یوپی بہار میں سیلاب کی صورتحال انتہائی سنگین - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-08-20

یوپی بہار میں سیلاب کی صورتحال انتہائی سنگین

لکھنو/پٹنہ
یو این آئی
مشرقی اتر پردیش میں سیلاب کی صورتحال ابتر بنی ہوئی ہے ۔ ریاست میں بہرائچ ، شراوستی اضلاع سیلاب کی زد میں ہیں۔ سیلاب کے باعث اب تک84اموت کی تصدیق ہوچکی ہے ۔ واضح رہے کہ گزشتہ دنوں نیپال میں بادل پٹھنے کے واقعے سے نیپال سے بہنے والی دریاں میں طغیانی آگئی تھی جس کے بعد گھاکھرا ، راپتی ، سمیت کئی دریاں نے مشرقی اتر پردیش کے مختلف اضلاع کو سیلاب سے متاثر کردیا ۔ سیلاب کے نتیجے میں اب تک1000دیہاتوں کے5لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں، اس کے علاوہ22تحصیلوں کے 51لاکھ ہیکٹر رقبے پر پھیلی ہوئی کھڑی فصلیں برباد ہوئی ہیں ۔ سیلاب سے اب تک سب سے زیادہ بہرائچ ضلع متاثر ہوا ہے جہاں14افراد کی جانیں گئی ہیں اور227گاؤں کا رابطہ ملک کے دوسرے حصوں سے منقطع ہوگیا ہے ۔ بہرائچ سے آنے والی خبروں کے مطابق گھراگھرا ندی خطرے کے نشان سے51میٹر اوپر بہہ رہی ہے ۔ جس کے باعث ضلع کا روڈ کے ذریعہ دوسریے اضلاع کا رابطہ منقطع ہوگیا ہے۔ ادھر اتر پردیش حکومت راحت رسانی کے لئے فوج کے دو ہیلی کاپٹروں کی خدمات لے رہی ہے ۔ اس کے علاوہ نیم سلامتی دستوں کی اضافی نفری بھی ضلع میں بھیجی جارہی ہے ۔ بہرائچ کی ضلع انتظامیہ نے راحت کاموں کی ضروریات پوری کرنے کے لئے100کروڑ روپے کی رقم کا مطالبہ کیا جب کہ ریاست نے اب تک صرف53کروڑ روپے ہی فراہم کئے ہیں ۔ حکومت نے پوری ریاست میں سیلاب سے نمٹنے کے لئے اب تک صرف51کروڑ روپے کی معمولی رقم کو منظوری دی ہے ۔ دوسری جانب شراوستی ضلع میں بھی سیلاب نے خوب تباہی مچائی ہے ۔ ضلع انتظامیہ نے8افراد کے مرنے کی تصدیق کی ہے ۔ سیلاب سے اب تک ضلع کے ساٹھ ہزار آبادی متاثر ہوئی ہے ۔ بلرام پور ضلع میں گھاگرا ندی میں آنے والی طغیانی سے100سے زائد دیہات متاثر ہوئے ہیں۔ اتر پردیش حکومت نے سیلاب سے مرنے والوں کے لواحقین کو51لاکھ روپے معاوضہ دینے کا اعلان کیا ہے ۔ اس کے علاوہ آبپاشی کے لائق زرعی زمینوں کے لئے حکومت نے9000روپے فی ہیکٹر اور ناقابل آبپاشی کے لئے4500روپے فی ہیکٹر معاوضے کی رقم مقرر کی ہے ۔ دوسری جانب نیپال کے نشیبی علاقوں میں ہونے والی شدید بارش کے سبب گنڈک ندی کی آبی سطح میں اضافہ ہوجانے سے آج بلے پور باندھ ٹوٹ گیا جس سے ضلع کے سات بلاکوں کے50ہزار کی آبادی سیلاب کے زد میں آگئی ہے ۔ حکام کے مطابق بہار کے سابق وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے آبائی گاؤں بلیچی سمیت13اضلاع سیلاب کی زد میں ہیں، جس کے سبب5.8لاکھ لوگ متاثر ہوئے ہیں۔ این ڈی ایف کے کمانڈینٹ نے بتایا کہ بہار میں سیلاب کی بڑحتی ہوئی شدت کی وجہ سے صوبہ مغربی بنگال سے نیشنل ڈیزاسٹر رسپونس فورسزّ این ڈی آر ایف) کی مزید آٹھ ٹیموں کو سیلاب متاثرین کی امداد رسانی کے لئے بھیج دیا گیا ہے ۔ ڈیزاسٹر مینجمنٹ ڈپارٹمنٹ( ڈی ایم ڈی) کے خصوصی سکریٹری انیر دھ کمار نے کہا کہ پٹنہ ، گوپال گنج ، مشرقی چمپارن ، اور شیخ پورہ سمیت چار اضلاع آج سیلاب کی زد میں آچکے ہیں ۔۔ انہوں نے کہا کہ بہار کے تیرہ اضلاع کے43بلاکس میں5.8 لاکھ سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں ۔ دیگر اضلاع میں دربھنگہ، نالندہ، مغربی چمپارن، سہرسہ ، سپول ، نوادہ ، سیتا مڑھی ، کھگڑیا اور مظفر پور شامل ہیں۔ کل سیلاب کی وجہ سے دو لوگوں کی موت ہوگئی تھی ، لیکن ابھی تازہ موت کی کوئی اطلاع نہیں ہے ۔ کمار نے مزید کہا کہ ایک اچھی خبر یہ ہے کہ کوسی اور دوسری ندیوں میں پانی کی سطح میں کمی آئی ہے ۔ این ڈی آر ایف کے کمانڈنٹ نے کہا کہ سیلاب متاثرہ علاقوں میں ہنگامی طریقے پر امداد رسی کا کام جاری ہے خوراک ، ادویات اور دیگر ضروریات کی فراہمی کی جارہی ہے اور سیلاب زدہ علاقوں سے لوگوں کو محفوظ علاقوں میں پہنچانے کاکام بھی جاری ہے ۔تقریباً3800لوگوں کو اب تک نکالا جاچکا ہے ۔ اور متاثرہ علاقوں میں75امدادی کیمپ لگائے گئے ہیں۔ موٹر بوٹ487کشتیاں امدادی کاموں میں مصروف ہیں۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں