ مجھے نرسمہا راؤ کو قائل کرنا پڑا ۔ میرے خیال میں ابتداء میں وہ شکوک و شبہات میں مبتلا تھے تاہم بعد ازاں انہیں یقین ہوگیا کہ ہم صحیح کام کررہے ہیں اور اس کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہے۔‘‘ نرسمہا راؤ چاہتے تھے کہ ہم کوئی درمیانی راستہ اختیار کریں اور معیشت کو فراخدلانہ بنانے کے ساتھ ساتھ غریبوں کا بھی خیال رکھیں۔ دمن سنگھ نے1975میں ایمرجنسی کے نفاذ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ ا ن کے والدکے لئے ایک حیرت انگیز خبر تھی۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں کچھ بے چینی ضرور تھی لیکن کسی نے یہ توقع نہیں کی تھی کہ مسز گاندھی اتنی آگے چلی جائیں گی۔جب منموہن سنگھ کی دختر نے ان سے یہ سوال کیا کہ ایمرجنسی سے سرکاری ملازمین کس طرح متاثر ہوئے تھے تو انہوں نے جواب دیا کہ میرے خیال میں پابندی وقت اور ڈسپلن کی برقراری پر زور بڑھ گیا تھا ، کچھ اچھی چیزیں بھی ہوئی تھیں۔ مابعد ایمرجنسی مرارجی دیسائی حکومت کے بھاری اکثریت سے برسر اقتدار آنے کے بعد کئی عہدیداروں کو برخواست کرردیا گیا تھا لیکن منموہن سنگھ اپنے عہدہ پر برقرا ر رہے تھے ۔

Decision to appoint Manmohan as FM in 1991 came 'out of the blue': Daman Singh

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں