یو این آئی
امریکہ نے صاف کہا ہے کہ پاکستان کے اندرونی معاملہ میں مداخلت کرنے اس کا کوئی ارادہ نہیں ہے ۔ اسلام آباد میں واقع امریکہ سفارت خانہ کی طرف سے آج یہاں جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی حکومت اور مخالف رہنما ؤں کے درمیان کسی طرح کی ثالثی کا اس کا کوئی منشا نہیں ہے مگر وہ پاکستان کی موجودہ جمہوری نظام میں کسی طرح غیر آئینی تبدیلی کی مخالفت کرتا ہے ۔ امریکہ کی طرف سے یہ بیان پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف کے استعفیٰ کے مطالبہ پر بضد تحریک انصاف پارٹی کے سربراہ عمران خان کے اس رد عمل کے بعد آیا جس میں انہوں نے کہا تھاکہ ملک کے عام انتخابات میں ہونے والی مبینہ دھاندلی کے سلسلے میں امریکہ منفرد پالیسی اپنا رہا ہے اور بالواسطہ طور پر پاکستان کے اندرونی معاملات میں دخل اندازی کررہا ہے۔ عمران خان امریکی وزارت خارجہ کی نائب ترجمان میری ہارف کے بیان سے ناراض ہیں ۔ ہارف نے کل کہا تھا کہ امریکہ پاکستان میں آئین سے علیحدہ طور پر کسی تبدیلی کی حمایت نہیں کرتا۔ وہ پاکستان کے اس آئینی اور انتخابی عمل کی حمایت کرتا ہے جس نے نواز شریف کو وزیر اعظم کے طور پر منتخب کیا ہے ۔
US denies Imran's allegations of political interference
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں