بھنڈی بازار پر تشدد سے افراتفری - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-08-23

بھنڈی بازار پر تشدد سے افراتفری

ممبئی
ایس این بی
جنوبی ممبئی کے مسلم اکثریتی علاقہ بھنڈی بازار کے جوہر چوک پر گزشتہ شب ہارون منزل کے مکینوں اور ایک نجی ہوٹل لائم اینڈ اسپائس کے مالکان اور ملازمین کے درمیان تصادم کے دوران علاقے میں افرا تفری مچ گئی اور دونوں طرف سے آزدانہ طور پر بوتلوں کو استعمال کیا اور ایک اسکوٹر کو آگ لگا دی گئی ۔ پولیس کی بھاری جمعیت یہاں تعینات کردی گئی ہے ، ڈجس میں انسداد فساد دستہ بھی شامل ہے ، اکثر یہاں تصادم ہوتا رہتا ہے ، پہلے اطلاع تھی کہ کھانے کی ناقص سپلائی کے سبب تکرار کے بعد تصادم ہوا تھا۔رات میں ایڈیشنل کمشنر کرشنا پرکاش بھی جائے واردات پر پہنچ گئے ۔ نصف گھنٹے کے بعد پولیس کو جے جے روڈ اور محمد علی روڈ سے آنے جانے والی ٹریفک کو روکنا پڑا ۔ اس تصادم میں15افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں منصوری فیمیلی کے ارکان بھی شامل ہیں ۔ انہیں جے جے ہسپتال میں داخل کیا گیا ہے ۔
بتایا گیا ہے کہ ہارون منزل بھنڈی بازار جنکشن پر واقع ہے ۔ اس کے ایک مکین محمد منصوری اور ہوٹل کے ملازمین کے درمیان کسی معاملہ پر تکرار ہوگئی ، ہوٹل بھی عمارت کے مالک محمد شریفی کا ہی ہے ۔ بتایاجاتا ہے کہ رات ساڑھے آٹھ اور نو بجے کے درمیان ہونے والی تکرار نے سنگین صورت اختیار کرلی اور جلد ہی عمارت کی پہلی ، دسری اور تیسری منزل کے مکین بھی اس میں شریک ہوگئے ۔پولیس اطلاع ملنے کے کچھ دیر بعد یہاں پہنچ گئی اور حالات کو قابو کرنے کی کوشش میں مصروف ہوگئی ۔ اس درمیان کسی نے ایک ایکوٹوا اسکوٹر اور پلسر بائیک کو آگ لگا دی ۔ دونوں طرف سے ایک دوسرے کے خلاف بوتلیں پھینکی گئیں، پولیس نے وہاں پہنچ کر پہلے ٹریفک قابو میں کیا اور اسے مشتعل افراد کو قابو میں کرنے کے لئے ہلکا لاٹھی چارج کیا ، پھر جاکر20-30منٹ میں حالات قابو میں آگئے۔ ایک پولیس افسر نے کہا کہ عمارت کے مکینوں اور ہوٹل مالکان کے درمیان ایک عرصے سے کشیدگی برقرار ہیں اور کئی بار تصادم ہوتا رہا ہے اور یہی وجہ ہے کہ یہاں سیکوریٹی کے لئے ایک کانسٹبل تعینات کیا گیا ہے ۔
ڈی سی پی زون(اول) رویندر شیسوے نے کہا کہ پولیس حالات پر نظر رکھے ہوئے ہے اور یہ پتہ لگانے کی کوشش کی جارہی ہے کہ اتنی بڑی تعداد میں لوگ کہاں سے آئے، کیونکہ ہوٹل ملازمین اور عمارت کے مکینوں کی تعداد کافی کم ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہوٹل مالک کا دیگر ہوٹل والوں سے بھی تجارتی حریفائی ہے اور اس کے رول کی جانچ کی جارہی ہے کیونکہ ماضی میں ان کے درمیان کئی بھی تشدد ہوا ہے۔ مقامی ایل ایل اے امین پٹیل نے اسپتال پہنچ کر زخمیوں سے ملاقات کی، جن میں منصوری فیملی کی روبینہ ، علی میا ں منصوری اور مصطفیٰ منصوری شامل ہیں۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں